• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بھارت میں زخمی پاکستانی قیدی ثناء اللہ چل بسا

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521

بھارت میں زخمی پاکستانی قیدی ثناء اللہ چل بسا​
[SUP]دی نیوز ٹرائب ٤ مئی ٢٠١٣ :Jitender singh[/SUP]


چندی گڑھ: بھارتی جیل میں قاتلانہ حملے کے دوران زخمی ہونے والے پاکستانی قیدی ثناء اللہ چندی گڑھ کے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

اپنے شہری کی لاش وصول کرنے پاکستانی سفارتی اہلکار دوبارہ چندی گڑھ اسپتال پہنچ گئے ہیں۔

بھارتی حکام کے مطابق ضابطے کی کارروائی کے بعد ثناء اللہ کی میت پاکستانی حکام کے حوالے کردی جائے گئی۔

یاد رہے کہ پاکستانی قیدی ثنااللہ پر حملے کا واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب کہ چند روز قبل ہی لاہور جیل میں سزائے موت کے بھارتی قیدی سربجیت سنگھ پر ساتھی قیدیوں نے سریوں اور اینٹوں سے حملہ کرکے اسے شدید زخمی کردیا تھا جس کے نتیجے میں وہ 6 روز کوما میں رہنے کے بعد دم توڑ گیا تھا۔


سربجیت سنگھ کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز متنازعہ کمشیر کے شہر جموں کی بھلوال جیل میں قید پاکستانی قیدی ثناء اللہ کو سابق بھارتی فوجی نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا، پہلے اسے جموں کے اسپتال میں لایا گیا تاہم حالت انتہائی خراب ہونے کے باعث اسے بھارتی پنجاب اور ہریانہ ریاست کے دارالحکومت چندی گڑھ کے پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا تھا، اس کے معالجین کے مطابق سر پر کلہاڑیوں کے وار کے باعث ثنا اللہ مسلسل کوما میں چلا گیا تھا۔

پاکستانی اور بھارتی قیدی پر حملے میں حیران کن مماثلت کئی شبہات کو جنم دے رہے ہیں، بیک ٹو بیک واقعہ ہونا بھارت کی جانب سے پاکستان کو دیا جانا والا جواب بھی تصور کیا جارہا ہے تاہم بھارتی حکام اس کی تردید کرتے ہیں۔

آج ہفتے کی صبح 3 افراد پر مشتمل پاکستانی سفارت خانے کے اہلکاروں نے چندی گڑھ کے ہسپتال میں زیر علاج ثناءاللہ کو دیکھنے پہنچے تھے۔


سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ثناء اللہ پر حملہ انتہائی بہیمانہ طریقے سے کیا گیا اور اس کے بچنے کے امکانات بہت معدوم قرار دیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اپنے شہری کی زندہ واپس لینے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل پاکستانی نگراں وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو نے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بھارتی ہم منصب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ذاتی طور پر قیدی پر حملے کی تحقیقات کرائیں۔

پاکستان نے بھارت سے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ وہ علاج کے لیے ثنااللہ کو واپس پاکستان بھیج دے۔

ادھر ایران کے تین روزہ دورے پر گئے سلمان خورشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قید میں موجود کسی بھی شخص پر حملہ ناقابل قبول اور انتہائی افسوسناک ہے ۔

انہوں نے پاکستانی قیدی پر حملے کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے پاکستان کو یقین دلایا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پاکستان سے ہرممکن تعاون کریں گے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
سابق بھارتی فوجی کے تشدد سے زخمی ہونے والے پاکستانی قیدی ثنا اللہ شہید ہو گئے

سابق بھارتی فوجی کے تشدد سے زخمی ہونے والے پاکستانی قیدی ثنا اللہ شہید ہو گئے

چندی گڑھ: بھارتی مقبوضہ کشمیر کی جیل میں سابق بھارتی فوجی کے انسانیت سوزتشدد کے بعد شدید زخمی ہونے والے پاکستانی قیدی ثنا اللہ شہید ہو گئے۔

چندی گڑھ کے اسپتال میں زیر علاج ثنا اللہ زندگی کی بازی ہار گئے ہیں اور اس سلسلے میں بھارتی حکومت نے پاکستان کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے، اب ان کی میت کی وطن واپسی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور امکان ہے کہ آج شام واہگہ سرحد پر ان کی میت پاکستان کے حوالے کر دی جائے گی۔

ثنااللہ مقبوضہ کشمیر کے شہر جموں کی جیل میں قید تھے، دو روز قبل پاکستان میں بھارتی جاسوس سربجیت سنگھ کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکومت اورمیڈیا کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے بھارتی عوام میں پاکستان کے خلاف شدید جذبات ابھارے گئے تھے، اسی تناظر میں جیل میں قیدیوں نے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور کلہاڑیوں کے وار سے ان کے سر پر شدید ضربیں لگائیں اوروہ کومے میں چلے گئے، پہلے انہیں جموں میں ہی طبی امداد فراہم کی گئی جس کے بعد حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں چندی گڑھ منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ آج سہ پہر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

ثنا اللہ کا تعلق سیالکوٹ کے ایک سرحدی گاؤں سے ہے وہ 16 سال قبل مویشی چراتے ہوئے غلطی سے سرحد پار کر گئے تھے جہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا، اسی غم میں 10 برس قبل ان کی بیوی بھی اس جہاں فانی سے کوچ کرگئی تھیں، ان کے بیٹوں کے مطابق جیل میں انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا جس کا ذکر وہ اپنے خطوط میں کرتے رہتے تھے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

تمام اخبارات نے اس کی وفات کی خبر شائع کی تھی مگر آج اے آر وائی خبروں میں بتا رہا ھے کہ اس کی حالت تشوش ناک ھے، دماغ اس کا باہر نکل چکا ھے اور حکومت نہ جانے اس پر مزید کیا کرنا چاہتی ھے۔

واللہ اعلم
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
ثناء اللہ کی میت بھارت سے پاکستان پہنچ گئی

ثناءاللہ کی میت بھارت سے پاکستان پہنچ گئی​

[SUP]آخری وقت اشاعت: جمعرات 9 مئ 2013 ,‭ 14:06 GMT 19:06 PST[/SUP]

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی جیل میں ساتھی قیدی کے تشدد کا نشانہ بننے کے بعد انتقال کر جانے والے پاکستانی قیدی ثناء اللہ کی میت پاکستان کے شہر سیالکوٹ پہنچا دی گئی ہے۔

بھارت کے شہر چندی گڑھ میں ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ

جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں قید پاکستانی شہری ثناء اللہ پر کچھ قیدیوں نے تین مئی کو جان لیوا حملہ کیا تھا جس کے بعد انہیں ایئر ایمبولنس کے ذریعے چندی گڑھ کے ہسپتال پی جے ایم آر منتقل کر دیا گیا جہاں وہ جمعرات کی صبح چل بسے تھے۔

واضح رہے کہ بھارتی قیدی سربجیت سنگھ کی موت کے ایک دن بعد ثناء اللہ پر یہ حملہ ہوا۔ سربجیت پر 26 اپریل کو لاہور کی جیل میں چھ قیدیوں نے وحشیانہ حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں آئی چوٹوں کی وجہ سے وہ کوما میں چلے گئے تھے اور دو مئی کو ان کی موت ہو گئی تھی۔

ڈاکٹروں کے مطابق باون سالہ ثنا اللہ کوما میں تھے اور پھیپڑوں کے بعد ان کے گردوں نے بھی کام کرنا بند کر دیا تھا۔ انہوں نے صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے آخری سانسیں لیں۔

منگل کو ہی ثنا اللہ کے برادرِ نسبتی محمد شہزاد اور بھانجے محمد آصف نے چندی گڑھ میں ان کی عیادت کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ وہ ’جس حال میں بھی ہیں انہیں پاکستان واپس بھیج دیا جائے۔‘

ثنا اللہ کی موت کے بعد بھارتی وزیرِ داخلہ سشیل کمار شندے نے ان کی میت پاکستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا اور پاکستان سے ایک خصوصی طیارہ ان کی میت لینے کے لیے جمعرات کی شام بھارت آیا تھا۔

ادھر ثنا اللہ کی موت کے بعد پاکستان میں مارے گئے بھارتی قیدی سربجیت سنگھ کی بہن دلبير کور نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کی جیلوں میں بند پاکستانی قیدیوں کی حفاظت یقینی بنائے۔

بی بی سی ہندی سے بات چیت کے دوران دلبير کور نے کہا ’ثنا اللہ کی موت کی خبر سن کر مجھے بہت دکھ ہوا۔ ایسا لگا کہ میں دوسری بار سربجیت کی موت کی خبر سن رہی ہوں۔‘

ثنا اللہ انیس سو ننانوے سے جموں کی جیل میں تھے۔ انہیں کشمیر میں عسکریت پسندی میں ملوث ہونے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ان کی پاکستان واپسی کے لیے ایک بھارتی سیاستدان نے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا لیکن بدھ کو اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ سزا پوری کرنے سے پہلے ثنااللہ کو واپس نہیں بھیجا جا سکتا۔

[SUP]ح[/SUP]
 
Top