• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تاریخ اسلام کے تلخ حقائق میں دردناک حقیقت کتب خانوں کا نذر آتش ہونا ہے

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بحوالہ: عالمی اخبار - تاریخ اسلام کے تلخ حقائق میں دردناک حقیقت کتب خانوں کا نذر آتش ہونا ہے

تاریخ اسلام کے تلخ حقائق میں سے ایک دردناک حقیقت کتب خانوں کا نذر آتش ہونا ہے جس باعث میراثِ اسلامی اور علوم شریعت کا کثیر حصہ دنیا سے مفقود ہو گیا ۔چند واقعات درج ذیل ہیں،

١۔ ٥٠٣ھ میں طرابلس (لیبیا)پر عیسائیوں نے قبضہ کیا تو وہاں کے کتب خانوں کو جلا دیا۔

٢۔ ٦٥٦ھ میں ہلاکو خان نے بغدادتاراج کرنے کے بعد وہاں کے عظیم الشان کتب خانوں کو دریائے دجلہ میں پھینکوا دیا ۔دریائے دجلہ میں غرق کی جانے والی کتب کی تعداد چھ لاکھ سے متجاوز تھی ۔بغداد میںعلامہ سید رضی موسوی کا کتب خانہ جہاں نہج البلاغۃ جیسی معرکۃ الآرا کتاب تالیف ہوئی دریا برد ہو گیا ۔

٣۔ تاتاریوں نے بغداد کے کتب خانے تباہ کئے اور تمام کتب دریا میں ڈال دیں جس سے دریا کا پانی سیاہ ہو گیا ۔تاتاریوں کا یہ سیلاب صرف بغداد تک ہی محدود نہ رہا بلکہ ترکستان ،ماوراء النہر ،خراسان،فارس،عراق ،جزیرہ اور شام سے گزرا اور تمام علمی یادگاریں مٹاتا چلا گیا

٤۔ صلیبی جنگوں کے دوران عیسائیوں نے مصر ،شام ،سپین اور دیگر اسلامی ممالک کے کتب خانوں کو بری طرح جلا کر تباہ وبرباد کر دیا ۔ان کتب کی تعداد تیس لاکھ سے زائد تھی ۔

٥۔ سپین میں عیسائی غلبے کے بعد وہاں کے کتب خانے جلا دیئے گئے ۔

٦۔Cardinal Ximenes نے ایک ہی دن میں اسی ہزار کتب نذر آتش کر دیں ۔

٧۔ فاطمین مصرکے دور میں قاہرہ کے قصرشاہی کا عدیم النظیرکتب خانہ تمام اسلامی دنیا کے کتب خانوں پر سبقت لے گیا تھا جسے صلاح الدین ایوبی نے جلا کر خاکستر کر دیا۔

٨۔٤٢٠ھ میں سلطان محمود غزنوی نے رے فتح کیا تو وہاں کے کتب خانوں کوجلوا دیا۔

٩۔ صاحب بن عباد وزیر کا عظیم الشان کتب خانہ’’ جو دارالکتب رے ‘‘کے نام سے معروف تھا، سلطان محمود غزنوی نے جلا کر تباہ کر دیا

١٠۔ قاضی ابن عمار نے طرابلس میں عالیشان کتب خانے کی تاسیس کی جس میں ایک لاکھ سے زائد کتابیں تھیں ۔یہ کتب خانہ صلیبی جنگوں کے دوران برباد کر دیا گیا ۔

١١۔ اسلامی دنیا کے سب سے پہلے عمومی کتب خانہ میں جسے ابو نصر شاپور وزیر بہاء الدولہ نے٣٨١ھ میں بغدادا کے محلہ کرخ میں قائم کیا تھا اس کتب خانے میں دس ہزار سے زائد ایسی کتب تھیں۔۔۔

جو خود مصنفین یا مشہور خطاطوں کی لکھی ہوئی تھیں۔یاقوت الحموی جس نے دنیائے اسلام کے بہتر سے بہترین کتب خانے دیکھے تھے، لکھا ہے کہ دنیا میں اس سے بہتر کوئی کتب خانہ نہ تھا ۔ اس کتب خانہ کو مورخین نے ’’دار العلم ‘‘کے نام سے موسوم کیاتھا ۔یہ مایہ ناز کتب خانہ ٤٥١ھ میں طغرل بیگ سلجوقی نے جلا دیا۔

١٢۔ بغداد میں ابو جعفر محمد بن حسن طوسی کا کتب خانہ ٢٨٥ھ تا ٤٢٠ھ کئی مرتبہ جلایا گیا ۔آخری مرتبہ ٤٤٨ھ میں اسطرح جلایا گیا کہ اس کا نام بھی باقی نہ بچا ۔

١٣۔ ٥٤٩ھ میں ترکوں کے ایک گروہ نے ماوراء النہر سے آکر نیشا پور کے کتب خانے جلا دیئے ۔

١٤۔ ٥٨٦ھ میں ملک الموید نے نیشا پور کے باقی ماندہ کتب خانوں کو جلا کر تباہ کر دیا ۔

حوالہ جات :
١۔ تاریخ ادبیات، ص٨٥ ،مطبوعہ برلن پروفیسر براؤن
٥۔ رسائل شبلی ،ص٥٠،٥١، مطبوعہ امرتسرٍٍ علامہ شبلی نعمانی
٣۔ تاریخ تمدن اسلام ،ج ٣ جرجی زیدان
٤۔ تاریخ ابن خلدون مؤرخ ابن خلدون
٥۔تاریخ آداب اللغۃ ،ج ٣ جرجی زیدان و مقدمہ ابن خلدون
٦۔کتاب الخطاط المقریزی ،ج ١،ص٢٥٤،مطبوعہ مصر
٧۔ معجم الادباء،ج٦،ص٢٥٩،مطبوعہ مصر یاقوت الحموی
٨۔ زوال سلطنت روما ،ج ٣ ایڈورڈ گبن
٩۔الاعیان ،ج١،مطبوعہ دمشق
١٠۔تاریخ کامل ،ج ٩،ص١٠٠ علامہ ابن اثیر
١١۔کشف الظنون ،ج٢ و الاعلام الزرکلی ، ج٣،ص٨٨٤،مطبوعہ مصر
١٢۔تاریخ کامل ،ج ١١،ص١٠٢ علامہ ابن اثیر
١٣۔ تاریخ کامل ،ج ١١،ص١٠٣ علامہ ابن اثیر

 
Top