• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترکی میں شراب نوشی پر نئے حکومتی قوانین کے خلاف مختلف شہرں میں مظاہرے

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
انقرہ: ترک پارلیمنٹ کی جانب سے شراب نوشی کے خلاف نئے قوانین کی منظوری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامے دوسرے روز بھی جاری ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت انقرہ کے تقسیم اسکوائر میں غازی پارک کی از سو نو تعمیر، ملک میں شراب کی فروخت محدود کرنے اور اس کی تشہیر پر پابندی کے سلسلے میں کی جانے والی قانون سازی کے خلاف استنبول سے شروع ہونے والے احتجاج کا سلسلہ ملک کے مختلف علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ جمعے کو پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کے باوجود ہفتے کو بھی استنبول میں سیکڑوں افراد نے مارچ کیا۔ پولیس کو صورت حال پر قابو پانے کے لئے دیگر صوبوں سے بھی بھاری نفری طلب کرنی پڑی جبکہ انتظامیہ نے شہر کےبعض حصوں میں ناکہ بندی کرتے ہوئے کئی سڑکوں کو ٹریفک کے لئے بھی بند کردیا۔
دارالحکومت انقرہ میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا، جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا دوسری جانب مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ازمیر، بودروم، قونیہ اور اناطولیا میں بھی شدید احتجاج کیا جارہا ہے جن پر قابو پانے کے لئے پولیس کو اضافی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
ترک وزیر داخلہ معمر گلر نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پولیس کی جانب سے ان کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال کی شکایت کی تحقیقات کی جائیں گی۔

(ایکسپریس نیوز)
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
شراب کی فروخت محدود کرنے
نامعلوم کیوں مسلم ممالک شراب کے مکمل خاتمے کے احکامات دینے سے احتراز برتتے ہیں۔
ملک میں کئی مقامات پر با اثر سماجی و سیاسی شخصیات شراب کی فروخت میں ملوث ہیں۔ اسلام آباد ایکسائز آفس کی فہرست کے مطابق جن غیر مسلموں کو شراب کا لائسنس جاری کیا جاتا ہے ان میں سے 70 فی صد خود شراب کی قیمت سے بھی آشنا نہیں ہوتے اور ان کے نام پر لائسنس جاری کروا کر با اثر شخصیات شراب کی خرید و فرخت کا سیٹ اپ چلا رہی ہوتی ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی اس کام میں خاطر خواہ حصہ ڈالے بیٹھے ہیں۔ گزشتہ دنوں پریس کلب کیفے ٹیریا میں بیٹھے ایک صحافی نے مہنگائی کا رونا روتے ہوئے انکشاف کیا کہ پہلے کی نسبت شراب کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو چکا ہے۔ ان صحافی کے مغموم چہرے کو دیکھ کر میں یہ سوچ رہا تھا کہ ام الخبائث کے نرخوں میں اضافہ انہیں کتنا گراں گذرا ہے۔
جب شراب کے حرام ہونے کے بارے میں تمام مسالک کے علماء متفق ہیں تو وہ پاکستان سے اس کے مکمل خاتمے کی ملک گیر مہم کیوں نہیں چلاتے؟
اس لعنت سے چھٹکارا تب ہی ممکن ہے جب ملک کے تمام ہوٹلز کے بار بند کر دئیے جائیں۔ سفارتخانوں کو اپنے استعمال کے لیے بھی شراب لانے سے روک دیا جائے۔
ملک میں مقامی طور پر شراب تیار کرنے والی بروریز کو بھی کام کرنے سے روک دیا جائے اور خاص طور پر عسکری قیادت کے کلبوں میں نقری و طلائی سیال پر سخت پابندی عائد کر دی جائے۔
اگر خبر کے اعداد و شمار پر آنکھیں بند کر کے بھروسا کر لیا جائے تو اطلاعات کے مطابق ترکی میں تو ام الخبائث کے 900 سے زائد حامیوں نے تو گرفتاریاں دے دی ہیں۔ کیا پاکستان میں اس کے مخالف 900 مسلمان موجود نہیں ہیں جو احتجاج کے لیے نکل سکیں؟
 
  • پسند
Reactions: Dua
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
ویسے اس خبر کی حقیقت کے بارے میں بھی ہوشربا انکشافات کی امید رکھیں امید ہے جلد ہی ہماری اصلاح فرما دی جائے۔ ابتسامہ
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

اس پر متضاد خبریں ہیں ابھی تک جیسے

انقرہ: ترک پارلیمنٹ کی جانب سے شراب نوشی کے خلاف نئے قوانین کی منظوری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامے دوسرے روز بھی جاری ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت انقرہ کے تقسیم اسکوائر میں غازی پارک کی از سو نو تعمیر،

ملک میں شراب کی فروخت محدود کرنے اور اس کی تشہیر پر پابندی کے سلسلے میں کی جانے والی قانون سازی کے خلاف استنبول سے شروع ہونے والے احتجاج کا سلسلہ ملک کے مختلف علاقوں تک پھیل گیا ہے۔
ترک کے ایک اخبار کے مطابق سطنت عثمانیہ کے دور کے وہاں پر درخت لگائے گئے تھے حکومت ان کا ختم کرنا چاہتی ھے اس لئے یہ ہنگامے ہو رہے ہیں۔

والسلام
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
السلام علیکم

اس پر متضاد خبریں ہیں ابھی تک جیسے



ترک کے ایک اخبار کے مطابق سطنت عثمانیہ کے دور کے وہاں پر درخت لگائے گئے تھے حکومت ان کا ختم کرنا چاہتی ھے اس لئے یہ ہنگامے ہو رہے ہیں۔

والسلام

و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ! کنعان بھائی چلیں کوئی بات نہیں کبھی تو سچ آشکار ہو ہی جائے گا۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

نہ بھی ہو تو کوئی بات نہیں اپنے ملک میں کم مسائل نہیں۔

والسلام
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی درست فرمایا آپ نے۔ لیکن اپنے ملک کے مسائل پر توجہ کم دی جاتی ہے۔ عمومی طور پر غیر ملکی خبروں پر جوابات کی تیزی کا رجحان رائج ہے۔
والسلام
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی درست فرمایا آپ نے۔ لیکن اپنے ملک کے مسائل پر توجہ کم دی جاتی ہے۔ عمومی طور پر غیر ملکی خبروں پر جوابات کی تیزی کا رجحان رائج ہے۔
والسلام
السلام علیکم ،
جزاک اللہ خیراً محترم بھائی۔اگر غیر ملکی خبر کا تعلق اسلامی قوانین سے ہے تو یقینا جواب دینا بھی چاہیئے ، کیونکہ اسلام کی کوئی سرحد نہیں۔بلکہ مسلمان ہر جگہ ایک ہی ہیں۔
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
السلام علیکم ،
جزاک اللہ خیراً محترم بھائی۔اگر غیر ملکی خبر کا تعلق اسلامی قوانین سے ہے تو یقینا جواب دینا بھی چاہیئے ، کیونکہ اسلام کی کوئی سرحد نہیں۔بلکہ مسلمان ہر جگہ ایک ہی ہیں۔
جی درست فرمایا آپ نے بہن۔ لیکن ملکی مسائل کا تعلق اسلامی معاملات سے نہیں ہوتا شاید ۔ابتسامہ۔
تب ہی فورم پر اکثر اسلامی معاملات پر پوسٹس کمنٹس کی منتظر ہیں ۔
 
Top