ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ || ثَلَاثَةٌ لَا أُكَافِئُهُمْ : رَجُلٌ بَدَأَنِي بِالسَّلَامِ ، وَرَجُلٌ أَوْسَعَ لِي فِي الْمَجْلِسِ ، وَرَجُلٌ اغبرت قدماء في المشي إِلَيَّ إِرَادَةَ التَّسْلِيمِ عَلِيَّ ، فَأَمَّا الرَّابِعُ : فَلَا يُكَافِئُهُ عَنِّي إِلَّا اللهُ عَزَّ وَجَلَّ . قِيلَ : وَمَنْ هُوَ ؟ قَالَ : رَجُلٌ - نَزَلَ بِهِ أَمْرٌ فَبَاتَ لَيْلَتَهُ يُفَكِّرُ بِمَنْ يُنْزِلُهُ ، ثُمَّ رَآنِي أَهْلًا لِحَاجَتِهِ ؛ فَأَنْزَلَهَا بِي
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ||
تین آدمیوں کے احسان کا بدلہ میں نہیں چکا سکتا
1۔ وہ شخص جس نے میرے ساتھ سلام میں پہل کی
2۔ وہ شخص جس نے کسی مجلس میں میرے لیے جگہ بنائی
3۔ وہ شخص جس نے صرف مجھے ملنے اور سلام کرنے کے لیے
اپنے قدم غبار آلود کیے
اورفرماتے ہیں کہ چو تھے کے احسان کا بدلہ اللہ کے علاوہ کوئی
نہیں چکا سکتا
پوچھا گیا چوتھا کون ہے
فرمایا ||
4۔ وہ شخص جس کو کوئی حاجت پیش آئی اور
وہ ساری رات سوچتا رہا کہ کون میری حاجت
پوری کرسکتا ہے
پھر اُس نے مجھے اپنی حاجت پوری کرنے کا اھل سمجھا
اور میرے ذریعے اپنی حاجت اور ضرورت
کو پورا کیا
رواه الدينوري في المجالسة (3 / 69)
اسی مفہوم کے ایک اثر کو امام البيهقي شعب الإيمان (13 / 311)
میں لے کر آئے ہیں اور اس کی اسناد جید ہیں
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ||
تین آدمیوں کے احسان کا بدلہ میں نہیں چکا سکتا
1۔ وہ شخص جس نے میرے ساتھ سلام میں پہل کی
2۔ وہ شخص جس نے کسی مجلس میں میرے لیے جگہ بنائی
3۔ وہ شخص جس نے صرف مجھے ملنے اور سلام کرنے کے لیے
اپنے قدم غبار آلود کیے
اورفرماتے ہیں کہ چو تھے کے احسان کا بدلہ اللہ کے علاوہ کوئی
نہیں چکا سکتا
پوچھا گیا چوتھا کون ہے
فرمایا ||
4۔ وہ شخص جس کو کوئی حاجت پیش آئی اور
وہ ساری رات سوچتا رہا کہ کون میری حاجت
پوری کرسکتا ہے
پھر اُس نے مجھے اپنی حاجت پوری کرنے کا اھل سمجھا
اور میرے ذریعے اپنی حاجت اور ضرورت
کو پورا کیا
رواه الدينوري في المجالسة (3 / 69)
اسی مفہوم کے ایک اثر کو امام البيهقي شعب الإيمان (13 / 311)
میں لے کر آئے ہیں اور اس کی اسناد جید ہیں