• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بشارالاسد کو ہٹا کر دم لوں گا، اوباما

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
بشارالاسد کو ہٹا کر دم لوں گا، اوباما

واشنگٹن (این این آئی) امریکی صدر باراک اوباما نے شامی ہم منصب بشار الاسد کو عہدے سے ہٹائے بغیر ریاست اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کو شکست دینا ناممکن ہے یہ بات امریکی چینل سی این این نے سنیئر امریکی حکام کے حوالے سے کی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باراک اوباما کی قومی سیکیورٹی ٹیم نے گزشتہ ہفتے کے دوران چار اجلاس کیے ہیں تاکہ شام کے بارے میں انتظامی پالیسی کو ریاست اسلامیہ کے خلاف مہم کے لیے موزوں بنایا جاسکے۔

ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق صدر اوباما نے اپنے مشیروں کو کہا تھا کہ وہ پالیسی پر نظرثانی کر کے اسے موجودہ حالات کے مطابق ڈھالیں۔ اس نے بتایا کہ شام کے مسئلے میں اب یہ حقیقت بھی شامل ہو چکی ہے کہ وہاں ریاست اسلامیہ کو شکست دیئے بغیر حالات بہتر بنانا ممکن نہیں۔

دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کے ایک عہدیدار نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے ساتھ اتحادی ممالک شام میں بھی ریاست اسلامیہ پر حملے جاری رکھے گی تاکہ وہ طاقت نہ پکڑ سکے۔

اس کا کہنا تھا کہ براک اوباما واضح کر چکے ہیں کہ بشار الاسد عہدے پر برقرار رہنے کا جواز کھو چکے ہیں اور اسد حکومت کو تنہا کرنے اور پابندیاں لگانے کے ساتھ ساتھ ہم وہاں معتدل حزب اختلاف کو مضبوط کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
داعش اور القاعدہ کا ایک دوسرے کے خلاف نہ لڑنے پر اتفاق

15 نومبر 2014

دمشق (ویب ڈیسک) شام مکیں شدت پسند تنظیم داعش اور القاعدہ عسکریت پسندوں کے درمیان ایک دوسرے سے نہ لڑنے پر اتفاق ہو گیا، دونوں صدر بشارالاسد کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔

عالمی میڈیا کے مطابق داعش اور القاعدہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان اہم اجلاس ہفتہ کے روز شام کے شمال میں ایک فارم پر ہوا۔ اجلاس کے دوران اس بات پر اتفاق ہوا کہ دونوں کا دشمن ایک ہے۔ دونوں کو آپس میں لڑنے کے بجائے مشترکہ دشمن شام کے صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنا چاہیے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ماضی میں القاعدہ اور داعش عسکریت پسندوں نے ایک دوسرے پر حملہ کر کے اپنا بھی جانی و مالی نقصان کیا۔

ح
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
بہت عرصے بعد کوئی اچھی خبر سننے کو ملی ہے
اسی طرح اگر ہمارے پوری دنیا میں رہنے والے اہل توحید بھائیوں میں بھی اتفاق ہوجائے تو ان شاء اللہ۔توحید کی دعوت بھی عام ہوگی اور شرک وبدعات کا بھی خاتمہ ہوگا۔ان شاء اللہ
اللہ پوری دنیا میں رہنے والے اہل توحید بھائیوں کو اکھٹا کردے۔آمین
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
"شامی بحران نے خطے میں تشدد کو فروغ دیا"

امن کے بغیر اقتصادی ترقی ممکن نہیں: سعودی ولی عہد​

ریاض ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ:اتوار 23 محرم 1436هـ - 16 نومبر 2014م
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی اور امن وامان کا قیام لازم وملزوم ہیں۔ امن کے بغیر مثالی معاشی ترقی نہیں ہو سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے بحران کےحل میں ناکامی نے خطے میں تشدد کو فروغ دیا جس کے نتیجے میں وہاں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے ان خیالات کا اظہار آسٹریلیا میں منعقدہ 'جی ٹوئنٹی' سربراہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اپنی تقریر میں ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے عالمی سطح پر اقتصادی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: "عالمی معیشت جن خطرات کا سامنا کر رہی ہے ان کے تدارک کے لیے بڑے پیمانے پر اقتصادی اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ اقتصادی بحران دنیا میں تشدد پیدا کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ غربت اور بے روزگاری میں اضافہ مخلتف ملکوں میں نقص امن کا موجب بن رہا ہے۔ یوں اقتصادی ترقی اور تنزل دونوں عالمی امن و استحکام پر بھی براہ راست اثر انداز ہو رہے ہیں۔"

شہزادہ سلیمان بن عبدالعزیز نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ 'ہمیں یہ بات تسلیم کر لینی چاہیے کہ اقتصادی ترقی اور عالمی امن کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ یہ دونوں اس طرح لازم و ملزوم ہیں کہ اگر ایک حاصل نہ ہو تو دوسرے کا حصول ویسے ہی ناممکن ہو جاتا ہے۔ اس لیے موجودہ حالات عالمی برادری سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ جس طرح سیاسی بحرانوں کے حل کے لیے مشترکہ مساعی جاری ہیں۔ اسی طرح اقتصادی ترقی کے لیے بھی عالمی برادری مشترکہ لائحہ عمل تیار کرے۔

اپنی تقریر میں سعودی ولی عہد نے مشرق وسطیٰ میں دیرپا قیام امن کے لیے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں ‌نے کہا کہ جب تک فلسطین کا مسئلہ فلسطینی قوم کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہو جاتا اس وقت تک مشرق وسطیٰ میں قیام امن کا خواب بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں فلسطین کے بعد شام کا بحران نہایت سنگین شکل اختیار کر چکا ہے۔ شام کے عوام گذشتہ ساڑھے تین برسوں سے ایک ظالم حکومت کے مظالم برداشت کر رہی ہے۔ شام کے بحران کے حل میں ناکامی نے خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی میں اضافہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن میں مدد فراہم کرنے کے لیے شام کا بحران بھی حل کرائیں۔

شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے "گروپ 20" کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ غربت کے خاتمے کے لیے ایک جامع پروگرام ترتیب دیں۔ توانائی کے متبادل ذرائع تلاش کریں اور غریب ممالک کی مدد کر کے انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کریں۔

آسٹریلوی وزیراعظم سے ملاقات
عالمی سربراہ کانفرنس میں شرکت سے قبل سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے بریسین شہر میں آسٹریلوی وزیر اعظم ٹونی ایبٹ سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران 'جی 20' سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے سمیت باہمی دلچسپی کے امور تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے سعودی عرب کے بیرون ملک تعلیمی پروگرام کے تحت آسٹریلیا میں 370 سعودی طلباء وطالبات کی جلد تعلیم کی تکمیل اور انہیں دوران تعلیم ہر ممکن سہولت فراہم کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر انہوں ‌نے آسٹریلیا میں سعودی کلچر اتاشی ڈاکٹر عبدالعزیز بن عبداللہ اور ان کے دیگر ساتھ سفارت کاروں سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے موقع پر سعودی عرب کے طلباء اور اہل خانہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

ح
 
Top