کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
برطانیہ میں 10 سالہ مسلمان بچے سے پولیس کی تفتیش،
کس معمولی غلطی کی سزا دی گئی؟ جان کر آپ کو بھی بے حد افسوس ہو گا
روزنامہ پاکستان، 20 جنوری 2016کس معمولی غلطی کی سزا دی گئی؟ جان کر آپ کو بھی بے حد افسوس ہو گا
لندن (نیوز ڈیسک) امریکا اور یورپ میں مسلمانوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنا تو عام بات ہو چکی ہے لیکن یہ جان کر آپ کو سخت افسوس ہو گا کہ اب مسلمانوں کے ننھے بچوں سے بھی دہشت گردی کے متعلق تفتیش کا آغاز ہو گیا ہے۔
اخبار ’ڈیلی میل‘ کے مطابق لنکا شائر کے علاقے اکرنٹگن کے ایک پرائمری سکول میں پڑھنے والے دس سالہ مسلمان بچے نے انگریزی کے مضمون میں غلطی سے لکھ دیا کہ وہ ایک ”ٹیرورسٹ (دہشتگرد)“ گھر میں رہتا ہے،
جبکہ حقیقت میں وہ لفظ ”ٹیریسڈ (بالکونی والا)“ لکھنا چاہ رہا تھا۔
سکول اور اس کے اساتذہ کی ذہنیت کا کیا عالم ہو گا کہ انہوں نے 10 سالہ بچے کی سپیلنگ کی غلطی پر توجہ دینے کی بجائے سیکیورٹی اداروں کو خبر کر دی اور اگلے ہی دن حساس اداروں کی ٹیمیں بچے کے گھر پہنچ چکی تھیں اور اس سے دہشتگردی کے متعلق تفتیش کر رہی تھیں۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے ناصرف ننھے بچے اور اس کے والدین سے تفتیش کی بلکہ گھر کی تلاشی بھی لی اور خصوصاً لیپ ٹاپ کو کھنگالتے رہے۔
بچے کے والدین نے اس افسوسناک واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اساتذہ نے بچے کے سپیلنگ بہتر کرنے کی بجائے سیکیورٹی اداروں کی خبر کرنا مناسب سمجھا، جو کہ انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ننھے بچے کے ذہن پر اس واقعے کا انتہائی منفی اثر مرتب ہوا ہے اور اب وہ کچھ بھی لکھنے سے گھبراتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ برطانیہ کے کاﺅنٹر ٹیرر ازم اینڈ سیکیورٹی ایکٹ کے تحت سکولوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ طلبا میں مشکوک رویہ دیکھنے پر فوراً سیکیورٹی اداروں کو خبر کریں۔ اس قانون کا نشانہ صرف مسلمان بچے بن رہے ہیں اور اس سے پہلے بھی ایسے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔
R