• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید

شمولیت
نومبر 11، 2013
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
63
کیا مذاہب اربعہ کی تقلید جائز ہے؟

موضوع: تقلید | مجتہد
سوال پوچھنے والے کا نام: عبداللہ مقام: نامعلوم
سوال نمبر 859:
کیا مذاہب اربعہ کی تقلید جائز ہے؟
جواب:
اللہ مجدہ کا ارشاد گرامی ہے کہ
فَاسْأَلُواْ أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لاَ تَعْلَمُونَo
(النَّحْل ، 16 : 43)
سو تم اہلِ ذکر سے پوچھ لیا کرو اگر تمہیں خود (کچھ) معلوم نہ ہوo
اس سے معلوم ہوا کہ علم نہ ہو تو کسی عالم سے مسائل پوچھنا ضروری ہے یہ بھی واضح ہے کہ ائمہ اربعہ بہت بڑے عالم تھے اس لیے علماء کرام ان کے اقوال پر فتوی دیتے ہیں۔
تقلید کی دو اقسام ہیں :
ایک وہ شخص جس کے پاس علم نہیں ہے یا کچھ علم تو ہوتا ہے لیکن اس درجے کا نہیں کہ قرآن اور احادیث سے مسائل مستنبط کرسکے۔ لہذا ایسے لوگوں کے لیے ضروری ہے کہ کسی ایک امام کی تقلید کی جائے۔
دوسرا وہ شخص ہے جو علم والا ہو اور وہ قرآن و حدیث سے مسائل کا حل مستنبط کر سکتا ہو۔ وہ علم تفسیر کا ماہر بھی ہو اور علم الحدیث، علم الفقہ، ناسخ و منسوخ اور مقصد حکم سے واقفیت بھی رکھتا ہو تو ایسے لوگ مجتہد ہوتے ہیں۔ اگر کسی کی تقلید کریں تو درست ہے اور نہ کرے تو کوئی حرج نہیں ہے جیسے امام بخاری اور امام ترمذی وغیرہ۔
علما کرام فرماتے ہیں کہ قواعد و اصول میں تمام علماء چاروں مذاہب میں سے کسی نہ کسی کے مقلد ہیں لیکن فروعات میں مجتہد پر تقلید لازم نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
دی فتویٰ ڈاٹ کام طاہر القادری صاحب کی ویب سائٹ ہے۔ ان کے فتاویٰ یہاں کوٹ کرنے سے پرہیز ہی کیجئے۔ الا یہ کہ کوئی خاص ضرورت ہو۔
 
Top