کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
برطانوی کمپنی نے اسمارٹ فون کو بطور پاسپورٹ استعمال کرنے پر کام شروع کر دیا
بدھ 30 مارچ 2016لندن: برطانیہ میں کرنسی نوٹ اور پاسپورٹ چھاپنے والی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے ڈیجیٹل پاسپورٹ پر کام کر رہی ہے جنہیں اسمارٹ فون کے ذریعے بھی استعمال کرنا ممکن ہو گا۔
بہت سے لوگ ٹکٹ اور بورڈنگ پاس کی ڈیجیٹل کاپیاں فون پر محفوظ کر کے پہلے ہی استعمال کر رہے ہیں لیکن پورے پاسپورٹ کو ڈیجیٹل کرنا ایک خواہش بھی ہے اور کچھ مشکل بھی لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے لیے پاسپورٹ تفصیلات اور بایومیٹرک معلومات ایک انتہائی محفوظ سرور پر رکھی ہو گی جن میں فنگر پرنٹ، ڈیجیٹل تصویر، پاسپورٹ کی تفصیل اور ختم ہونے کی تاریخ تحریر ہو گی۔
کمپنی کے مطابق چہرہ شناخت کرنے کے لیے چہرہ شناس سافٹ ویئر اور فنگر پرنٹ پرکھنے والا مؤثر نظام ہو گا، اب پاسپورٹ کی یہ ساری تفصیل ایک فون پر پاس ورڈ کی صورت میں ڈالی جائے گی جو سرور تک لے جائے گا لیکن اب بھی ڈیجیٹل پاسپورٹ کی منزل خاصی دور ہے۔ اسی طرح آسٹریلیا نے بھی ’کلاؤڈ پاسپورٹ‘ کی ایک سروس شروع کی ہے جہاں تمام پاسپورٹس کا ڈیٹا موجود ہوتا ہے جس سے ایئرپورٹ عملہ ڈیٹا بیس میں جا کر پاسپورٹ کی جملہ معلومات چیک کر سکتا ہے۔ فی الحال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان آنے جانے والے مسافروں پر آزمائشی استعمال شروع کیا جا رہا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سارے نظام کا ایک فائدہ یہ ہو گا کہ مسافر ایئرپورٹ پہنچنے سے قبل ہی پاسپورٹ چیک کرا لیں گے جس سے وقت کا زیاں اور لمبی قطاروں کی ضرورت نہیں رہے گی اور اس طرح ایک گھنٹے میں 700 سے زائد مسافروں کا پاسپورٹ شناخت کرنا ممکن ہو گا۔
دوسری جانب سائبرحفاظت کے ماہرین نے اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر اور فول پروف بنانے پر زور دیا ہے کیونکہ انٹرنیٹ کے ذریعے سے پاسپورٹ کی چیکنگ سے ہیکنگ اور غلط ڈیٹا استعمال کرنے کے نئے راستے بھی کھل سکتے ہیں۔
ح