حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
ابھی بھارتی وزیراعظم کے آتش نوا وزراء نے حلف اُٹھانے کے بعد بمشکل وزارتی ٹھاٹ بھاٹھ سے لطف اٹھانے کی ابتدا کی تھی کہ ’’وزیر دیہی ترقی‘‘ کو مزید لطف اٹھانے سے قبل ہی ’’یم دوت‘‘ نے اُچک لیا اور وہ ’’پرلوک سدھار‘‘ گئے۔ آنجہانی گوپی ناتھ کی بے وقت موت پر مودی جی تو ’’حسرت ان غنچوں پہ ہے‘‘ والا شعر بھی نہیں کہہ پائے بلکہ انکی ارتھی کے پاس نہایت افسردہ حالت میں گہری سوچ میں ڈوبے پائے گئے جیسے انہیں اپنی فکر لگ گئی ہو کیونکہ وہ خود بھی اس وقت بونس پر چل رہے ہیں اور لاکھوں مسلمانوں کی بددعائیں اور آہیں اس کا پیچھا کرتی رہتی ہیں۔ کیا معلوم کب کسی کی آہ کا عرش سے جواب آ جائے اور ’’موذی قصاب‘‘ بھی قضاء قدرت کا نشانہ بن جائے۔آنجہانی گوپی ناتھ ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے اس سے قبل انکی بی اے کی ڈگری بھی جعلی قرار دی گئی تھی جیسے ہمارے پاکستان کے بیشتر گریجویٹ سیاستدانوں اور وزراء کی ڈگری جعلی قرار دی گئی ہے۔ اب کیا معلوم آنجہانی نے صدمے سے یا شرمندگی سے بچنے کیلئے خود ہی حادثہ کر کے ’’آتم ہتھیا‘‘ کر لی ہو تاکہ کسی کو منہ نہ دکھا سکیں مگر ایسا مشکل معلوم ہوتا ہے کیونکہ اگر ایسا کرنا آسان ہوتا ہے تو ہمارے بھی کئی سیاستدان اور وزراء کب کی خودکشی کر چکے ہوتے۔