• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

باب: ستر کو ہاتھ لگانے پر وضو کرنا ؟؟؟

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
باب: ستر کو ہاتھ لگانے پر وضو کرنا

قَالَ مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ بْنُ عُتْبَةَ التَّيْمِيُّ قَاضِي الْيَمَامَةِ، عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ، أَنَّ أَبَاهُ، حَدَّثَهُ: " أَنَّ رَجُلا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ مَسَّ ذَكَرَهُ، أَيَتَوَضَّأُ؟ قَالَ: هَلْ هُوَ إِلا بِضْعَةٌ مِنْ جَسَدِكَ "

موطا امام محمد:جلد اول:حدیث نمبر 13 مکررات 0 متفق علیہ 0
قیس بن طلق نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک شخص نے ستر کو ہاتھ لگانے پر وضو کرنے کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ بھی تو تمہارے جسم کا ایک ٹکڑا ہے۔

باب: ستر کو ہاتھ لگانے پر وضو کرنا

قَالَ مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا طَلْحَةُ بْنُ عَمْرٍو الْمَكِّيُّ، أَخْبَرَنَا عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ فِي مَسِّ الذَّكَرِ وَأَنْتَ فِي الصَّلاةِ، قَالَ: «مَا أُبَالِي مَسَسْتُهُ أَوْ مَسَسْتُ أَنْفِي»

موطا امام محمد:جلد اول:حدیث نمبر 14 مکررات 0 متفق علیہ 0
عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ نے عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہماء سے شرمگاہ کے نماز کے اندر چھولینے کے بارے میں (ایک سوال کے جواب میں) نقل کیا کہ میں اپنے ستر کو چھونے یا ناک کو چھونے میں فرق نہیں سمجھتا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اصولی طور پر اس سوال کو ’ فقہی سوالات و جوابات ‘ والے سیکشن میں ہو نا چاہیے تھا ۔ محدث فتوی پر اس سوال کا جواب موجود ہے ۔
مس ذکر پر آپ نے جو احادیث بیان کی ہیں ، وہ وضو نہ ٹوٹنے کی ہیں ، جبکہ دیگر کچھ احادیث میں صراحت کے ساتھ عضو تناسل کو مس کرنے پر وضو کا حکم دیا گیا ہے ۔ اب یہاں بظاہر احادیث متعارض ہیں ، اس تعارض کو حل کرنے میں علماء کی مختلف آراء ہیں جن میں دو اہم اس طرح ہیں :
1۔ اگر شہوت کی حالت میں شرمگاہ کو چھوا جائے تو وضو ٹوٹے گا ، ورنہ نہیں ۔
2۔ ہاتھ لگنے سے وضو تو نہیں ٹوٹتا ، البتہ ایسی حالت میں وضو کرنا افضل ہے ۔
دلائل کی رو سے یہ دونوں آراء بالترتیب اقرب الی الصواب محسوس ہوتی ہیں ، لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ کسی بھی حالت میں شرمگاہ کو ہاتھ لگے تو وضو کرلیا جائے ، تاکہ شیطان دل میں شکوک وشبہات نہ ڈال سکے ۔ واللہ اعلم بالصواب ۔
 
Last edited:
Top