makki pakistani
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 25، 2011
- پیغامات
- 1,323
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 282
مولوی، مولبی اور مولبیوں کی اقسام
گستاخیاں
سکندر حیات بابا
محترم و نا محترم قارئین خوش قسمتی بد قسمتی یا پھر اتفاق سے اگر آپ میری یہ تحریر پڑھ رہے ہیں اور آپ نے اسے پڑھنے کا فیصلہ عنوان دیکھ کر کیا ہے تو یقینا’ آپ محبت ہمدردی یا پھر ” دھلائی” کے لائق ہیں ، کیوں کہ مولوی سے دلچسپی مولوی کو ہی ہوسکتی ہے یا پھر کسی مولبی کو ،یا مولبیوں کے ڈسے ہوئے کو۔
مولوی تو یقینا’ آپ جانتے ہی ہونگے وہ شخص جو مسائل دین سے واقف ہو پڑھا لکھا فقیہہ، اور فاضل آدمی یہ محبت کے لائق ہوتا ہے جبکہ مولبی اس شخص کو کہتے ہیں جو ان پڑھ جاہل یا پھر پڑھا لکھا جاہل ، مسائل دین سے ناواقف اور مکمل طور پر ہی ” فاضل ” ہو ، اسے ” دھلائی ” کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اسکے ڈسے ہوئے قابل ہمدردی ہوا کرتے ہیں۔
پچھلے زمانوں میں مولوی کم اور عام لوگ زیادہ ہوتے تھے آج کل عام لوگ کم اور مولوی زیادہ ھوگیے ہیں دراصل برساتی مینڈکوں کی طرح ہر جگہ پھدکتے مولیانہ شکل کے یہ لوگ مولوی نہیں مولبی ہوا کرتے ہیں آپ نے سنا ہی ہوگا نیم حکیم خطرہ جان نیم ملا خطرہ ایمان یہی وہ ملا ہیں جنھیں ہم مولبی کہتے ہیں۔
جو مولوی ہوتا ہے اس کے اندر انسان اور انسانیت سے محبت رہتی ہے اور جو واقعی انسان ہو اسے ” مولبی ” سے نفرت ہوجاتی ہے حضرت انسان جتنا پرانا ہے مولوی اور مولبی بھی اتنے ہی پرانے ہیں بلکہ شاید اس سے بھی پہلے کے جب زمین پر آتشی مخلوق کا بسیرا تھا۔
وقت کے ساتھ ساتھ ” مولبیانہ انداز بھی ارتقائی مراحل سے گزرتا ہوا آج اکیسویں صدی میں نیا روپ اختیار کرگیا ہے بلکہ مولبی کا کوئی ایک روپ نہیں ہوتا مولبیانہ روپ اتنے زیادہ ہیں کہ ٹھیک سے تمام کا بیان ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے
آج ہم قدیم اور جدید ” مولبیوں ” کی کچھ اقسام بیان کرینگے
نمبر ایک ڈسکو مولبی
ڈسکو مولوی جدید دور کا سب سے بڑا فتنہ ہے ، عجیب سا مضحکہ خیز حلیہ ،گلے میں دوپٹہ یا ” پٹے ” ٹائپ کا کوئی رنگین رومال کرتا تو اس اہتمام سے پہنا جاتا ہے گویا اس کے علاوہ باقی تمام لباس حرام ہوں ڈسکو مولوی بڑا ہی نٹ کھٹ واقع ہوتا ہے یہ باجی باجی کہہ کر ”مستورات ” سے کچھ یوں بے تکلفانہ انداز میں خطاب کرتا ہے کہ کئی مستورات ”مستور ” نہیں رہتیں
ڈسکو ” مولبی ” نعت گانوں کے انداز میں ایسے جھوم کر پڑھتا بلکہ گاتا ہے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہوجاتا ہے اور سامعین عالم وجد میں ”مولبی ” اور ” سندری بائی ” کے درمیان فرق بھول جاتے ہیں پھر وہی کوٹھے کا منظر ہوتا ہے ، دولت ہوتی ہے ، فرق ہوتا ہے تو بس اتنا کہ دولت یہاں جن قدموں میں پڑی ہوتی ہے ان میں گھنگرو نہیں ہوتے
نمبر دو نجومی مولبی
یہ والے مولبی صاحب خاص کر خواتین میں بہت ہی زیادہ مقبول ہوتے ہیں نوکری کا مسلہ ہو چٹ منگنی پٹ بیاہ کی بات ہو گھریلو ناچاقی کا معاملہ ہو شوہر دوسری عورت پر فریفتہ ہو یا پھر آپ محبوب کو اپنے قدموں میں چاہیں نجومی ”مولبی ‘ صاحب کی خدمات حاضر ہیں ، یہ الگ بات کہ اکثر اوقات شوہر کو قبضے میں کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین ان مولبیوں کے قبضے میں چلی جاتی ہیں ان ”مولبیوں نے تمام عبادات خاص کر نمازیں معاف کروا رکھی ہیں اور خود کو مکمل طور پر ”خدمت خلق ”کیلئے وقف کر رکھا ہے
نجومی ”مولبی ” کمال کے مکار ہوتے ہیں اور غضب کے کمینے بھی ، یہ مکار زیادہ ہوتے ہیں کہ کمینے اس بات کا فیصلہ گیارہ ممالک کی پولیس کو مطلوب ڈان کو پکڑنے کی طرح مشکل ہی نہیں ناممکن ہے
نمبر تین کمرشل مولبی
کمرشل مولبی خاص مواقعوں پر اپنے فن مولبیانہ کے اظہار میں ماہر ہوتا ہے اسے تمام برگزیدہ ہستیوں کی تاریخ پیدائش و تاریخ وفات زبانی یاد ہوتی ہے اور موقع مناسبت کے حساب سے ان کا عرس خوب اہتمام سے منعقد کرتا ہے اگر بدقسمتی سے کوئی مہینہ اسطرح کے کسی واقعے یا سانحے سے محروم ہو تو یہ دور دراز علاقے کا اپنا کوئی ”سائیں مست قلندر بابا ” دریافت کرکے اسکے چہلم عرس کے مواقع پیدا کرلیتا ہے عوام کو ٹوپی پہنانے کیلئے اسے ہری نیلی پیلی کالی یا کسی بھی رنگ کی پگڑی پہننے یا پہنے رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں پگڑیوں کا بیوپار کرتے ان مولبیوں کو حقیقی معنوں میں دین فروش کہا جاسکتا ہے
میڈیائی مولبی
میڈیائی مولبی میں ایک اچھی اداکارہ کی تمام خصوصیات بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں یعنی یہ میڈیا میں ان رہنے کے گر یا ہتکھنڈوں سے بخوبی واقف ہوتا ہے یہ بیک وقت ڈسکو مولبی کمرشل مولبی اور نجومی مولبیوں کی تمام خصوصیات کا حامل ہوسکتا ہے
میڈیائی مولبیوں کی بھی دواقسام پائی جاتی ہیں ایک سرکاری اور دوسری قسم غیر سرکاری ، سرکاری مولبی کا کام حاضر وقت حکمران کو خلفاۓ راشدین کے ہم پلا قرار دینا اور غیر سرکاری مولبی کا کام خود کو وقت حاضر کا مجدد الف ثانی ثابت کرنا ہوتا ہے
میڈیائی مولبی کا ظاہری حلیہ ”مولیانہ ” ہونا بھی ضروری نہیں .یہ کلین شیو یا فرنچ کٹ سٹائل کا حامل بھی ہوسکتا ہے عموما’ ان کے پروگرامز کے نام ‘عالم آن لائن ” قطب آپ کی خدمت میں حاضر .. ٹائپ کے ہوتے ہیں
ٹھیکیدار مولبی
ٹھیکیدار مولبی سے مراد ہرگز وہ لوگ نہیں جو ٹھیکیداری میں دونمبری کرتے ہیں بلکہ یہ ان لوگوں کا ذکر ” خیر ” ہے جنہوں نے جنت اور دوزخ کیلئے بھرتی کا ٹھیکہ لے رکھا ہے قلم کی ایک جنبش سے یہ کسی کو بھی کافر قرار دیکر جہنم کا حقدار بناسکتے ہیں مزید کسی گناہ پر مانگی گئی معافی کو قبول کرنے نہ کرنے کا بھی یہ اختیار رکھتے ہیں ٹھکیدار مولبی ” نذرانہ ” ملنے پر کوا حلال یا پھر حصہ نہ ملنے پر مرغی حرام کرسکتا ہے آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو ٹھیکیدار مولبی کی خوشی کا خیال رکھیے ورنہ دونوں جہاں کی بربادی کے ذمہ دار آپ خود ہونگے
مسلکی مولبی
مولبیوں کی یہ قسم ٹھیکیدار مولبیوں کی تمام خصوصیات کی حامل ہوتی ہے شیطان کی طرح ان کی زندگی کا بھی صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے شر انگیزی جمعے کے خطبات پر پاپندی عائد کردی جاۓ یا پھر انہیں کسی قانون کے تحت کردیا جاۓ تو مسلکی مولبیوں کی جان پر بن سکتی ہے
ہفتے کے تمام دن آپسی معاملات میں لوگ اگر ایک دوسرے کے قریب ہورہے ہوں ان کے درمیان بھائی چارہ پیدا ہورہا ہو تو جمعے کے روز یہ محبت کے ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کردیتے ہیں
دانشمندوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس عادت بد کی وجہ ان کے پیٹ کی آگ ہے لیکن بعد از مشاہدہ و تحقیق ہم نے جانا کہ یہ آگ و جلن پیٹ کی نہیں بلکہ اس جگہ پر ہوتی ہے جو ناقابل اشاعت و ناقابل بیان ہے
مولبیوں کی اور بھی بہت سی اقسام ہیں لیکن چونکے ہم نے ان مولبیوں اور ان کے چاہنے والوں کے درمیان رہ کر ہی کاروبار زیست کرنا ہے سو اسی پر اکتفا کرتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ آپ مذکورہ بالا تمام مولبیوں کے شر سے خود بھی بچے رہینگے اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھنے کی کوشش کرینگے۔
http://inkishaf.tv/2016/01/30/2818/مولوی تو یقینا’ آپ جانتے ہی ہونگے وہ شخص جو مسائل دین سے واقف ہو پڑھا لکھا فقیہہ، اور فاضل آدمی یہ محبت کے لائق ہوتا ہے جبکہ مولبی اس شخص کو کہتے ہیں جو ان پڑھ جاہل یا پھر پڑھا لکھا جاہل ، مسائل دین سے ناواقف اور مکمل طور پر ہی ” فاضل ” ہو ، اسے ” دھلائی ” کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اسکے ڈسے ہوئے قابل ہمدردی ہوا کرتے ہیں۔
پچھلے زمانوں میں مولوی کم اور عام لوگ زیادہ ہوتے تھے آج کل عام لوگ کم اور مولوی زیادہ ھوگیے ہیں دراصل برساتی مینڈکوں کی طرح ہر جگہ پھدکتے مولیانہ شکل کے یہ لوگ مولوی نہیں مولبی ہوا کرتے ہیں آپ نے سنا ہی ہوگا نیم حکیم خطرہ جان نیم ملا خطرہ ایمان یہی وہ ملا ہیں جنھیں ہم مولبی کہتے ہیں۔
جو مولوی ہوتا ہے اس کے اندر انسان اور انسانیت سے محبت رہتی ہے اور جو واقعی انسان ہو اسے ” مولبی ” سے نفرت ہوجاتی ہے حضرت انسان جتنا پرانا ہے مولوی اور مولبی بھی اتنے ہی پرانے ہیں بلکہ شاید اس سے بھی پہلے کے جب زمین پر آتشی مخلوق کا بسیرا تھا۔
وقت کے ساتھ ساتھ ” مولبیانہ انداز بھی ارتقائی مراحل سے گزرتا ہوا آج اکیسویں صدی میں نیا روپ اختیار کرگیا ہے بلکہ مولبی کا کوئی ایک روپ نہیں ہوتا مولبیانہ روپ اتنے زیادہ ہیں کہ ٹھیک سے تمام کا بیان ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے
آج ہم قدیم اور جدید ” مولبیوں ” کی کچھ اقسام بیان کرینگے
نمبر ایک ڈسکو مولبی
ڈسکو مولوی جدید دور کا سب سے بڑا فتنہ ہے ، عجیب سا مضحکہ خیز حلیہ ،گلے میں دوپٹہ یا ” پٹے ” ٹائپ کا کوئی رنگین رومال کرتا تو اس اہتمام سے پہنا جاتا ہے گویا اس کے علاوہ باقی تمام لباس حرام ہوں ڈسکو مولوی بڑا ہی نٹ کھٹ واقع ہوتا ہے یہ باجی باجی کہہ کر ”مستورات ” سے کچھ یوں بے تکلفانہ انداز میں خطاب کرتا ہے کہ کئی مستورات ”مستور ” نہیں رہتیں
ڈسکو ” مولبی ” نعت گانوں کے انداز میں ایسے جھوم کر پڑھتا بلکہ گاتا ہے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہوجاتا ہے اور سامعین عالم وجد میں ”مولبی ” اور ” سندری بائی ” کے درمیان فرق بھول جاتے ہیں پھر وہی کوٹھے کا منظر ہوتا ہے ، دولت ہوتی ہے ، فرق ہوتا ہے تو بس اتنا کہ دولت یہاں جن قدموں میں پڑی ہوتی ہے ان میں گھنگرو نہیں ہوتے
نمبر دو نجومی مولبی
یہ والے مولبی صاحب خاص کر خواتین میں بہت ہی زیادہ مقبول ہوتے ہیں نوکری کا مسلہ ہو چٹ منگنی پٹ بیاہ کی بات ہو گھریلو ناچاقی کا معاملہ ہو شوہر دوسری عورت پر فریفتہ ہو یا پھر آپ محبوب کو اپنے قدموں میں چاہیں نجومی ”مولبی ‘ صاحب کی خدمات حاضر ہیں ، یہ الگ بات کہ اکثر اوقات شوہر کو قبضے میں کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین ان مولبیوں کے قبضے میں چلی جاتی ہیں ان ”مولبیوں نے تمام عبادات خاص کر نمازیں معاف کروا رکھی ہیں اور خود کو مکمل طور پر ”خدمت خلق ”کیلئے وقف کر رکھا ہے
نجومی ”مولبی ” کمال کے مکار ہوتے ہیں اور غضب کے کمینے بھی ، یہ مکار زیادہ ہوتے ہیں کہ کمینے اس بات کا فیصلہ گیارہ ممالک کی پولیس کو مطلوب ڈان کو پکڑنے کی طرح مشکل ہی نہیں ناممکن ہے
نمبر تین کمرشل مولبی
کمرشل مولبی خاص مواقعوں پر اپنے فن مولبیانہ کے اظہار میں ماہر ہوتا ہے اسے تمام برگزیدہ ہستیوں کی تاریخ پیدائش و تاریخ وفات زبانی یاد ہوتی ہے اور موقع مناسبت کے حساب سے ان کا عرس خوب اہتمام سے منعقد کرتا ہے اگر بدقسمتی سے کوئی مہینہ اسطرح کے کسی واقعے یا سانحے سے محروم ہو تو یہ دور دراز علاقے کا اپنا کوئی ”سائیں مست قلندر بابا ” دریافت کرکے اسکے چہلم عرس کے مواقع پیدا کرلیتا ہے عوام کو ٹوپی پہنانے کیلئے اسے ہری نیلی پیلی کالی یا کسی بھی رنگ کی پگڑی پہننے یا پہنے رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں پگڑیوں کا بیوپار کرتے ان مولبیوں کو حقیقی معنوں میں دین فروش کہا جاسکتا ہے
میڈیائی مولبی
میڈیائی مولبی میں ایک اچھی اداکارہ کی تمام خصوصیات بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں یعنی یہ میڈیا میں ان رہنے کے گر یا ہتکھنڈوں سے بخوبی واقف ہوتا ہے یہ بیک وقت ڈسکو مولبی کمرشل مولبی اور نجومی مولبیوں کی تمام خصوصیات کا حامل ہوسکتا ہے
میڈیائی مولبیوں کی بھی دواقسام پائی جاتی ہیں ایک سرکاری اور دوسری قسم غیر سرکاری ، سرکاری مولبی کا کام حاضر وقت حکمران کو خلفاۓ راشدین کے ہم پلا قرار دینا اور غیر سرکاری مولبی کا کام خود کو وقت حاضر کا مجدد الف ثانی ثابت کرنا ہوتا ہے
میڈیائی مولبی کا ظاہری حلیہ ”مولیانہ ” ہونا بھی ضروری نہیں .یہ کلین شیو یا فرنچ کٹ سٹائل کا حامل بھی ہوسکتا ہے عموما’ ان کے پروگرامز کے نام ‘عالم آن لائن ” قطب آپ کی خدمت میں حاضر .. ٹائپ کے ہوتے ہیں
ٹھیکیدار مولبی
ٹھیکیدار مولبی سے مراد ہرگز وہ لوگ نہیں جو ٹھیکیداری میں دونمبری کرتے ہیں بلکہ یہ ان لوگوں کا ذکر ” خیر ” ہے جنہوں نے جنت اور دوزخ کیلئے بھرتی کا ٹھیکہ لے رکھا ہے قلم کی ایک جنبش سے یہ کسی کو بھی کافر قرار دیکر جہنم کا حقدار بناسکتے ہیں مزید کسی گناہ پر مانگی گئی معافی کو قبول کرنے نہ کرنے کا بھی یہ اختیار رکھتے ہیں ٹھکیدار مولبی ” نذرانہ ” ملنے پر کوا حلال یا پھر حصہ نہ ملنے پر مرغی حرام کرسکتا ہے آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو ٹھیکیدار مولبی کی خوشی کا خیال رکھیے ورنہ دونوں جہاں کی بربادی کے ذمہ دار آپ خود ہونگے
مسلکی مولبی
مولبیوں کی یہ قسم ٹھیکیدار مولبیوں کی تمام خصوصیات کی حامل ہوتی ہے شیطان کی طرح ان کی زندگی کا بھی صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے شر انگیزی جمعے کے خطبات پر پاپندی عائد کردی جاۓ یا پھر انہیں کسی قانون کے تحت کردیا جاۓ تو مسلکی مولبیوں کی جان پر بن سکتی ہے
ہفتے کے تمام دن آپسی معاملات میں لوگ اگر ایک دوسرے کے قریب ہورہے ہوں ان کے درمیان بھائی چارہ پیدا ہورہا ہو تو جمعے کے روز یہ محبت کے ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کردیتے ہیں
دانشمندوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس عادت بد کی وجہ ان کے پیٹ کی آگ ہے لیکن بعد از مشاہدہ و تحقیق ہم نے جانا کہ یہ آگ و جلن پیٹ کی نہیں بلکہ اس جگہ پر ہوتی ہے جو ناقابل اشاعت و ناقابل بیان ہے
مولبیوں کی اور بھی بہت سی اقسام ہیں لیکن چونکے ہم نے ان مولبیوں اور ان کے چاہنے والوں کے درمیان رہ کر ہی کاروبار زیست کرنا ہے سو اسی پر اکتفا کرتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ آپ مذکورہ بالا تمام مولبیوں کے شر سے خود بھی بچے رہینگے اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھنے کی کوشش کرینگے۔