بعض خوارجیوں نے امریکی ٹھوکائی کی وجہ سے اپنے نفرت کے اظہار کے لیے مسلمانوں کو کافر قرار دے کر ان پرخودکش حملوں کو جائز سمجھتے ہیں اور ان حملوں میں مردار ہونے ولے خودکش خوارجی کو مجاہد، شہید جیسے اسلامی القابات سے نوازتے ہیں۔ لیحاظہ مجھے اس بات کی ضرورت محسوس ہوئی کی ان خوارجیوں کے لیے انہی کے علمائے کرام کے فتوے لگائے جائیں جن میں خوارجی کے عقیدہ تکفیر کا زبردست رد ہو اور مسلمانوں کو یہ بھی سمجھ آجائے کے خوارجی چاہیے کتنی ہی مسلمان نظر آئے لیکن حضور صل اللہ علیہ وسلم سے صحیح و سچے فرمان کے مطابق بدترین مخلوق میں سے ہیں جنہوں نے اپنے باطل تکفیری عزائم کے لیے قرآن و سنت کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اور جو قرآن کافروں کو مسلمان کرنے کے لیے نازل کیا گیا تھا اُسی قرآن حکیم سے مسلمانوں کا کافر قرار دے کر قتل عام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے پہلا فتویٰ دار الافتاء جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کا ملحاظہ کریں اور سوچیں کے یہ کون کا اسلام ہے جس میں مسلمانوں کا دل معصوم عوام کو کافر و مرتدد قرار دے کر قتل کرنے سے ہی ٹھنڈا ہوتا ہے۔
سوال:محترم مفتی صاحب السلام علیکم یہ بتائیں کہ بریلوی مشرک ہیں تومشرک تو کافر ہوتاہےتوعلماء نے بریلوی کو کافر قرار کیوں نہیں دیا ؟
جواب:بریلوی حضرات کے بعض عقائد کی بناء پر ان کے گمراہی اور غلطی پر ہونے کا فتویٰ دیا جاسکتاہےلیکن کافراورمرتد ہونے کافتویٰ نہیں دیاجاسکتااورنہ ہی کسی معتبر ادارے اورمفتی کی طرف سے ان پر کفرکا فتویٰ دیا ہے کیونکہ کفرکا معاملہ انتہائی نازک ہے، اس لیے ان کو مطلقاً کافرنہیں کہاجاسکتا۔ اورہمارے اکابرکا مزاج بلکہ اصول یہ ہے کہ وہ کسی کلمہ گومسلمان کو کافرقراردینے میں عجلت سےکام نہیں لیا کرتے۔