• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تاشفین 'الھدیٰ' میں بھی زیر تعلیم رہی: ٹیچر مقدس

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
تاشفین 'الھدیٰ' میں بھی زیر تعلیم رہی: ٹیچر مقدس
ایجنسیاں، پیر 7 دسمبر2015م

الھدیٰ کا ملتان کیمپس

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں معذوروں کے سینٹر پر فائرنگ میں ملوث خاتون تاشفین ملک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پاکستان میں خواتین کے ایک ہائی پروفائل دینی مدرسے الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کی ملتان شاخ میں زیرِ تعلیم رہیں۔

ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے نے انسٹی ٹیوٹ کی مقدس نامی استانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ 29 سالہ تاشفین ملک نے ملتان میں الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی۔

مقدس کا کہنا تھا کہ الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کے امریکا، متحدہ عرب امارات، ہندوستان اور برطانیہ میں بھی دفاتر موجود ہیں اور یہ اُن خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے جو اسلام کے قریب آنے کی خواہش رکھتی ہوں۔
مقدس نے بتایا، "کورس 2 سال کا تھا لیکن تاشفین نے اسے مکمل نہیں کیا"۔
ان کا مزید کہنا تھا، "وہ ایک اچھی لڑکی تھی، مجھے نہیں معلوم انھوں نے کیوں انسٹی ٹیوٹ چھوڑا اور ان کے ساتھ کیا ہوا"۔

تاہم متذکرہ استانی نے یہ نہیں بتایا کہ تاشفین نے انسٹی ٹیوٹ میں کب داخلہ لیا، لیکن ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں ان کے ساتھی طلباء کے مطابق تاشفین نے یونیورسٹی ختم ہونے کے بعد وہاں داخلہ لیا، جبکہ یونیورسٹی میں وہ 2007 سے 2013 تک زیر تعلیم رہیں۔

تفصیلات کے مطابق اکیڈمی انتظامیہ کی ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو تاشفین کے یہاں زیر تعلیم رہنے کی تصدیق کر سکتی ہیں اور نہ ہی تردید اور وہ اس معاملے پر مینیجمنٹ سے بات کریں گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ "کیلیفورنیا واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور ہم طالب علموں کے ذاتی اقدامات کے ذمہ دار نہیں ہیں۔"

ادھر تاشفین ملک کے رشتہ داروں نے اس کے اقدام پر شرمساری کا اظہار کیا ہے جبکہ تاشفین کے سابق کلاس فیلوز اور اساتذہ نے تاشفین کو ایک خاموش طبع، مذہبی اور قدامت پسند خیالات کی حامل طالبہ بتایا ہے۔

تاشقین کے چچا اور سابق صوبائی وزیر زراعت ملک احمد علی اولکھ نے بتایا کہ تاشفین وسطی پنجاب کے سب ڈویژن کروڑ لعل عیسن میں پیدا ہوئی جو 1989ء میں سعودی عرب چلی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ تاشفین کے والد گلزار احمد ملک انجنیئر ہیں جو اپنے خاندان سے لاتعلق ہو کر چلا گیا اور مڑ کر نہیں دیکھا نہ کبھی اپنے خاندان کی خوشی غمی میں شریک ہوا۔ ملک احمد علی اولکھ نے بتایا کہ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ تاشفین نے انتہائی اقدام کیوں اٹھایا، ہمیں یقین نہیں آ رہا، ہم صدمے میں ہیں اور شرمندہ بھی ہیں۔

تاشقین کے چچا اور سابق صوبائی وزیر زراعت ملک احمد علی اولکھ

کیلیفورنیا حملوں کی مشتبہ ملزمہ کے ایک اور انکل اور احمد علی اولکھ کے چھوٹے بھائی ملک عمر علی اولکھ نے کہا ہمارے گلزار ملک کےخاندان کے ساتھ رابطے منقطع تھے اور وہ ہمارے ساتھ تعلق واسطہ نہیں رکھتے تھے۔ تاشفین کے باپ کے ہمسائے محمد جمیل نے بتایا کہ تاشفین کا ایک چچا صوفیانہ کلام گانے والا معروف گلوکار بھی تھا۔ اس نے کہا کہ جو کچھ امریکا میں ہوا، اہم مسلمان سے ایسا کرنے کی توقع نہیں رکھ سکتے۔

درایں اثنا کیلیفورنیا میں معذوروں کے مرکز پرفائرنگ میں مبینہ طورپر ملوث تاشفین ملک کے متعلق معلومات کے لئے تحقیقاتی ادارے ملتان پہنچ گئے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم نے بہائوالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ فارمیسی سے تاشفین ملک کا داخلہ فارم حاصل کیا اور اس کے اساتذہ سے معلومات بھی حاصل کیں۔

ایف آئی اے نے تاشفین ملک کے گھر پرچھاپہ مار کر ضروری سامان بھی قبضہ میں لے لیا۔ تاشفین ملک دوران تعلیم اس گھر میں رہائش پذیر تھی۔ اہل علاقہ کے مطابق تاشفین کے اہلخانہ کب آتے اور کب جاتے ہیں اس حوالے سے کوئی علم نہیں۔ تاشفین کے والد کا تعلق لیہ کے علاقے کروڑ کے محلہ شیخاں والا وارڈ 13 سے تھا۔ تاشفین کے والد ملک گلزار احمد تقریباً 30 سال قبل اہل خانہ کے ہمراہ سعودی عرب منتقل ہو گئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے لیہ اور ڈیرہ غازی خان میں بھی چھاپے مارے ہیں۔ تاشفین ملک ولد گلزارملک کے ووٹ کا اندراج ڈیرہ غازی خان کے نواحی علاقے کی یونین کونسل نمبر چوبیس میں ہے۔
نجی ٹی وی 'دنیا' کے مطابق تاشفین ملک نے 16 فروری 2012ء کو نیا شناختی کارڈ بنوایا،
جس کی تاریخ تنسیخ 16 فروری 2022ء ہے ۔ یہ شناختی کارڈ تاشفین نے دوران تعلیم ڈیرہ غازی خان سے بنوایا تھا۔
ذرائع کے مطابق شناختی کارڈ پر تونسہ کا پتہ اور 13 جولائی 1986ء تاریخ پیدائش درج ہے۔

علاوہ ازیں بین الاقوامی میڈیا کے افراد بھی تاشفین ملک کے گھر کے باہر دیکھے جا رہے ہیں۔ تاشفین کے سوتیلے چچا جاوید ربانی اور سوتیلی پھوپھی حفصہ بتول کروڑ لعل عیسن میں رہتے تھے لیکن وہ بھی گھر چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ مقامی نیوز چینل 'دنیا' کے مطابق گلزار ملک پچھلے سال آئے تھے۔ چینل نے تاشفین ملک کا ملتان میں گھر بھی ڈھونڈ نکالا جو اس کے والدین نے ایم ڈی چوک پر دس سال پہلے خریدا تھا۔ تاشفین پاکستان آمد پر یہیں قیام کیا کرتی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تاشفین تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب پاکستان سے سعودی عرب گئی تو اپنے زیر استعمال کمپیوٹر کا ڈیٹا ضائع کردیا تھا۔


ح
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
الھدی کے علاوہ جہاں جہاں تعلیم حاصل کی گئی تھی وہ سب اس جرم میں شریک ہیں اور ہمارا میڈیا اس حوالے سے وہی کچھ کر رہا ہے جیسا اجمل قصاب کے معاملے میں کیا گیا تھا
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

میڈیا کا کام ھے جس بات کا علم ہو اسے ہم تک پہنچانا۔

الھدی کے علاوہ جہاں جہاں تعلیم حاصل کی گئی تھی وہ سب اس جرم میں شریک ہیں اور ہمارا میڈیا اس حوالے سے وہی کچھ کر رہا ہے جیسا اجمل قصاب کے معاملے میں کیا گیا تھا

Farhat Hashmi said in a statement on her website that Tashfeen Malik attended Al-Huda International Seminary’s branch in Multan briefly between 2013 and 2014 and left without completing the diploma course.

“We cannot be held responsible for personal acts of any of our students,” she said.
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
کینیڈا میں الہدیٰ اسکول 'بند'

اوٹاوا: کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں قائم اسلامک اسکول کی 4 طالبات کی جانب سے عسکریت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ (داعش) میں شمولیت کی کوشش کی رپورٹس پر مذکورہ اسکول بند کردیا گیا.

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پبلک براڈکاسٹر سی بی سی کے حوالے سے بتایا ہے کہ الہدیٰ ایلیمنٹری اسکول میں شام اور ویک اینڈ کلاسز لینے والی 4 نوعمر طالبات نے 2014 میں ملک سے باہر سفر کیا.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 3 لڑکیوں کو سیکیورٹی اہلکاروں نے شام میں داخل ہونے سے پہلے ترکی میں ہی روک لیا، جبکہ صومالیہ سے تعلق رکھنے والی ان لڑکیوں میں سب سے بڑی لڑکی کسی طرح جنگ زدہ علاقے میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئی اور اب بھی وہیں رہائش پذیر ہے.

الہدیٰ ایلیمنٹری اسکول کا اپنی ویب سائٹ پر کہنا ہے کہ انھوں نے عارضی طور پر اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میڈیا رپورٹس نے ان کے 160 طلباء کو خطرے میں ڈال دیا ہے.

اسکول کے ایڈمنسٹریٹر عمران حق نے اپنے بیان میں کہا، "الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ، کینیڈا اس بات کی وضاحت کرنا چاہتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے حکام نے ادارے پر کبھی یہ الزام عائد نہیں کیا کہ ہماری 4 طالبات نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت کے لیے ملک سے باہر سفر کیا".

مزید یہ کہ ادارے کو ان چاروں لڑکیوں کی شناخت کے حوالے سے معلومات نہیں ہیں اور نہ ہی اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ آیا ان طالبات نے انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا یا نہیں، اگر لیا تو کتنے عرصے کے لیے یا اسی قسم کی دیگر معلومات کے حوالے سے ادارہ کچھ کہنے سے قاصر ہے.

عمران حق کے مطابق،"ہم حکام کے ساتھ اس معاملے یا کسی بھی معاملے پر مکمل تعاون کے لیے مصروف عمل ہیں اور رہیں گے".

واضح رہے کہ الہدی انٹرنیشنل ویلفئیر فاؤنڈیشن کی پاکستان (ملتان) میں موجود شاخ کے حوالے سے گذشتہ دنوں انکشاف ہوا تھا کہ کیلیفورنیا میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث خاتون تاشفین ملک یہاں زیرِ تعلیم رہی تھیں.

اے ایف پی نے ایک خاتون استاد کے حوالے سے بتایا تھا کہ تاشفین ملک نے ملتان میں الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کی تھی.

مقدس نامی استاد کا کہنا تھا کہ الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ کے امریکا، متحدہ عرب امارات، ہندوستان اور برطانیہ میں بھی دفاتر موجود ہیں اور یہ اُن خواتین کو تعلیمی سہولیات فراہم کرتا ہے جو اسلام کے قریب آنے کی خواہش رکھتی ہوں.

تاہم مذکورہ استاد نے یہ نہیں بتایا کہ تاشفین نے انسٹی ٹیوٹ میں کب داخلہ لیا، لیکن ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں ان کے ساتھی طلباء کے مطابق تاشفین نے یونیورسٹی ختم ہونے کے بعد وہاں داخلہ لیا، جبکہ یونیورسٹی میں وہ 2007 سے 2013 تک زیر تعلیم رہیں.

بعد ازاں الہدی انٹرنیشنل ویلفئیر فاؤنڈیشن نے تاشفین ملک کی سرگرمیوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا.

مذہبی تعلیمی مرکز الہدی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ’تاشفین ملک نے 2013 سے 2014 کے درمیان مختصر وقت کے لیے مرکز کی ملتان برانچ میں تعلیم حاصل کی تھی، تاہم انہوں نے اپنا ڈپلوما کورس مکمل نہیں کیا‘۔

بیان کے مطابق، طالب علموں کی ذاتی سرگرمیوں پر کسی ادارے کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ فاؤنڈیشن کے کسی شدت پسند گروپ سے کوئی تعلق نہیں اور وہ اسلام کے پرامن پیغام کی ترویج ، شدت پسندی ، تشدد اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت پر کاربند ہے۔


ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
تاشفین کیس، معروف اسلامی مرکز بند کرنیکا اعلان

ملتان (نیوزڈیسک) الہدیٰ انٹرنیشنل نے اپنا اسلامی مرکز عارضی طور پر ایک دن کیلئے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ¾ کیلی فورنیا فائرنگ واقعے میں ہلاک تاشفین ملک نے ان کے ہاں داخلہ ضرورلیا تھا لیکن تعلیم ادھوری چھوڑ دی تھی ، واقعے کی مذمت کرتے ہیں تاہم کسی سابق طالب علم کے عمل کا ذمے دار نہیں۔


الہدیٰ انٹرنیشنل کے مطابق تاشفین ملک نے ان کی ملتان شاخ میں کئی سال پہلے داخلہ لیا تھا اس نے استاد کو بتایا کہ اس کی دو ماہ کے اندر شادی ہو گئی تھی جس کی وجہ سے اسے کورس ادھورا چھوڑنا پڑ ا۔ وہ اب اس کو خط کتابت کورس کے ذریعے مکمل کرے گی۔ اس نے 11 مئی 2014 کو ایک ای میل کر کے کورس سے متعلق تفصیلات طلب کیں۔ تفصیلات دینے والی ای میل کا اس نے جواب بھی کبھی نہیں دیا۔

تاشفین ملک محنتی، دوستانہ مزاج رکھنے والی، مدد گار اور مثبت سوچ کی طالبہ تھی۔ اس کے بارے میں کوئی، اس انتہائی اقدام کے بارے میں نہیں سوچ سکتا۔ الہدیِ انٹرنیشنل کے مطابق وہ کسی بھی سابقہ طالبعلم کے عمل کا ذمہ دار نہیں ہے۔

کیلی فورنیا فائرنگ واقعہ دہشت گردی ہے جس کی ادارہ پوری دنیا میں مذمت کرتا ہے، ایک سچا مسلمان اسلام کے نام پر ایسا خوفناک عمل نہیں کر سکتا، اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں۔

دوسری جانب سابق طلبہ کی جانب سے داعش میں شمولیت کی کوششوں کی خبروں کے بعد الہدیٰ اسلامی مرکز بند کردیا گیا اسلامی مرکز کی ویب سائٹ پر جاری ایڈمنسٹریٹر عمران حق کے مطابق مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ میڈیا میں آنے والی خبروں کے باعث کیا گیا کیونکہ اس سے زیر تعلیم 160 طلبہ کو خطرات لاحق تھے۔

ح
 
Top