السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ماشاء اللہ بہت اچھے اور متاثر کن انداز میں ڈاکٹر صاحب نے تقلید کا رد کیا۔۔۔۔ڈاکٹر صاحب 2013 میں پوری دنیا کے مبلغبن کی رینکنگ میں ٹاپ پر تھے۔۔۔ایک دنیا ان سے متاثر ہے اور ان کے ہاتھ پر اسلام قبول کر چکی ہے۔۔۔ان کے دلائل تو کارگر ہوتے ہی ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کا انداز بھی بہت حکیمانہ ہوتا ہے۔۔۔اس ویڈیو میں انھوں نے اپنے آپ کو غیر مقلد نہیں کہا( اگرچہ وہ ہیں)بلکہ اپنے اور حنفیوں کے درمیان مشترک کلمہ پر بات کی ۔۔۔کہتے ہیں آپ 80 فیصد حنفی ہیں اور میں 100 فیصد کیونکہ دراصل میں پوری طرح امام ابو حنیفہ کی بات مانتا ہوں۔۔۔یہی بات انھوں نے دیگر اہل فقہ سے کہی اور یہی قرآن کا انداز ہے
قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَىٰ كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلَّا نَعْبُدَ إِلَّا اللَّـهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا وَلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّهِ ۚ فَإِن تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ ﴿٦٤
آپ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب! ایسی انصاف والی بات کی طرف آو جو ہم میں تم میں برابر ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں نہ اس کے ساتھ کسی کو شریک بنائیں، نہ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر آپس میں ایک دوسرے کو ہی رب بنائیں۔ پس اگر وه منھ پھیر لیں تو تم کہہ دو کہ گواه رہو ہم تو مسلمان ہیں
اپنے اور باطل فرقے کے درمیان کلمہ سواء تلاش کر کے انھیں اپنی بات سننے پر آمادہ کرنا۔۔۔جب وہ تیار ہو جائیں تو پرسنل اٹیک کرنے کی بجائے نہایت حکمت اور خیر خواہی کے جذبے سے تبلیغ کرنا۔۔۔۔۔ہم سب کو یہ انداز سیکھنے کی اشد ضرورت ہے