السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم شیخ اس
ویڈیو میں 2:13 پر صحیح مسلم کی حدیث سنائی گئی ہے اور جلد نمبر حدیث نمبر بھی بتایا گیا ہے لیکن وہ روایت مجھے اس جلد اور حدیث نمبر میں نہیں ملی برائے مہربانی اسکا صحیح حوالہ اور سند بتادیں
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جہاں تک میں سمجھا ۔۔۔۔۔ یہ بھائی صحیح مسلم کی ( کتاب الامارۃ ) کے باب ۔۔
بَابُ خِيَارِ الْأَئِمَّةِ وَشِرَارِهِمْ ۔۔ کی درج ذیل حدیث بیان کرنا چاہتے تھے
عوف بن مالك الأشجعي، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «خيار أئمتكم الذين تحبونهم ويحبونكم، وتصلون عليهم ويصلون عليكم، وشرار أئمتكم الذين تبغضونهم ويبغضونكم، وتلعنونهم ويلعنونكم»، قالوا: قلنا: يا رسول الله، أفلا ننابذهم عند ذلك؟ قال: «لا، ما أقاموا فيكم الصلاة، لا، ما أقاموا فيكم الصلاة، ألا من ولي عليه وال، فرآه يأتي شيئا من معصية الله، فليكره ما يأتي من معصية الله، ولا ينزعن يدا من طاعة»
صحیح مسلم حدیث نمبر (1855)
ترجمہ :
عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تمہارے بہترین حکمران وہ ہیں جنہیں تم پسند کرتے ہو اور وہ تمہیں پسند کرتے ہوں اور تم ان کے جنازے میں شرکت کرتے ہو اور وہ تمہارے جنازوں میں شرکت کریں اور تمہارے بدترین حکمرانوں میں سے وہ ہیں جن سے تم بغض رکھتے ہو اور وہ تم سے بغض رکھتے ہوں تم ان پر لعنت کرنے والے ہو اور وہ تم پر لعنت کرتے ہوں ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا ہم اس وقت انہیں معزول نہ کردیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں جب تک وہ تمہارے درمیان نماز قائم کرتے رہیں (اس وقت تک انکی اطاعت سے نہ نکلو )
آگاہ رہو جس شخص کو کسی پر حاکم بنایا گیا پر انہوں نے اس میں ایسی چیز دیکھی جو اللہ کی نافرمانی ہو تو وہ اللہ کی معصیت و نافرمانی والے عمل کو ناپسند کریں اور اس کی فرمانبرداری سے اپنا ہاتھ نہ کھینچیں ‘‘
توجہ :
اس حدیث میں لفظ ( لن ) موجود نہیں جو مقرر صاحب تین دفعہ بتارہے تھے ،
اور یہ بھی ملحوظ رہے کہ یہ حدیث شریف صرف مسلمان خلفاء اور امراء کئ متعلق ہے ، سیکولر سیاست کے کھلاڑیوں سے متعلق ہرگز نہیں ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔