• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ چاہیے

شمولیت
اگست 28، 2013
پیغامات
162
ری ایکشن اسکور
119
پوائنٹ
75
مام مسلم رحمه الله (المتوفى261)نے کہا:
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَشُجَاعُ بْنُ مَخْلَدٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنِي أَبُو حَيَّانَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ حَيَّانَ، قَالَ: انْطَلَقْتُ أَنَا وَحُصَيْنُ بْنُ سَبْرَةَ، وَعُمَرُ بْنُ مُسْلِمٍ، إِلَى زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، فَلَمَّا جَلَسْنَا إِلَيْهِ قَالَ لَهُ حُصَيْنٌ: لَقَدْ لَقِيتَ يَا زَيْدُ خَيْرًا كَثِيرًا، رَأَيْتَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَسَمِعْتَ حَدِيثَهُ، وَغَزَوْتَ مَعَهُ، وَصَلَّيْتَ خَلْفَهُ لَقَدْ لَقِيتَ، يَا زَيْدُ خَيْرًا كَثِيرًا، حَدِّثْنَا يَا زَيْدُ مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَا ابْنَ أَخِي وَاللهِ لَقَدْ كَبِرَتْ سِنِّي، وَقَدُمَ عَهْدِي، وَنَسِيتُ بَعْضَ الَّذِي كُنْتُ أَعِي مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا حَدَّثْتُكُمْ فَاقْبَلُوا، وَمَا لَا، فَلَا تُكَلِّفُونِيهِ، ثُمَّ قَالَ: قَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فِينَا خَطِيبًا، بِمَاءٍ يُدْعَى خُمًّا بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَحَمِدَ اللهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَوَعَظَ وَذَكَّرَ، ثُمَّ قَالَ: " أَمَّا بَعْدُ، أَلَا أَيُّهَا النَّاسُ فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ رَسُولُ رَبِّي فَأُجِيبَ، وَأَنَا تَارِكٌ فِيكُمْ ثَقَلَيْنِ: أَوَّلُهُمَا كِتَابُ اللهِ فِيهِ الْهُدَى وَالنُّورُ فَخُذُوا بِكِتَابِ اللهِ، وَاسْتَمْسِكُوا بِهِ " فَحَثَّ عَلَى كِتَابِ اللهِ وَرَغَّبَ فِيهِ، ثُمَّ قَالَ: «وَأَهْلُ بَيْتِي أُذَكِّرُكُمُ اللهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، أُذَكِّرُكُمُ اللهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، أُذَكِّرُكُمُ اللهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي»[صحيح مسلم 3/ 1873]
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
مام مسلم رحمه الله (المتوفى261)نے کہا:
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَشُجَاعُ بْنُ مَخْلَدٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنِي أَبُو حَيَّانَ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ حَيَّانَ، قَالَ: انْطَلَقْتُ أَنَا وَحُصَيْنُ بْنُ سَبْرَةَ، وَعُمَرُ بْنُ مُسْلِمٍ، إِلَى زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ، فَلَمَّا جَلَسْنَا إِلَيْهِ قَالَ لَهُ حُصَيْنٌ: لَقَدْ لَقِيتَ يَا زَيْدُ خَيْرًا كَثِيرًا، رَأَيْتَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَسَمِعْتَ حَدِيثَهُ، وَغَزَوْتَ مَعَهُ، وَصَلَّيْتَ خَلْفَهُ لَقَدْ لَقِيتَ، يَا زَيْدُ خَيْرًا كَثِيرًا، حَدِّثْنَا يَا زَيْدُ مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَا ابْنَ أَخِي وَاللهِ لَقَدْ كَبِرَتْ سِنِّي، وَقَدُمَ عَهْدِي، وَنَسِيتُ بَعْضَ الَّذِي كُنْتُ أَعِي مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا حَدَّثْتُكُمْ فَاقْبَلُوا، وَمَا لَا، فَلَا تُكَلِّفُونِيهِ، ثُمَّ قَالَ: قَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فِينَا خَطِيبًا، بِمَاءٍ يُدْعَى خُمًّا بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَحَمِدَ اللهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، وَوَعَظَ وَذَكَّرَ، ثُمَّ قَالَ: " أَمَّا بَعْدُ، أَلَا أَيُّهَا النَّاسُ فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ يُوشِكُ أَنْ يَأْتِيَ رَسُولُ رَبِّي فَأُجِيبَ، وَأَنَا تَارِكٌ فِيكُمْ ثَقَلَيْنِ: أَوَّلُهُمَا كِتَابُ اللهِ فِيهِ الْهُدَى وَالنُّورُ فَخُذُوا بِكِتَابِ اللهِ، وَاسْتَمْسِكُوا بِهِ " فَحَثَّ عَلَى كِتَابِ اللهِ وَرَغَّبَ فِيهِ، ثُمَّ قَالَ: «وَأَهْلُ بَيْتِي أُذَكِّرُكُمُ اللهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، أُذَكِّرُكُمُ اللهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي، أُذَكِّرُكُمُ اللهَ فِي أَهْلِ بَيْتِي»[صحيح مسلم 3/ 1873]

زہیر بن حرب ،شجاع بن مخلد ابن علیہ،زہیر اسماعیل بن ابراہیم ،ابو حیان حضرت یزید بن حیان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حصین بن سبرۃ رضی اللہ عنہاور عمر بن مسلمہ رضی اللہ عنہ ، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کی طرف چلے تو جب ہم ان کے پاس جا کر بیٹھ گئےتو حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ عنہ سے کہاکہ زید آپ نے بڑی نیکی حاصل کی ہےکہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنی ہے اور آپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ہے،اے زید ! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث سنی ہیں وہ ہم سے بیان کریں، حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایااے میرے بھتیجے ! اللہ کی قسم میری عمر کو بڑھاپے کو پہنج گئی ہے اور ایک زمانہ گزر گیا (جس کی وجہ سے) میں بعض باتیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن رکھی تھیں، بھول گیا ہوں، اس وجہ سے میں تم سے جو بیان کروں تو تم اُسے قبول کرو اور جو میں تم سے بی ان نہ کروں تو تم اس بارے میں مجھے مجبور نہ کرنا، حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ایک پانی کے جسے خم کہ کر پکارا جاتا ہے جو کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ کے کے درمیان ہے پر ہمیں ہمیں خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے فرمایا بعد حمد و صلوۃ ! آگاہ رہو لوگو! میں ایک آدمی ہوں، قریب ہے کہ میرے رب کا بھیجا ہوا میرے پاس آئے تو میں اسے قبول کر وں اور میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے، جس میں ہدایت اور نور ہے تو تم اللہ کی اس کتاب کو پکڑے رکھو اور اس کے ساتھ مظبوطی سے قائم رہو اور آپ نے اللہ کی کتاب کی خوب رغبت دلائی،پھر آپ نے فرمایا (دوسری چیز ) میرے اہل بیت ہیں ، میں تم لوگوں کو اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ یاد دلاتا ہوں،میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تم لوگوں کو اللہ یاد دلاتا ہوں۔
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
اس حدیث میں آخر میں یہ الفاظ بھی ہیں ملاحظہ ہو لنک
فَقَالَ لَهُ حُصَيْنٌ وَمَنْ أَهْلُ بَيْتِهِ يَا زَيْدُ أَلَيْسَ نِسَاؤُهُ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ قَالَ نِسَاؤُهُ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ وَلَكِنْ أَهْلُ بَيْتِهِ مَنْ حُرِمَ الصَّدَقَةَ بَعْدَهُ ‏.‏ قَالَ وَمَنْ هُمْ قَالَ هُمْ آلُ عَلِيٍّ وَآلُ عَقِيلٍ وَآلُ جَعْفَرٍ وَآلُ عَبَّاسٍ ‏.‏ قَالَ كُلُّ هَؤُلاَءِ حُرِمَ الصَّدَقَةَ قَالَ نَعَمْ ‏.‏
حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ عنہ سے عرض کی کہ اے زید آپ کے اہل بیت کون ہیں؟کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن اہل بیت میں سے نہیں ہیں ؟حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن آپ کے اہل بیت میں سے ہیں، اور وہ سب اہل بیت میں سے ہیں،کہ جن پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد صدقہ (زکوۃ ،صدقہ و خیرات وغیرہ ) حرام ہے۔،حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ وہ کون ہیں؟ حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایاکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا خاندان،حضرت عقیل کا خاندان،آل جعفر، آل عباس، حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ،کیا ان سب پر صدقہ وغیرہ حرام ہے؟ حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا ہاں!ان سب پر صدقہ ،زکوۃ وغیرہ حرام ہے۔
نوٹ :
یہ حدیث صحیح مسلم میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فضائل کے ضمن میں درج ہے۔ڈھونڈنے میں آسانی ہوگی۔حدیث نمبر 6225 جلد ششم صفحہ 93-94 مطبوعہ نعمانی کتب خانہ
 
Last edited:

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
زہیر بن حرب ،شجاع بن مخلد ابن علیہ،زہیر اسماعیل بن ابراہیم ،ابو حیان حضرت یزید بن حیان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حصین بن سبرۃ رضی اللہ عنہاور عمر بن مسلمہ رضی اللہ عنہ ، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کی طرف چلے تو جب ہم ان کے پاس جا کر بیٹھ گئےتو حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ عنہ سے کہاکہ زید آپ نے بڑی نیکی حاصل کی ہےکہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنی ہے اور آپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ہے،اے زید ! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث سنی ہیں وہ ہم سے بیان کریں، حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایااے میرے بھتیجے ! اللہ کی قسم میری عمر کو بڑھاپے کو پہنج گئی ہے اور ایک زمانہ گزر گیا (جس کی وجہ سے) میں بعض باتیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن رکھی تھیں، بھول گیا ہوں، اس وجہ سے میں تم سے جو بیان کروں تو تم اُسے قبول کرو اور جو میں تم سے بی ان نہ کروں تو تم اس بارے میں مجھے مجبور نہ کرنا، حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ایک پانی کے جسے خم کہ کر پکارا جاتا ہے جو کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ کے کے درمیان ہے پر ہمیں ہمیں خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے فرمایا بعد حمد و صلوۃ ! آگاہ رہو لوگو! میں ایک آدمی ہوں، قریب ہے کہ میرے رب کا بھیجا ہوا میرے پاس آئے تو میں اسے قبول کر وں اور میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے، جس میں ہدایت اور نور ہے تو تم اللہ کی اس کتاب کو پکڑے رکھو اور اس کے ساتھ مظبوطی سے قائم رہو اور آپ نے اللہ کی کتاب کی خوب رغبت دلائی،پھر آپ نے فرمایا (دوسری چیز ) میرے اہل بیت ہیں ، میں تم لوگوں کو اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ یاد دلاتا ہوں،میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تم لوگوں کو اللہ یاد دلاتا ہوں۔
عنہ اور
ایک بار پڑھا جائے
بیان
کہہ
مضبوطی
ہجائی غلطیاں ہیں انتظامیہ سے گزارش ہے کہ غلطیاں دور کر کے اس پوسٹ کو جس میں نشاندہی کی گئی ہے کو ختم کر دیں۔
جزاک اللہ خیراً
 

ندیم محمدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 29، 2011
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,279
پوائنٹ
140
زہیر بن حرب ،شجاع بن مخلد ابن علیہ،زہیر اسماعیل بن ابراہیم ،ابو حیان حضرت یزید بن حیان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حصین بن سبرۃ رضی اللہ عنہاور عمر بن مسلمہ رضی اللہ عنہ ، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کی طرف چلے تو جب ہم ان کے پاس جا کر بیٹھ گئےتو حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے حضرت زید رضی اللہ عنہ سے کہاکہ زید آپ نے بڑی نیکی حاصل کی ہےکہ آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنی ہے اور آپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ہے،اے زید ! آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث سنی ہیں وہ ہم سے بیان کریں، حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایااے میرے بھتیجے ! اللہ کی قسم میری عمر کو بڑھاپے کو پہنج گئی ہے اور ایک زمانہ گزر گیا (جس کی وجہ سے) میں بعض باتیں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن رکھی تھیں، بھول گیا ہوں، اس وجہ سے میں تم سے جو بیان کروں تو تم اُسے قبول کرو اور جو میں تم سے بی ان نہ کروں تو تم اس بارے میں مجھے مجبور نہ کرنا، حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن ایک پانی کے جسے خم کہ کر پکارا جاتا ہے جو کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ کے کے درمیان ہے پر ہمیں ہمیں خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے فرمایا بعد حمد و صلوۃ ! آگاہ رہو لوگو! میں ایک آدمی ہوں، قریب ہے کہ میرے رب کا بھیجا ہوا میرے پاس آئے تو میں اسے قبول کر وں اور میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اللہ کی کتاب ہے، جس میں ہدایت اور نور ہے تو تم اللہ کی اس کتاب کو پکڑے رکھو اور اس کے ساتھ مظبوطی سے قائم رہو اور آپ نے اللہ کی کتاب کی خوب رغبت دلائی،پھر آپ نے فرمایا (دوسری چیز ) میرے اہل بیت ہیں ، میں تم لوگوں کو اپنے اہل بیت کے بارے میں اللہ یاد دلاتا ہوں،میں اپنے اہل بیت کے بارے میں تم لوگوں کو اللہ یاد دلاتا ہوں۔
عنہ اور
ایک بار پڑھا جائے
بیان
کہہ
مضبوطی
ہجائی غلطیاں ہیں انتظامیہ سے گزارش ہے کہ غلطیاں دور کر کے اس پوسٹ کو جس میں نشاندہی کی گئی ہے کو ختم کر دیں۔
جزاک اللہ خیراً
 
Top