معاویہ زین العابدین
بین یوزر
- شمولیت
- مئی 09، 2014
- پیغامات
- 93
- ری ایکشن اسکور
- 46
- پوائنٹ
- 18
شاہد نزیر صاحب بندہ نے ایک سوال جناب سے پوچھا تھا ""نماز باجماعت میں امام تکبیر بلند آواز سے اور مقتدی آئستہ آواز سے کہتے ہیں ، اس کی صریح دلیل اپنے ایک اُصول کی روشنی میں لکھ دیں ؟"
جناب نے اسکے جواب میں لکھا تھا "اسکا جواب تو قرآن میں بھی موجود ہے اور حدیث شریف میں بھی ۔ ہم صرف قرآنی دلیل پر ہی اکتفاء کرتے ہیں ۔اللہ تعالى کا فرمان ہے :
واذْكُرْ رَبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ وَلَا تَكُنْ مِنَ الْغَافِلِينَ (الأعراف :205)
اور ڈرتے ہوئے , اپنے دل میں , تضرع کے ساتھ , اونچی آواز نکالے بغیر صبح وشام اپنے رب کا ذکر کر, اور غافلوں میں سے نہ ہو جا ۔
فہم سلف والے دھاگہ میں جناب نے ایک انتہاہی خوبصور ت بات لکھی ہے
"میں سمجھتا ہوں کہ فہم سلف صالحین قرآن وحدیث سمجھنے کے لئے چابی ہے اور یہ فلاح اور نجات کی اور صراط مستقیم پر قائم رہنے کی کلید بھی ہے"
اب میں جناب کی خدمت میں گزارش کرتا ہوں کہ اپنی اس بات کہ "میں سمجھتا ہوں کہ فہم سلف صالحین قرآن وحدیث سمجھنے کے لئے چابی ہے اور یہ فلاح اور نجات کی اور صراط مستقیم پر قائم رہنے کی کلید بھی ہے" کو سامنے رکھتے اس آیت کریمہ کا مطلب و مفہوم جو جناب نے بیان کیا ہے اسے سلف صالحین سے ثابت کر دیں کہ انہوں نے اس آیت کریمہ سے ( نماز باجماعت میں امام کے تکبیر بلند کہنے اور مقتدی کے آئستہ کہنے پر استدلال کیا ہو؟)ورنہ جناب صرط مستقیم پر قائم نہ رہ سکیں گےاور فلاح ونجات کا راستہ بھی جناب سے چھوٹ جائیگا
امید کرونگا کہ اب ادھر اُدھر کی بات کرنے کی بجائے آپ اپنی اس بات پر قائم رہیں گے
جناب نے اسکے جواب میں لکھا تھا "اسکا جواب تو قرآن میں بھی موجود ہے اور حدیث شریف میں بھی ۔ ہم صرف قرآنی دلیل پر ہی اکتفاء کرتے ہیں ۔اللہ تعالى کا فرمان ہے :
واذْكُرْ رَبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ وَلَا تَكُنْ مِنَ الْغَافِلِينَ (الأعراف :205)
اور ڈرتے ہوئے , اپنے دل میں , تضرع کے ساتھ , اونچی آواز نکالے بغیر صبح وشام اپنے رب کا ذکر کر, اور غافلوں میں سے نہ ہو جا ۔
فہم سلف والے دھاگہ میں جناب نے ایک انتہاہی خوبصور ت بات لکھی ہے
"میں سمجھتا ہوں کہ فہم سلف صالحین قرآن وحدیث سمجھنے کے لئے چابی ہے اور یہ فلاح اور نجات کی اور صراط مستقیم پر قائم رہنے کی کلید بھی ہے"
اب میں جناب کی خدمت میں گزارش کرتا ہوں کہ اپنی اس بات کہ "میں سمجھتا ہوں کہ فہم سلف صالحین قرآن وحدیث سمجھنے کے لئے چابی ہے اور یہ فلاح اور نجات کی اور صراط مستقیم پر قائم رہنے کی کلید بھی ہے" کو سامنے رکھتے اس آیت کریمہ کا مطلب و مفہوم جو جناب نے بیان کیا ہے اسے سلف صالحین سے ثابت کر دیں کہ انہوں نے اس آیت کریمہ سے ( نماز باجماعت میں امام کے تکبیر بلند کہنے اور مقتدی کے آئستہ کہنے پر استدلال کیا ہو؟)ورنہ جناب صرط مستقیم پر قائم نہ رہ سکیں گےاور فلاح ونجات کا راستہ بھی جناب سے چھوٹ جائیگا
امید کرونگا کہ اب ادھر اُدھر کی بات کرنے کی بجائے آپ اپنی اس بات پر قائم رہیں گے