محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
بدعات یعنی خواہشات نفس کو نقصان
(1)نبی کریم ﷺ کے طریقہ پر اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کرنے کا نام دین اسلام ہے ، اس کے علاوہ کوئی کام کتنا بھی اچھا لگے وہ خلاف سنت اور بدعت ہے کیونکہ یہ کام دین سمجھ کر کیا جار ہا ہوتا ہے ، اس لئے دینی جذبے سے مغلوب ہو کر دن بدن اس میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
(2)سنت نبویﷺ کی توفیق چھن جاتی ہے ۔
(3)توبہ کی توفیق نہیں ہوتی کیونکہ توبہ اور ندامت گناہ کرنے کے بعد ہوتی ہے ، جب ایک کام دین اسلام کا حصہ سمجھ کر کیا جا رہا ہو تو انسان کو نہ ندامت ہو گی نہ توبہ کی طرف آئے گا ۔
(4) قیامت کے دن آپ کوثر پلاتے قوت نبی کریمﷺ غصہ سے فرمائیں گے انہیں مجھ سے دور کر دو ، انہوں نے میرے بعد دین میں نئی نئی باتیں (بدعات ) نکالی تھیں ۔
(5)بدعتی کی عزت کرنی بھی منع ہے ۔
اس سے پچنے کے لئے مستند عالم حق سے پوچھیں کہ میں یہ کام کرنا چاہتا ہوں اس میں اللہ تعالیٰ کا حکم کیا ہے اور نبی کریمﷺ کا کیا طریقہ ہے ؟ یہ نہ کریں کہ بدعتی یا بدعمل عالم سے پوچھنے لگ جائیں نہ ہی اپنی بیوی اور گھر کی عورتوں سے پوچھیں ، عام مشاہدہ ہے کہ شادی بیاہ یا مرگ کے وقت گھر کے مرد عورتوں سے پوچھتے ہیں اب کیا کرنا ہے ؟ یہ تقریب کیسے کرنا ہے ؟ اور ان کے علم کا مخرج انڈین فلمیں اور ڈرامے ہوتے ہیں کہ کہیں کوئی ہندوانہ رسم چھوٹ نہ جائے ، شادی کےموقع پر یہ بھنگی بھی ناراض نہ ہوجائے ، اللہ اور اس کے رسول ﷺ ناراض ہوتے ہیں توہوتے رہیں پرواہ نہ کرو ، یہی وجہ ہے کہ ان رسومات کی وجہ سے نکاح جو کہ حلال اور سنت طریقہ تھا ، مشکل ہو گیا ہے اور حرام طریقہ یعنی ''زنا'' بہت آسان ہو گیا ہے ۔
60) بدعت کرنے یہ تاثر ملتا ہے کہ بنی کریمﷺ کے صحابہ اور آج تک آنے والے اور صالح لوگوں کو تو دین کے اس حصہ عمل (بدعت) کاعلم نہ ہوا تھا ، آج کے اس بدعتی کو علم ہو گیا ہے ، جب بھی امت میں کسی بات کا اختلاف ہوتا ہے تو اختلاف سے پہلے دیکھا جاتا ہے کہ علماء اور متقی اولیاء کرام کا اس بارے میں کیا عمل تھا ؟ اسی پر فیصلہ ہو جاتا ہے ۔