محمد اجمل خان
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 25، 2014
- پیغامات
- 350
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 85
بہترین عمل اوربہترین صدقہ جاریہ
آم، جامن، لیچی اور فالسہ۔ وغیرہ کا موسم اس وقت اپنے عروج پر ہے۔ اس سلسلے میں، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ براہ کرم پھل کھانے کے بعد ان پھلوں کے بیج اور گھٹلیاں کوڑے میں مت پھینکیں۔ بلکہ ان کو اپنی گاڑی وغیرہ میں رکھ لیں اور جب بھی کسی ایسی جگہ سے آپ کا گزر ہو، جہاں پر درخت وغیرہ نہ ہوں، ان بیجوں اورگھٹلیوں کو وہاں ڈال دیں، یا ہائی ویز کی ساتھ ساتھ والی جگہوں پر ڈال دیں۔ چند دنوں کے بعد برسات کا موسم اپنا رنگ دکھائے گا اور آپ کے پھینکے ہوئے ان بیجوں میں سے زیادہ تر اُگ آئیں گے اور اللہ کے فضل سے درخت بھی بن جائیں گے۔ اس وقت پاکستان میں درخت لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہمارا یہ چھوٹا سا عمل پاکستان کو سر سبز بنا سکتا ہے اور ہمارا آخرت سنوار سکتا ہے۔
درخت صدقہ جاریہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مسلمان درخت لگائے یا کھیت پھر اس میں سے کوئی پرندہ یا جانور یا آدمی یا جانور کھائے تو اس کو صدقے کا ثواب ملے گا (گویا کہ یہ صدقۂ جاریہ ہے)“۔ (صحيح مسلم : حدیث نمبر: 3972، ترقیم فوادعبدالباقی: 1552)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ”جو مسلمان کوئی پودا لگاتا ہے، پھر اس سے جو بھی کھایا جاتا ہے، وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے، جو اس سے چوری کیا جاتا ہے، وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے، جو اس سے درندے کھاتے ہیں، وہ بھی اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے اور جو پرندے اس سے کھا جاتے ہیں، وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے۔ (الغرض) قیامت کے دن تک جب بھی کوئی مخلوق اس کو استعمال کر کے اس میں کمی پیدا کرتی ہے تو وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے۔“ ‘‘، (سلسلہ احادیث صحیحہ: 1120 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 8)
الغرض قیامت کے دن تک جب بھی کوئی مخلوق اس کو استعمال کرتی ہے تو وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے۔
اسی طرح فرمایا کہ اگر قیامت قائم ہورہا ہو تب بھی درخت لگا نے عمل نہ چھوڑے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر (ایسی صورتحال پیدا ہو جائے کہ) قیامت بالکل قریب ہو اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں کھجور کا چھوٹا پودا ہو، اگر وہ قیامت کے قائم ہونے سے پہلے اسے گاڑھ سکتا ہو تو اسے گاڑھ دینا چاہیے‘‘، (سلسلہ احادیث صحیحہ: 1121 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 9)
اللہ تعالٰی ہم سبھوں کو زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے اس عمل کو ہمارے لئے بہترین صدقۂ جاریہ بنائے۔ آمین
آم، جامن، لیچی اور فالسہ۔ وغیرہ کا موسم اس وقت اپنے عروج پر ہے۔ اس سلسلے میں، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ براہ کرم پھل کھانے کے بعد ان پھلوں کے بیج اور گھٹلیاں کوڑے میں مت پھینکیں۔ بلکہ ان کو اپنی گاڑی وغیرہ میں رکھ لیں اور جب بھی کسی ایسی جگہ سے آپ کا گزر ہو، جہاں پر درخت وغیرہ نہ ہوں، ان بیجوں اورگھٹلیوں کو وہاں ڈال دیں، یا ہائی ویز کی ساتھ ساتھ والی جگہوں پر ڈال دیں۔ چند دنوں کے بعد برسات کا موسم اپنا رنگ دکھائے گا اور آپ کے پھینکے ہوئے ان بیجوں میں سے زیادہ تر اُگ آئیں گے اور اللہ کے فضل سے درخت بھی بن جائیں گے۔ اس وقت پاکستان میں درخت لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہمارا یہ چھوٹا سا عمل پاکستان کو سر سبز بنا سکتا ہے اور ہمارا آخرت سنوار سکتا ہے۔
درخت صدقہ جاریہ ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مسلمان درخت لگائے یا کھیت پھر اس میں سے کوئی پرندہ یا جانور یا آدمی یا جانور کھائے تو اس کو صدقے کا ثواب ملے گا (گویا کہ یہ صدقۂ جاریہ ہے)“۔ (صحيح مسلم : حدیث نمبر: 3972، ترقیم فوادعبدالباقی: 1552)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ”جو مسلمان کوئی پودا لگاتا ہے، پھر اس سے جو بھی کھایا جاتا ہے، وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے، جو اس سے چوری کیا جاتا ہے، وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے، جو اس سے درندے کھاتے ہیں، وہ بھی اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے اور جو پرندے اس سے کھا جاتے ہیں، وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے۔ (الغرض) قیامت کے دن تک جب بھی کوئی مخلوق اس کو استعمال کر کے اس میں کمی پیدا کرتی ہے تو وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے۔“ ‘‘، (سلسلہ احادیث صحیحہ: 1120 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 8)
الغرض قیامت کے دن تک جب بھی کوئی مخلوق اس کو استعمال کرتی ہے تو وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے۔
اسی طرح فرمایا کہ اگر قیامت قائم ہورہا ہو تب بھی درخت لگا نے عمل نہ چھوڑے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر (ایسی صورتحال پیدا ہو جائے کہ) قیامت بالکل قریب ہو اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں کھجور کا چھوٹا پودا ہو، اگر وہ قیامت کے قائم ہونے سے پہلے اسے گاڑھ سکتا ہو تو اسے گاڑھ دینا چاہیے‘‘، (سلسلہ احادیث صحیحہ: 1121 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 9)
اللہ تعالٰی ہم سبھوں کو زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمارے اس عمل کو ہمارے لئے بہترین صدقۂ جاریہ بنائے۔ آمین