حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’نکاح کرو اس لئے کہ اس امت میں بہتر وہ ہے جس کی بیویاں زیادہ ہیں۔
(بخاری ، 4782)
محترم بھائی !
یہ روایت صحیح بخاری ، کتاب النکاح میں مروی ہے
عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ: هَلْ تَزَوَّجْتَ؟ قُلْتُ: لاَ، قَالَ: «فَتَزَوَّجْ فَإِنَّ خَيْرَ هَذِهِ الأُمَّةِ أَكْثَرُهَا نِسَاءً»
مولانا داود راز ؒ دہلوی نے اس کا ترجمہ کیا ہے :
(جلیل القدر تابعی امام )جناب سعید بن جبیر نے بیان کیا کہ مجھ سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے دریافت فرمایا کہ تم نے شادی کر لی ہے؟ میں نے عرض کیا کہ نہیں۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ شادی کر لو کیونکہ اس امت کے بہترین شخص جو تھے (یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) ان کی بہت سی بیویاں تھیں۔ ‘‘
اور یہ ترجمہ اسلئے بھی ٹھیک ہے کہ مسند امام احمد میں یہ روایت ان الفاظ سے منقول ہے :
حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ رَقَبَةَ بْنِ مَصْقَلَةَ بْنِ رَقَبَةَ عَنْ طَلْحَةَ الْإِيَامِيِّ عَنْ سَعِيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ تَزَوَّجْ فَإِنَّ خَيْرَنَا كَانَ أَكْثَرَنَا نِسَاءً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
مسند احمد:حدیث نمبر 3507
حضرت سعید بن جبیر (رحمه الله) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابن عباس (رضي الله عنه) نے مجھ سے فرمایا کہ شادی کرلو کیونکہ اس امت میں جو ذات سب سے بہترین تھی (یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان کی بیویاں
زیادہ تھیں ( تو تم کم ازکم ایک سے ہی شادی کرلو، چار سے نہ سہی)
اور مسند احمد کے محقق علامہ شعیب الارناؤط اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں :
إسناده صحيح على شرط الشيخين. أبو عوانة: هو الوضاح بن عبد الله اليشكري، وطلحة الإيامي: هو طلحة بن مصرف اليامي نسبة إلي إيَام: قبيلة من هَمْدان، قال الزبيدي في "شرح القاموس": والنسبة إليهم: يامي، وربما زِيدَ في أوله همزة مكسورة.
وأخرجه البخاري (5069) ، والبيهقي 7/77 من طريق علي بن الحكم، والطبراني (12398) من طريق عبد الواحد بن غياث، كلاهما عن أبي عوانة، بهذا الإسناد. وانظر (2048) .