• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

باپ كى طرف سے بہن كى ماں جائى بہن سے شادى كرنے كا حكم aren More Sharing ServicesShare Share on face

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
باپ كى طرف سے بہن كى ماں جائى بہن سے شادى كرنے كا حكم؟

ميرى ايك والد كى جانب سے بہن ہے، اور بہن كى ماں جائى بہن ہے كيا ميرے ليے اپنى اس بہن كى ماں جائى بہن سے شادى كرنا جائز ہے ؟

الحمد للہ:
جى ہاں اس سے شادى كرنا جائز ہے.
شيخ صالح الفوزان كہتے ہيں:
" اگر آپ كے والد كى جانب سے آپ كى بہن ہے تو آپ كے ليے اس بہن كى ماں كى جانب سے بہن كے ساتھ شادى كرنا جائز ہے، كيونكہ آپ اور اس كى ماں جائى بہن كے درميان كوئى تعلق نہيں، اس ليے اس سے شادى كرنے ميں كوئى مانع نہيں ہے كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
اور تمہارے ليے اس كے علاوہ باقى عورتيں حلال كى گئى ہيں النساء ( 24 ).
ديكھيں: المنتقى ( 5 / 258 ).
اور شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ نے اس صورت ميں نكاح كے جواز پر مسلمانوں كا اجماع نقل كرتے ہوئے كہا ہے:
" يہ جائز ہے كہ كسى شخص كى ماں كى جانب سے بہن اس شخص كے باپ كى جانب سے بھائى كے ساتھ شادى كر لے، اور يہ چيز مسلمانوں ميں بغير كسى اختلاف كے متفق عليہ ہے " واللہ اعلم. اھـ كچھ تصرف كے ساتھ.
ديكھيں: الفتاوى الكبرى ( 3 / 163 ).
واللہ اعلم .
الاسلام سوال و جواب

http://islamqa.info/ur/33752
 
Top