ابوبصیر! اللہ کا خوف کر لیا کرو۔ اس نظم میں کتنی باتیں ایسی ہیں جنہیں تم بھی جھوٹ سمجھو گے۔ ذرا سوچ سمجھ کر لکھو۔ اللہ کو جواب دینا ہو گا۔ اس چیز کو بھی مدنظر رکھو۔
آپ کی پیش کردہ نظم کا ایک مصرعہ یہ ہے:
یہ انسان کو مذاہب سے پرکھنے کا مخالف ہے؟
کیاآپ کا اس پر عمل ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیا آپ انسانوں کو مذاہب پر پرکھتے ہیں؟
پھر آپ نے پوسٹر میں موجود نظم میں لکھا:
یہ بادل ایک رستے پہ نہیں چلتے یہ باغی ہیں
یہ دریا اس طرف کو کیوں نہیں بہتا یہ کافر ہے
اللہ کے لئے بتائیں کہ یہ چیزیں آپ نے کس کے منہ سے سنی ہیں؟؟؟
پھر آپ نے مزید لکھا ہے:
ہیں مشرک یہ ہوائیں روز قبلہ بدلتی ہیں
گھنا جنگل انہیں کچھ بھی نہیں کہتا یہ کافر ہے
غور کرو! ہواؤں پر شرک کا فتوی کون لگا رہا ہے؟ آپ کا مخالف، آپ کا شاعر یا آپ؟
وغیرہ وغیرہ۔
ان سب باتوں کی جوابدہی قیامت کے دن ہو گی۔ اللہ کا خوف کرو۔