بلوچستان ميں دہشتگرد حملے
ہماری گہری اور دلی تعزیت کوئٹہ میں بولان میڈیکل کمپلیکس پر حالیہ دہشت گردوں حملوں کے تمام متاثرین کے دوستوں اور خاندانوں کے ساتھ ہے ان حملوں ميں 14 طالبات سمیت 24 معصوم جانیں ضائع ہوئيں ۔ یہ نہايت دکھ کی بات ہے کہ انتہا پسند عناصر پاکستان میں زندگی کے تمام شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نشانہ بناتے ہيں، طالبات سے ليکر پوليو ورکرز، مقامی سرکاری نمائندے اور سيکورٹی اھلکار ان کے تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں سے محفوظ نہيں ہے ۔
طالبات،میڈیکل ایمرجنسی روم، اور قائد اعظم کی زیارت رہائش پر حالیہ حملے ان انتہا پسندوں کی جاری خوفناک قتل وغارت اور پاکستان میں تباہی کی واضح مثالیں ہیں جو وہ اپنے مذموم سیاسی عزائم پورا کرنے کے لئے استعمال کررہے ہيں۔ ان نام نہاد مذہب کے رکھوالوں سے طالبات بھی محفوظ نہيں ہے۔ ان طالبات پر حملے نے انکی حقيقی سیاہ اور بدنما چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔
يہ انسانیت کے نام نہاد محافظ اپنے مذموم سياسی مقاصد کی تکميل کيلۓ مذہب کا استعمال کرکے خواتین ،ہسپتالوں اور قومی ورثہ کی اہم مقامات کو نشانہ بناتے ہيں۔ قائد اعظم ریزیڈینسی زیارت پر ہونے والے بم دھماکے پاکستانی تاريخی ورثے پر ایک واضح حملہ ہے۔ پاکستانی عوام کو اپنی تاريخی ورثے سے محروم کيلۓ ہم ان بم دھماکوں کی بھرپور مذمت کرتے ہيں۔
باہمی پارٹنرز کے حيثيت سے ہميں ان پر تشدد کارروائیوں سے دہشتگردی کی لعنت کو شکست دینے کيلۓ اپنے مشترکہ عزم اور خواہش کو چکنا چور نہيں کرنا چاہيۓ ۔ ميں پاکستانی عوام کے ساتھ ان شیطانی انتہا پسندوں کے خلاف ان کی جاری جنگ میں ہماری طویل الميعاد عزم کی توثیق کرنا چاہتا ہوں جو جان بوجھ کر خواتین سمیت معصوم لوگوں کے قتل و غارت ميں ملوث ہے اور پاکستانی سالميت کيلۓ ايک خطرہ بن چکا ہے ۔ انتہاپسندی کے خلاف جاری جدوجہد ميں ہم پاکستان کے ساتھ ہے۔ باہمی دو طرفہ تعلقات ،حمایت اور تعاون کے ذریعے ہم خطے میں پائيدار امن بحال کرنے اور اپنے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کےليۓ پر اعتماد ہیں۔
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
ہماری گہری اور دلی تعزیت کوئٹہ میں بولان میڈیکل کمپلیکس پر حالیہ دہشت گردوں حملوں کے تمام متاثرین کے دوستوں اور خاندانوں کے ساتھ ہے ان حملوں ميں 14 طالبات سمیت 24 معصوم جانیں ضائع ہوئيں ۔ یہ نہايت دکھ کی بات ہے کہ انتہا پسند عناصر پاکستان میں زندگی کے تمام شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نشانہ بناتے ہيں، طالبات سے ليکر پوليو ورکرز، مقامی سرکاری نمائندے اور سيکورٹی اھلکار ان کے تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں سے محفوظ نہيں ہے ۔
طالبات،میڈیکل ایمرجنسی روم، اور قائد اعظم کی زیارت رہائش پر حالیہ حملے ان انتہا پسندوں کی جاری خوفناک قتل وغارت اور پاکستان میں تباہی کی واضح مثالیں ہیں جو وہ اپنے مذموم سیاسی عزائم پورا کرنے کے لئے استعمال کررہے ہيں۔ ان نام نہاد مذہب کے رکھوالوں سے طالبات بھی محفوظ نہيں ہے۔ ان طالبات پر حملے نے انکی حقيقی سیاہ اور بدنما چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔
يہ انسانیت کے نام نہاد محافظ اپنے مذموم سياسی مقاصد کی تکميل کيلۓ مذہب کا استعمال کرکے خواتین ،ہسپتالوں اور قومی ورثہ کی اہم مقامات کو نشانہ بناتے ہيں۔ قائد اعظم ریزیڈینسی زیارت پر ہونے والے بم دھماکے پاکستانی تاريخی ورثے پر ایک واضح حملہ ہے۔ پاکستانی عوام کو اپنی تاريخی ورثے سے محروم کيلۓ ہم ان بم دھماکوں کی بھرپور مذمت کرتے ہيں۔
باہمی پارٹنرز کے حيثيت سے ہميں ان پر تشدد کارروائیوں سے دہشتگردی کی لعنت کو شکست دینے کيلۓ اپنے مشترکہ عزم اور خواہش کو چکنا چور نہيں کرنا چاہيۓ ۔ ميں پاکستانی عوام کے ساتھ ان شیطانی انتہا پسندوں کے خلاف ان کی جاری جنگ میں ہماری طویل الميعاد عزم کی توثیق کرنا چاہتا ہوں جو جان بوجھ کر خواتین سمیت معصوم لوگوں کے قتل و غارت ميں ملوث ہے اور پاکستانی سالميت کيلۓ ايک خطرہ بن چکا ہے ۔ انتہاپسندی کے خلاف جاری جدوجہد ميں ہم پاکستان کے ساتھ ہے۔ باہمی دو طرفہ تعلقات ،حمایت اور تعاون کے ذریعے ہم خطے میں پائيدار امن بحال کرنے اور اپنے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کےليۓ پر اعتماد ہیں۔
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu