• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بھیک مافیا کا شکار پاکستانی بچے

شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
کسی بھی پاکستانی مسلمان کے لیے درگاہ کی زیارت کرنا اور وہاں فقیروں، گداگروں اور سائلوں کو پیسے دینا ایک عام بات ہے۔
لیکن درگاہ پر جانے والے زائرین کی اسی فراخ دلی اور خدا ترسی نے پاکستان میں 'بھیک مافیا' کو جنم دیا ہے۔ جو ہزاروں پاکستانی بچوں کو بھکاری بننے پر مجبور کر رہے ہیں۔
پاکستان کے اکثر شہروں اور قصبوں میں صوفیا کرام کی کئی درگاہیں موجود ہیں۔ عام طور پر انھیں صوفی اور درویش تسلیم کیا جاتا ہے اور ان کی درگاہوں پر لوگ کثیر تعداد میں منتیں اور دعائیں مانگنے آتے ہیں۔
یہ درگاہیں بھکاریوں کے لیے ہمیشہ کشش رکھتی ہیں۔ بھکاریوں میں بچوں کی بھی بڑی تعداد ہے ۔

مکمل خبر کا ربط
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
لازم نہیں کہ مجھے اس رپورٹ کی تمام باتوں یا تفصیلات سے اتفاق ہو تاہم یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ساتھیوں سے التماس ہے کہ مسلکی اختلاف کو ایک سائڈ پر رکھ کر تعمیراتی کمنٹس دیں جو اس مسئلے کے حل میں معاون ہوں۔
جزاک اللہ خیرا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
مسئلہ کا حل تو معلوم نہیں۔
مگر میں نے گزشتہ کچھ ذاتی اور کچھ دوسروں کے تجربات کی روشنی میں ایک فیصلہ یہ کیا ہے کہ کبھی کسی بھی بھکاری کو راہ چلتے پیسے نہیں دینے، چاہے وہ حلیہ سے کیسا ہی مظلوم اور بے حال دکھتا ہو۔
اپنی آمدن اور اخراجات کے تناسب کا اندازہ لگا کر ہر ماہ کچھ رقم الگ کر کے ان لوگوں کو دیتا ہوں جو یا تو میرے آس پڑوس میں رہتے ہیں اور سفید پوش ہیں۔ اور یا پھر پنجاب میں ہمارے غریب رشتہ دار ہیں۔
سوال بس کبھی کبھی یہ تنگ کرتا ہے کہ آیا واقعی آنگن میں بھوک سے مرنے والا کتے کا بچہ افریقہ میں سینکڑوں کی تعداد میں بھوک سے مرنے والے بچوں کی نسبت اہم ہے۔ کیونکہ بعض اوقات باہر ایسے لوگ نظر آتے ہیں، جنہیں دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ یہ ان لوگوں کی نسبت تعاون کے زیادہ حق دار ہیں، لیکن اب دھوکے بازوں کو واقعتاً ضرورتمندوں سے ممتاز کرنا بھی آسان نہیں رہا ہے۔
لیکن حیرت تو ان پر ہوتی ہے کہ جو ایسے لوگوں کو روپیہ دو روپیہ دینے میں کچھ بھی حرج نہیں محسوس کرتے جو صد فیصد پروفیشنل بھکاری ہوتے ہیں۔ خیرات کی اہمیت اپنی جگہ، لیکن مسلم معاشرے کو اس لت میں مبتلا کرنے والے خیر سے ہم ہی ہیں۔ خانہ بدوش جھگی والوں کی آبادیوں کی آبادیاں دن بھر پورے شہر میں اپنے اپنے اڈوں پر بھیک مانگتے ہیں، اور سب کچھ جاننے سمجھنے کے باوجود لوگ انہیں بھیک دینے سے نہ صرف یہ کہ باز نہیں آتے بلکہ ثواب سمجھ کر مستقل مزاجی سے یہ کام کرتے ہیں۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
شاکر بھائی اس معاملے میں ذاتی طور پر میرا بھی یہی اصول ہے کہ اپنے طور پر تسلی کر کے مستحق کی امداد کی جائے تاہم کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچھ لوگ ایسے ملتے ہیں جن کی مدد کرنے پر دل مطمئن ہوتا ہے لیکن تصدیق کا وقت نہیں ہوتا۔ باقی کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر ایک ایسا سیٹ اپ بھی بنا رکھا ہے جو کچھ مخصوص معاشرتی معاملات میں محدود حد تک بے لوث خدمت خلق کے جذبے کے تحت کام کرتا ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

سسٹم کی خرابی کی وجہ سے ہر طرح سے کرپشن بڑھتی جا رہی ھے، جن ممالک میں بچے، بوڑھے اور وہ جوان جن کے پاس جب تک جاب نہ ہو ان کے لئے بیت المال سے حصہ مقرر ہوتا ھے وہاں گداگری پیشہ نہیں بنتی۔

پاکستان میں گداگر تو بہت دور رہ گئے اس وقت کرپشن کا گراف اتنا بڑھ چکا ھے کہ ماڈرن لوگ ایک دوسرے سے اسلحہ کے زور پر چھین رہے ہیں جس میں تھوڑی سی بھی غلطی پر جان سے بھی جانا پڑتا ھے۔ اس پر اللہ سبحان تعالی سے دعا کی کی جا سکتی ھے کہ مسلمانوں کے حال پر رحم فرما، آمین!

والسلام
 
Top