• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بات تو سچ ھے

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
مولوی، مولبی اور مولبیوں کی اقسام


گستاخیاں
سکندر حیات بابا



محترم و نا محترم قارئین خوش قسمتی بد قسمتی یا پھر اتفاق سے اگر آپ میری یہ تحریر پڑھ رہے ہیں اور آپ نے اسے پڑھنے کا فیصلہ عنوان دیکھ کر کیا ہے تو یقینا’ آپ محبت ہمدردی یا پھر ” دھلائی” کے لائق ہیں ، کیوں کہ مولوی سے دلچسپی مولوی کو ہی ہوسکتی ہے یا پھر کسی مولبی کو ،یا مولبیوں کے ڈسے ہوئے کو۔

مولوی تو یقینا’ آپ جانتے ہی ہونگے وہ شخص جو مسائل دین سے واقف ہو پڑھا لکھا فقیہہ، اور فاضل آدمی یہ محبت کے لائق ہوتا ہے جبکہ مولبی اس شخص کو کہتے ہیں جو ان پڑھ جاہل یا پھر پڑھا لکھا جاہل ، مسائل دین سے ناواقف اور مکمل طور پر ہی ” فاضل ” ہو ، اسے ” دھلائی ” کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اسکے ڈسے ہوئے قابل ہمدردی ہوا کرتے ہیں۔

پچھلے زمانوں میں مولوی کم اور عام لوگ زیادہ ہوتے تھے آج کل عام لوگ کم اور مولوی زیادہ ھوگیے ہیں دراصل برساتی مینڈکوں کی طرح ہر جگہ پھدکتے مولیانہ شکل کے یہ لوگ مولوی نہیں مولبی ہوا کرتے ہیں آپ نے سنا ہی ہوگا نیم حکیم خطرہ جان نیم ملا خطرہ ایمان یہی وہ ملا ہیں جنھیں ہم مولبی کہتے ہیں۔

جو مولوی ہوتا ہے اس کے اندر انسان اور انسانیت سے محبت رہتی ہے اور جو واقعی انسان ہو اسے ” مولبی ” سے نفرت ہوجاتی ہے حضرت انسان جتنا پرانا ہے مولوی اور مولبی بھی اتنے ہی پرانے ہیں بلکہ شاید اس سے بھی پہلے کے جب زمین پر آتشی مخلوق کا بسیرا تھا۔

وقت کے ساتھ ساتھ ” مولبیانہ انداز بھی ارتقائی مراحل سے گزرتا ہوا آج اکیسویں صدی میں نیا روپ اختیار کرگیا ہے بلکہ مولبی کا کوئی ایک روپ نہیں ہوتا مولبیانہ روپ اتنے زیادہ ہیں کہ ٹھیک سے تمام کا بیان ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے

آج ہم قدیم اور جدید ” مولبیوں ” کی کچھ اقسام بیان کرینگے

نمبر ایک ڈسکو مولبی

ڈسکو مولوی جدید دور کا سب سے بڑا فتنہ ہے ، عجیب سا مضحکہ خیز حلیہ ،گلے میں دوپٹہ یا ” پٹے ” ٹائپ کا کوئی رنگین رومال کرتا تو اس اہتمام سے پہنا جاتا ہے گویا اس کے علاوہ باقی تمام لباس حرام ہوں ڈسکو مولوی بڑا ہی نٹ کھٹ واقع ہوتا ہے یہ باجی باجی کہہ کر ”مستورات ” سے کچھ یوں بے تکلفانہ انداز میں خطاب کرتا ہے کہ کئی مستورات ”مستور ” نہیں رہتیں
ڈسکو ” مولبی ” نعت گانوں کے انداز میں ایسے جھوم کر پڑھتا بلکہ گاتا ہے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہوجاتا ہے اور سامعین عالم وجد میں ”مولبی ” اور ” سندری بائی ” کے درمیان فرق بھول جاتے ہیں پھر وہی کوٹھے کا منظر ہوتا ہے ، دولت ہوتی ہے ، فرق ہوتا ہے تو بس اتنا کہ دولت یہاں جن قدموں میں پڑی ہوتی ہے ان میں گھنگرو نہیں ہوتے

نمبر دو نجومی مولبی

یہ والے مولبی صاحب خاص کر خواتین میں بہت ہی زیادہ مقبول ہوتے ہیں نوکری کا مسلہ ہو چٹ منگنی پٹ بیاہ کی بات ہو گھریلو ناچاقی کا معاملہ ہو شوہر دوسری عورت پر فریفتہ ہو یا پھر آپ محبوب کو اپنے قدموں میں چاہیں نجومی ”مولبی ‘ صاحب کی خدمات حاضر ہیں ، یہ الگ بات کہ اکثر اوقات شوہر کو قبضے میں کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین ان مولبیوں کے قبضے میں چلی جاتی ہیں ان ”مولبیوں نے تمام عبادات خاص کر نمازیں معاف کروا رکھی ہیں اور خود کو مکمل طور پر ”خدمت خلق ”کیلئے وقف کر رکھا ہے
نجومی ”مولبی ” کمال کے مکار ہوتے ہیں اور غضب کے کمینے بھی ، یہ مکار زیادہ ہوتے ہیں کہ کمینے اس بات کا فیصلہ گیارہ ممالک کی پولیس کو مطلوب ڈان کو پکڑنے کی طرح مشکل ہی نہیں ناممکن ہے

نمبر تین کمرشل مولبی

کمرشل مولبی خاص مواقعوں پر اپنے فن مولبیانہ کے اظہار میں ماہر ہوتا ہے اسے تمام برگزیدہ ہستیوں کی تاریخ پیدائش و تاریخ وفات زبانی یاد ہوتی ہے اور موقع مناسبت کے حساب سے ان کا عرس خوب اہتمام سے منعقد کرتا ہے اگر بدقسمتی سے کوئی مہینہ اسطرح کے کسی واقعے یا سانحے سے محروم ہو تو یہ دور دراز علاقے کا اپنا کوئی ”سائیں مست قلندر بابا ” دریافت کرکے اسکے چہلم عرس کے مواقع پیدا کرلیتا ہے عوام کو ٹوپی پہنانے کیلئے اسے ہری نیلی پیلی کالی یا کسی بھی رنگ کی پگڑی پہننے یا پہنے رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں پگڑیوں کا بیوپار کرتے ان مولبیوں کو حقیقی معنوں میں دین فروش کہا جاسکتا ہے

میڈیائی مولبی

میڈیائی مولبی میں ایک اچھی اداکارہ کی تمام خصوصیات بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں یعنی یہ میڈیا میں ان رہنے کے گر یا ہتکھنڈوں سے بخوبی واقف ہوتا ہے یہ بیک وقت ڈسکو مولبی کمرشل مولبی اور نجومی مولبیوں کی تمام خصوصیات کا حامل ہوسکتا ہے
میڈیائی مولبیوں کی بھی دواقسام پائی جاتی ہیں ایک سرکاری اور دوسری قسم غیر سرکاری ، سرکاری مولبی کا کام حاضر وقت حکمران کو خلفاۓ راشدین کے ہم پلا قرار دینا اور غیر سرکاری مولبی کا کام خود کو وقت حاضر کا مجدد الف ثانی ثابت کرنا ہوتا ہے
میڈیائی مولبی کا ظاہری حلیہ ”مولیانہ ” ہونا بھی ضروری نہیں .یہ کلین شیو یا فرنچ کٹ سٹائل کا حامل بھی ہوسکتا ہے عموما’ ان کے پروگرامز کے نام ‘عالم آن لائن ” قطب آپ کی خدمت میں حاضر .. ٹائپ کے ہوتے ہیں

ٹھیکیدار مولبی

ٹھیکیدار مولبی سے مراد ہرگز وہ لوگ نہیں جو ٹھیکیداری میں دونمبری کرتے ہیں بلکہ یہ ان لوگوں کا ذکر ” خیر ” ہے جنہوں نے جنت اور دوزخ کیلئے بھرتی کا ٹھیکہ لے رکھا ہے قلم کی ایک جنبش سے یہ کسی کو بھی کافر قرار دیکر جہنم کا حقدار بناسکتے ہیں مزید کسی گناہ پر مانگی گئی معافی کو قبول کرنے نہ کرنے کا بھی یہ اختیار رکھتے ہیں ٹھکیدار مولبی ” نذرانہ ” ملنے پر کوا حلال یا پھر حصہ نہ ملنے پر مرغی حرام کرسکتا ہے آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو ٹھیکیدار مولبی کی خوشی کا خیال رکھیے ورنہ دونوں جہاں کی بربادی کے ذمہ دار آپ خود ہونگے

مسلکی مولبی

مولبیوں کی یہ قسم ٹھیکیدار مولبیوں کی تمام خصوصیات کی حامل ہوتی ہے شیطان کی طرح ان کی زندگی کا بھی صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے شر انگیزی جمعے کے خطبات پر پاپندی عائد کردی جاۓ یا پھر انہیں کسی قانون کے تحت کردیا جاۓ تو مسلکی مولبیوں کی جان پر بن سکتی ہے
ہفتے کے تمام دن آپسی معاملات میں لوگ اگر ایک دوسرے کے قریب ہورہے ہوں ان کے درمیان بھائی چارہ پیدا ہورہا ہو تو جمعے کے روز یہ محبت کے ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کردیتے ہیں
دانشمندوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس عادت بد کی وجہ ان کے پیٹ کی آگ ہے لیکن بعد از مشاہدہ و تحقیق ہم نے جانا کہ یہ آگ و جلن پیٹ کی نہیں بلکہ اس جگہ پر ہوتی ہے جو ناقابل اشاعت و ناقابل بیان ہے

مولبیوں کی اور بھی بہت سی اقسام ہیں لیکن چونکے ہم نے ان مولبیوں اور ان کے چاہنے والوں کے درمیان رہ کر ہی کاروبار زیست کرنا ہے سو اسی پر اکتفا کرتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ آپ مذکورہ بالا تمام مولبیوں کے شر سے خود بھی بچے رہینگے اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھنے کی کوشش کرینگے۔
http://inkishaf.tv/2016/01/30/2818/
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
قابل فکر اور درپیش مسائل کا ظریفانہ انداز میں ذکر کیا ، پسند آیا۔
اللہ ہماری آنکہیں کهولے اور ہر شر سے محفوظ رکہے ۔
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
مولوی، مولبی اور مولبیوں کی اقسام


گستاخیاں
سکندر حیات بابا



محترم و نا محترم قارئین خوش قسمتی بد قسمتی یا پھر اتفاق سے اگر آپ میری یہ تحریر پڑھ رہے ہیں اور آپ نے اسے پڑھنے کا فیصلہ عنوان دیکھ کر کیا ہے تو یقینا’ آپ محبت ہمدردی یا پھر ” دھلائی” کے لائق ہیں ، کیوں کہ مولوی سے دلچسپی مولوی کو ہی ہوسکتی ہے یا پھر کسی مولبی کو ،یا مولبیوں کے ڈسے ہوئے کو۔

مولوی تو یقینا’ آپ جانتے ہی ہونگے وہ شخص جو مسائل دین سے واقف ہو پڑھا لکھا فقیہہ، اور فاضل آدمی یہ محبت کے لائق ہوتا ہے جبکہ مولبی اس شخص کو کہتے ہیں جو ان پڑھ جاہل یا پھر پڑھا لکھا جاہل ، مسائل دین سے ناواقف اور مکمل طور پر ہی ” فاضل ” ہو ، اسے ” دھلائی ” کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اسکے ڈسے ہوئے قابل ہمدردی ہوا کرتے ہیں۔

پچھلے زمانوں میں مولوی کم اور عام لوگ زیادہ ہوتے تھے آج کل عام لوگ کم اور مولوی زیادہ ھوگیے ہیں دراصل برساتی مینڈکوں کی طرح ہر جگہ پھدکتے مولیانہ شکل کے یہ لوگ مولوی نہیں مولبی ہوا کرتے ہیں آپ نے سنا ہی ہوگا نیم حکیم خطرہ جان نیم ملا خطرہ ایمان یہی وہ ملا ہیں جنھیں ہم مولبی کہتے ہیں۔

جو مولوی ہوتا ہے اس کے اندر انسان اور انسانیت سے محبت رہتی ہے اور جو واقعی انسان ہو اسے ” مولبی ” سے نفرت ہوجاتی ہے حضرت انسان جتنا پرانا ہے مولوی اور مولبی بھی اتنے ہی پرانے ہیں بلکہ شاید اس سے بھی پہلے کے جب زمین پر آتشی مخلوق کا بسیرا تھا۔

وقت کے ساتھ ساتھ ” مولبیانہ انداز بھی ارتقائی مراحل سے گزرتا ہوا آج اکیسویں صدی میں نیا روپ اختیار کرگیا ہے بلکہ مولبی کا کوئی ایک روپ نہیں ہوتا مولبیانہ روپ اتنے زیادہ ہیں کہ ٹھیک سے تمام کا بیان ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے

آج ہم قدیم اور جدید ” مولبیوں ” کی کچھ اقسام بیان کرینگے

نمبر ایک ڈسکو مولبی

ڈسکو مولوی جدید دور کا سب سے بڑا فتنہ ہے ، عجیب سا مضحکہ خیز حلیہ ،گلے میں دوپٹہ یا ” پٹے ” ٹائپ کا کوئی رنگین رومال کرتا تو اس اہتمام سے پہنا جاتا ہے گویا اس کے علاوہ باقی تمام لباس حرام ہوں ڈسکو مولوی بڑا ہی نٹ کھٹ واقع ہوتا ہے یہ باجی باجی کہہ کر ”مستورات ” سے کچھ یوں بے تکلفانہ انداز میں خطاب کرتا ہے کہ کئی مستورات ”مستور ” نہیں رہتیں
ڈسکو ” مولبی ” نعت گانوں کے انداز میں ایسے جھوم کر پڑھتا بلکہ گاتا ہے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہوجاتا ہے اور سامعین عالم وجد میں ”مولبی ” اور ” سندری بائی ” کے درمیان فرق بھول جاتے ہیں پھر وہی کوٹھے کا منظر ہوتا ہے ، دولت ہوتی ہے ، فرق ہوتا ہے تو بس اتنا کہ دولت یہاں جن قدموں میں پڑی ہوتی ہے ان میں گھنگرو نہیں ہوتے

نمبر دو نجومی مولبی

یہ والے مولبی صاحب خاص کر خواتین میں بہت ہی زیادہ مقبول ہوتے ہیں نوکری کا مسلہ ہو چٹ منگنی پٹ بیاہ کی بات ہو گھریلو ناچاقی کا معاملہ ہو شوہر دوسری عورت پر فریفتہ ہو یا پھر آپ محبوب کو اپنے قدموں میں چاہیں نجومی ”مولبی ‘ صاحب کی خدمات حاضر ہیں ، یہ الگ بات کہ اکثر اوقات شوہر کو قبضے میں کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین ان مولبیوں کے قبضے میں چلی جاتی ہیں ان ”مولبیوں نے تمام عبادات خاص کر نمازیں معاف کروا رکھی ہیں اور خود کو مکمل طور پر ”خدمت خلق ”کیلئے وقف کر رکھا ہے
نجومی ”مولبی ” کمال کے مکار ہوتے ہیں اور غضب کے کمینے بھی ، یہ مکار زیادہ ہوتے ہیں کہ کمینے اس بات کا فیصلہ گیارہ ممالک کی پولیس کو مطلوب ڈان کو پکڑنے کی طرح مشکل ہی نہیں ناممکن ہے

نمبر تین کمرشل مولبی

کمرشل مولبی خاص مواقعوں پر اپنے فن مولبیانہ کے اظہار میں ماہر ہوتا ہے اسے تمام برگزیدہ ہستیوں کی تاریخ پیدائش و تاریخ وفات زبانی یاد ہوتی ہے اور موقع مناسبت کے حساب سے ان کا عرس خوب اہتمام سے منعقد کرتا ہے اگر بدقسمتی سے کوئی مہینہ اسطرح کے کسی واقعے یا سانحے سے محروم ہو تو یہ دور دراز علاقے کا اپنا کوئی ”سائیں مست قلندر بابا ” دریافت کرکے اسکے چہلم عرس کے مواقع پیدا کرلیتا ہے عوام کو ٹوپی پہنانے کیلئے اسے ہری نیلی پیلی کالی یا کسی بھی رنگ کی پگڑی پہننے یا پہنے رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں پگڑیوں کا بیوپار کرتے ان مولبیوں کو حقیقی معنوں میں دین فروش کہا جاسکتا ہے

میڈیائی مولبی

میڈیائی مولبی میں ایک اچھی اداکارہ کی تمام خصوصیات بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں یعنی یہ میڈیا میں ان رہنے کے گر یا ہتکھنڈوں سے بخوبی واقف ہوتا ہے یہ بیک وقت ڈسکو مولبی کمرشل مولبی اور نجومی مولبیوں کی تمام خصوصیات کا حامل ہوسکتا ہے
میڈیائی مولبیوں کی بھی دواقسام پائی جاتی ہیں ایک سرکاری اور دوسری قسم غیر سرکاری ، سرکاری مولبی کا کام حاضر وقت حکمران کو خلفاۓ راشدین کے ہم پلا قرار دینا اور غیر سرکاری مولبی کا کام خود کو وقت حاضر کا مجدد الف ثانی ثابت کرنا ہوتا ہے
میڈیائی مولبی کا ظاہری حلیہ ”مولیانہ ” ہونا بھی ضروری نہیں .یہ کلین شیو یا فرنچ کٹ سٹائل کا حامل بھی ہوسکتا ہے عموما’ ان کے پروگرامز کے نام ‘عالم آن لائن ” قطب آپ کی خدمت میں حاضر .. ٹائپ کے ہوتے ہیں

ٹھیکیدار مولبی

ٹھیکیدار مولبی سے مراد ہرگز وہ لوگ نہیں جو ٹھیکیداری میں دونمبری کرتے ہیں بلکہ یہ ان لوگوں کا ذکر ” خیر ” ہے جنہوں نے جنت اور دوزخ کیلئے بھرتی کا ٹھیکہ لے رکھا ہے قلم کی ایک جنبش سے یہ کسی کو بھی کافر قرار دیکر جہنم کا حقدار بناسکتے ہیں مزید کسی گناہ پر مانگی گئی معافی کو قبول کرنے نہ کرنے کا بھی یہ اختیار رکھتے ہیں ٹھکیدار مولبی ” نذرانہ ” ملنے پر کوا حلال یا پھر حصہ نہ ملنے پر مرغی حرام کرسکتا ہے آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو ٹھیکیدار مولبی کی خوشی کا خیال رکھیے ورنہ دونوں جہاں کی بربادی کے ذمہ دار آپ خود ہونگے

مسلکی مولبی

مولبیوں کی یہ قسم ٹھیکیدار مولبیوں کی تمام خصوصیات کی حامل ہوتی ہے شیطان کی طرح ان کی زندگی کا بھی صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے شر انگیزی جمعے کے خطبات پر پاپندی عائد کردی جاۓ یا پھر انہیں کسی قانون کے تحت کردیا جاۓ تو مسلکی مولبیوں کی جان پر بن سکتی ہے
ہفتے کے تمام دن آپسی معاملات میں لوگ اگر ایک دوسرے کے قریب ہورہے ہوں ان کے درمیان بھائی چارہ پیدا ہورہا ہو تو جمعے کے روز یہ محبت کے ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کردیتے ہیں
دانشمندوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس عادت بد کی وجہ ان کے پیٹ کی آگ ہے لیکن بعد از مشاہدہ و تحقیق ہم نے جانا کہ یہ آگ و جلن پیٹ کی نہیں بلکہ اس جگہ پر ہوتی ہے جو ناقابل اشاعت و ناقابل بیان ہے

مولبیوں کی اور بھی بہت سی اقسام ہیں لیکن چونکے ہم نے ان مولبیوں اور ان کے چاہنے والوں کے درمیان رہ کر ہی کاروبار زیست کرنا ہے سو اسی پر اکتفا کرتے ہیں اس امید کے ساتھ کہ آپ مذکورہ بالا تمام مولبیوں کے شر سے خود بھی بچے رہینگے اور دوسروں کو بھی محفوظ رکھنے کی کوشش کرینگے۔
http://inkishaf.tv/2016/01/30/2818/
ان صاحب نے مکمل کوشش کی ہے کہ علماء کی گستاخیوں میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ اللہ ایسے شریر لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے۔ دور حاضر میں علماء مختلف قسم کے ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں بہرحال ان غلطیوں کی طرف کوئی مصلحانہ انداز اختیار کرکے نصیحت کرکے اور ان کی باتوں سے یہ لگے کہ وہ واقعتاً اصلاح چاہتے ہیں ۔ ٹھیک ہے۔ لیکن مذکورہ طرز اختیار کرنا صرف اور صرف شر انگیزی اس میں اصلاح کا دور دور تک عمل دخل نہیں۔
بنیادی طور پر علماء کی دو قسم کی جاسکتی ہیں۔
(1) علماء ربانیین : جن کی زندگی کا مقصد صرف دین کی سرفرازی ہوتا ہے۔ اور وہ نشر دین میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے ۔ اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامتوں ، طعنہ زنیوں ، موشگافیوں سے نہیں گھبراتے۔
(2) علماء سوء: جو دراصل شیطان یا شیطانی چیلے ہیں۔ اور اپنے دنیاوی مفاد کے لئے دین اسلام کا استعمال کرتے ہیں۔
موصوف نے علماء سوء ہی کی اکثر حرکتوں کو بنیاد بناکر ضمناً علماء ربانیین کو بھی رگڑے میں لیا ہے۔ مثلاً جہاں وہ مسلکی مولوی پر برستے ہوئے اخلاق سوز باتیں بھی کرتے ہیں اور جمعہ کے خطبات پر پابندی لگانے کی بھی مثلا وہ کہتے ہیں: ’’
مسلکی مولبی

مولبیوں کی یہ قسم ٹھیکیدار مولبیوں کی تمام خصوصیات کی حامل ہوتی ہے شیطان کی طرح ان کی زندگی کا بھی صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے شر انگیزی جمعے کے خطبات پر پاپندی عائد کردی جاۓ یا پھر انہیں کسی قانون کے تحت کردیا جاۓ تو مسلکی مولبیوں کی جان پر بن سکتی ہے
ہفتے کے تمام دن آپسی معاملات میں لوگ اگر ایک دوسرے کے قریب ہورہے ہوں ان کے درمیان بھائی چارہ پیدا ہورہا ہو تو جمعے کے روز یہ محبت کے ایسے تمام جراثیم کا خاتمہ کردیتے ہیں
دانشمندوں کا کہنا ہے کہ ان کی اس عادت بد کی وجہ ان کے پیٹ کی آگ ہے لیکن بعد از مشاہدہ و تحقیق ہم نے جانا کہ یہ آگ و جلن پیٹ کی نہیں بلکہ اس جگہ پر ہوتی ہے جو ناقابل اشاعت و ناقابل بیان ہے‘‘
بہرحال ان کی اس گفتگو سے مولوی دشمنی کی نہیں بلکہ اسلام دشمنی کی بو آرہی ہے۔
 
Top