ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 620
- ری ایکشن اسکور
- 193
- پوائنٹ
- 77
تقلید علم ہے یا جہالت؟ سلفیت کے دشمن اور تقلید کے داعی ربیع مدخلی کے مغالطے کی حقیقت
بسم اللہ الرحمن الرحیم
فرقہ مدخلیہ کے سرغنے ربیع مدخلی اور اس کے اندھے پیروکار تقلید کو واجب قرار دے کر امت کو گمراہی اور جہالت میں مبتلا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ مداخلہ درحقیقت سلفیت کے لبادے میں چھپ کر اصل سلفی منہج سے عوام کو منحرف کرنے والے، اور انہیں اندھی تقلید میں دھکیل کر اکابر پرستی میں مبتلاء کرنے والے جہلا ہیں۔
مدخلیوں کا سرغنہ ربیع مدخلی کہتا ہے:
أنا أحذر الشباب من هذا الأسلوب الخسيس، كثر وكثر وكثر وشاع في أشباه العوام وأحط من العوام أخلاقاً ودينا وخلقا، تفشى هذا الداء في نفوس كثير من الناس، لا أقلد لا أقلد كثر في الإنترنت، كثر في الساحات كثر في الأماكن لا أقلد هو جاهل
میں نوجوانوں کو اس ذلیل طریقے سے خبردار کرتا ہوں، جو بہت زیادہ پھیل چکا ہے اور ان لوگوں میں عام ہو گیا ہے جو عام لوگوں کی مشابہت رکھتے ہیں، بلکہ اخلاق، دین اور کردار کے لحاظ سے عام لوگوں سے بھی بدتر ہیں۔ یہ بیماری بہت سے لوگوں کے دلوں میں سرایت کر چکی ہے، کہ "میں تقلید نہیں کرتا، میں تقلید نہیں کرتا!" یہ جملہ انٹرنیٹ پر، عوامی مقامات پر اور مختلف جگہوں پر بکثرت سننے کو ملتا ہے۔ جو شخص کہتا ہے کہ "میں تقلید نہیں کرتا" وہ جاہل ہے۔
[مرحبا یا طالب العلم، ص: ٦١-٦٢]
یعنی ربیع مدخلی کے نزدیک تقلید نہ کرنے والا جاہل ہے! حالانکہ ہمارے علماء کرام نے تقلید کو جہالت اور مقلد کو جاہل سے بھی بدتر قرار دیا ہے۔
علامہ ابن القيم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
وَلَا خِلَافَ بَيْنَ النَّاسِ أَنَّ التَّقْلِيدَ لَيْسَ بِعِلْمٍ، وَأَنَّ الْمُقَلِّدَ لَا يُطْلَقُ عَلَيْهِ اسْمُ عَالِمٍ
اور لوگوں کے درمیان اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ تقلید علم نہیں ہے، اور یہ کہ مقلد کو عالم نہیں کہا جا سکتا۔
[إعلام الموقعين عن رب العالمين، ج : ١، ص : ٣٦]
علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
وَهَكَذَا من كَانَ من المشتغلين بِعلم التَّقْلِيد فَإِنَّهُ كالجاهل بل أقبح مِنْهُ لِأَنَّهُ يضم إِلَى جَهله وإصراره على بِدعَة التَّقْلِيد وتحسينها فِي عُيُون أهل الْجَهْل الازدراء بالعلماء الْمُحَقِّقين والعارفين بِكِتَاب الله وبسنة رَسُوله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم
جو شخص تقلید کے علم میں مشغول ہو، وہ جاہل کی طرح بلکہ اس سے بھی بدتر ہے، کیونکہ وہ نہ صرف جاہل ہوتا ہے بلکہ تقلید کی بدعت پر اصرار کر کے اہل جہالت کی نظر میں اسے خوبصورت بنا دیتا ہے، اور محقق علماء اور کتاب و سنت کے جاننے والوں کی توہین کرتا ہے۔
[القول المفيد في أدلة الاجتهاد والتقليد، ص : ٤٦]
یہی مدخلی فرقے کا کام ہے! جو کوئی بھی مداخلہ کے گمراہ سرغنوں جیسے امان جامی، ربیع مدخلی، رسلان، سحیمی اور رحیلی جیسے گمراہ کن عناصر کے باطل، من گھڑت اور دین دشمن نظریات کی قرآن و حدیث اور منہج سلف کی روشنی میں علمی تردید کرتا ہے، یہ فرقہ پرست اور اندھی تقلید کے پجاری فوراً اسے "بدعتی" اور اپنے گمراہ اماموں کی "توہین" کرنے والا قرار دے دیتے ہیں۔
علامہ شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ويصول عَلَيْهِم ويجول وينسبهم إِلَى الابتداع وَمُخَالفَة الْأَئِمَّة والتنقص
یعنی وہ محقق علماء پر حملہ آور ہوتے ہیں، انہیں بدعتی، ائمہ کے مخالف اور ان کی شان میں کمی کرنے والا قرار دیتے ہیں۔
[القول المفيد في أدلة الاجتهاد والتقليد، ص : ٤٦]
مداخلہ اپنے باطل افکار کو چھپا کر عوام کو دھوکہ دیتے ہیں۔ ان کا مقصد حقیقی سلفیوں پر بے بنیاد الزامات لگا کر انہیں بدنام کرنا اور سادہ عوام کو مدخلی اکابر پرستی میں جکڑ کر سلفی منہج سے دور کرنا ہے۔
علامہ شوکانی رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں:
فَيسمع ذَلِك مِنْهُم الْمُلُوك وَمن يتَصَرَّف بالنيابة عَنْهُم من أعوانهم فيصدقونه ويذعنون لقَوْله إِذْ هُوَ مجانس لَهُم فِي كَونه جَاهِلا
یعنی ان کی باتیں حکمران اور ان کے درباری سنتے ہیں اور ان کی تصدیق کر لیتے ہیں، کیونکہ وہ بھی انہی کی طرح جاہل ہوتے ہیں۔
[القول المفيد في أدلة الاجتهاد والتقليد، ص : ٤٧]
یہی مدخلیوں کی حقیقت ہے! وہ حکمرانوں کے تلوے چاٹ کر، ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے سلفی منہج کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں اور عوام کو تقلید جامد و اکابر پرستی میں دھکیل کر شریعت اسلام سے دور کرتے ہیں۔ یہ سب وہی طریقے ہیں جو یہود و نصاریٰ نے اپنائے اور اپنے عوام کو اندھی تقلید میں جکڑ کر کتاب اللہ سے دور کر دیا۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
فإنك إذا أردت أن ترى نماذج اليهود في هذه الأمة فانظر إلى علماء السوء، طلاب الدنيا، المولعين بتقليد آبائهم، المعرضين عن كتاب الله - تعالى - وسنة رسوله - صلى الله عليه وسلم - الذين يستندون إلى تعمقات العلماء وتشديداتهم، واستنباطاتهم التي لا اصل لها في الكتاب والسنة، تاركين كلام الشارع المعصوم - صلى الله عليه وسلم - يتتبعون الأحاديث الموضوعة. ويجرون وراء التأويلات الفاسدة.
اگر تم اس امت میں یہود کا نمونہ دیکھنا چاہو تو ان علماء سوء کو دیکھ لو جو دنیا کے طالب اور اپنے اسلاف کی تقلید کے خوگر ہیں اور کتاب و سنت سے روگردانی کرنے والے ہیں، اور جو عالموں کے تعمق اور تشدد یا ان کے بے اصل استنباط کو سند (حجت) ٹھہرا کر معصوم شارع صلی اللہ علیہ وسلم کے کلام سے بے پرواہ ہو گئے ہیں، اور موضوع حدیثوں اور فاسد تاویلوں کو اپنا مقتدا بنا کر رکھا ہے۔
[الفوز الكبير في أصول التفسير، ص : ٥٣]
پس تقلید ہی اصل جہالت ہے! جو شخص مدخلیوں کے باطل منہجی فریب میں آ کر تقلید کا قیدی بن گیا، وہ کبھی بھی سلفی منہج کو نہیں سمجھ سکتا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم مدخلی فتنے کے خلاف کھڑے ہوں، مدخلیوں کی جہالت کا سدباب کر عوام کو اکابر پرستی کی لعنت سے نجات دلائیں!
اللہ ہمیں مدخلی فتنے سے محفوظ رکھے اور ہمیں حقیقی سلفی منہج پر مضبوطی سے قائم رکھے۔ آمین!