محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,799
- پوائنٹ
- 1,069
لکھنؤ: بھارت میں مسلمانوں پر حملے نئی بات نہیں لیکن انتہا پسند ہندوؤں کے اندر پلتے مسلم کش جذبات کس قدر بھیانک ہوچکے ہیں اس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ روز ریاست اترپردیش میں ایک ٹی وی شو کے دوران انتہا پسند ہندو نے خود کو آگ لگا کر وہاں موجود مسلمان سیاستدان کو بھی جلا ڈالا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر سلطان پور میں سرکاری ٹی وی چینل نے ایک پبلک پارک میں سیاستدانوں کے درمیان مباحثے کا اہتمام کیا تھا جسے براہ راست نشر کیا جارہا تھا۔ مباحثے میں جہاں کئی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاستدان موجود تھے وہیں بہوجن سماج وادی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک مسلمان سیاستدان قمر الزماں بھی شریک تھے۔ ٹی وی شو جاری تھا کہ اچانک ایک انتہا پسند ہندو اسٹیج پر آیا اور پہلے اس نے مٹی کا تیل چھڑک کر خود کو آگ لگائی اس کے بعد قمرالزماں کو بھی کھینچ کر اپنے ساتھ جکڑ لیا۔ وہاں موجود لوگوں نے قمر الزماں کو خودسوزی کرنے والے شخص کے شکنجے سے نکالنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکے۔
قمر الزماں کوبچانے کی کوشش میں شو میں شریک 2اور سیاستدان رام کمار سنگھ اور چوہدری ہری دیو رام ورما بھی زخمی ہوئے۔ دونوں کو شدید تشویشناک حالت میں سلطان پور کے اسپتال لے جایا گیا تاہم بعد میں دونوں کو لکھنؤ کے سرکاری اسپتاال میں منتقل کردیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔
پولیس نے اپنے آپ کو آگ لگانے والے شخص کی شناخت درگیش کمار کے نام سے کی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ درگیش کا جسم 95 فیصد جبکہ قمر الزمان 75 فیصد جلے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ان دونوں کے بچنے کے امکانات انتہائی کم ہیِں، دونوں کی حالت ایسی نہیں کہ ان کے بیان ریکارڈ کئے جاسکیں تاہم واقعے کے محرکات جاننے کے لئے تفتیشی شروع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانا نئی بات نہیں لیکن کسی مخالف سیاسی جماعت یا برادری کے نمائندے کے ساتھ بھارت میں ہونے والا یہ اندوہناک واقعہ پوری دنیا کی انتخابی تاریخ میں پہلا واقعہ ہے کہ کسی سیاسی رہنما کو اس طرح سرعام جلانے کی کوشش کی گئی ہو۔