برطانیہ کا خیالی جاسوس ہمفرے ۔۔۔اور قبر پرست مولوی
(تراب الحق قادری)
وہابی فرقہ کیسے وجود میں آیا ؟؟؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جس شخص کے حوالہ سے یعنی برطانیہ کا جاسوس ۔۔ہمفرے ۔۔کے نام سے یہ کہانی ،پھیلائی کی کوشش کی گئی ہے ،خود اس شخص ’’ ہمفرے ‘‘
کا اپنا وجود ہی وہمی ہے ۔یعنی حقیقت میں اس نام کا کوئی شخص تھا ہی نہیں ۔۔۔
ایک معروف عربی عالم ۔۔سليمان بن صالح الخراشي ۔۔لکھتے ہیں کہ :
وبعد قراءة هذه المذكرات تبيَّن لي أنَّها كذب من أصلها، وأنَّ (همفر) - هذا - شخصية وهميَّة، فأحببت أن أُطلع إخواني على ما وقفت عليه؛ حتى يكون هذا عوناً لهم في الدَّفاع عن الإمام - رحمه الله -،
’’ یعنی ۔۔ہمفرے کی یاداشتیں ۔۔پڑھنے کے بعد مجھ پر واضح ہوا کہ یہ سب جھوٹ ہے ،اور ’’ ھمفرے ‘‘ محض ایک خیالی شخصیت ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس ویڈیو میں قبر پرست مولوی بتارہا ہے ،کہ علامہ محمد بن عبد الوہاب کوفہ میں پیدا ہوئے ،،یہ سراسر جھوٹ ،بکواس ہے
کیونکہ الشیخ محمد بن عبد الوہاب تو سعودی عرب کے مشہور صوبے ’’ الدرعیہ ‘‘ کے ایک گاوں ’’ عیینہ ‘‘ میں پیدا ۔جو موجودہ سعودی دار الخلافہ
’’ الریاض ‘‘ کے مغرب میں پچاس کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے ۔
اور الشیخ محمد بن عبد الوہاب کی ولادت وپرورش کے بارے’’ روضۃ الافکار ‘‘ میں ہے :کہ شیخ ( 1115 ھ ) کو عیینہ میں پیدا ہوئے ‘‘
مولده ونشأته العلمية ..
ولد الشيخ محمد بن عبد الوهاب سنة ألف ومائة و خمس عشرة ( 1115 هـ ) ، من هجرة المصطفى صلى الله عليه وسلم ، في بلدة العيينة على الصحيح .
(انظر : روضة الأفكار لابن غنام (1/25 ) .
سن عیسوی کے لحاظ سے یہ (1703م - 1791م) کا زمانہ ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۲)۔۔
اب آیئے دوسری بات کی طرف ۔ ہمفرے کے حوالے سے کتاب میں یہ بات بیان ہوئی ہے کہ وہ 1710میں استنبول گیا۔دو سا ل وہاں رہا اور ایک سال کے بعد بصرہ پہنچا ۔اس طرح یہ سن 1712یاس 1713کے لگ بھگ کا زمانہ تھا۔بصرہ میں اس کی ملاقات شیخ سے ہوئی۔ ہمفرے کے مطابق شیخ عربی ،فارسی اور ترکی روانی سے بول رہے تھے۔عثمانیہ خلافت کے خلاف باغیانہ خیالات کی ترویج کررہے تھے۔ دینی معاملات پر مروجہ تصورات کے خلاف سخت تنقیدیں کرتے تھے۔ علمی بحث و مباحثہ کررہے تھے۔
ہمفرے نے ان سے دوستی کی اورجلد ہی انہیں ایک عورت سے متعہ پر آمادہ کرلیا اور وہ شراب بھی پینے لگے۔
قارئین کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ شیخ اپنے آبائی وطن سے ہزاروں میل دور جب یہ سب کچھ کررہے تھے تو ان کی عمر مصدقہ تاریخ کے مطابق صرف 9یا 10سال کی تھی۔ انا للہ وہ انا الیہ راجعون۔ تاریخی طور پر شیخ کا سن پیدائش 1703یا 1704بیان کیا جاتا ہے۔چنانچہ 1713 میں ان کی عمر صرف نو یا دس ہونی چاہیے۔
لہذا یہ ھمفرے کا عراق میں الشيخ محمد بن عبد الوهاب سے ملنا بھی ایک خود ساختہ افسانہ ہے ،
وإليك تفصيلَ ذلك بالدليل:
- ذكر أنَّ وزارة المستعمرات (البريطانية) أوفدته إلى الآستانة (مركز الخلافة الإسلامية) سنة (1710م -1122هـ) .
- ذكر في (ص18) أنه مكث في الآستانة سنتين؛ ثم رجع إلى لندن حسب الأوامر؛ لتقديم تقرير مُفصل عن الأوضاع في عاصمة الخلافة.
- ذكر في (ص22) أنَّه مكث في لندن ستة أشهر.
- ذكر في (ص22) أنه توجه إلى البصرة، وأخذت منه الرحلة ستة أشهر.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سارے فسانے کے جھوٹا ہونے کیلئے یہ داخلی دلیل بھی قابل توجہ ہے کہ:
ذكر في (ص 30)
أنَّ الشيخ (محمد بن عبد الوهاب) كانت له صداقة لرجل شيعي اسمه (عبد الرضا).
کہ ھمفرے بصرہ میں اس شیعہ عبد الرضا کے ہاں۔۔شيخ محمد بن عبد الوهاب۔۔سے ملاقات ہوئی ،،شيخ محمد بن عبد الوهاب اس شیعہ کے دوست تھے۔
یہ ایسا جھوٹ ہے جس کا دفاع کوئی کٹر سے کٹر دشمن بھی نہیں کرسکتا ۔۔
شيخ محمد بن عبد الوهاب ۔اور۔شیعہ کے دوست ؛اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی !
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس پر مزید ضروری نکات رات کو پیش کروں گا ۔ان شاء اللہ