کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
تیز رفتار ترقی میں" چہیتے بھائی' ہمسفر ۔۔ گوادر سے کاشغر
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے برق رفتار ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے اور گوادر تا کاشغر سبک رفتار کیلئے نئی شاہراہ بنانے کا فیصلہ کیا جس کی باقاعدہ منظوری بھی دیدی گئی ہے ۔ یہ منظوری وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں دی گئی ہے ۔
چین کو پاکستان کے ایک آخری کونے گوادر سے منسلک کرنے والی نئی شاہراہ بنانے کی منظوری کیلئے منعقد ہونے والے اجلاس نے کچھ دیگر اہم شاہرات بنانے کی بھی منظوری دی ہے۔ وزیرخزانہ اسحٰق ڈار، منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیراطلاعات پرویز رشید، وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیراعظم کے مشیر طارق فاطمی بھی اجلاس میں شریک تھے۔
بی بی سی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ منظور کی جانے والی سڑکوں میں پاک چین اقتصادی راہداری کے نام سے ایک نئی شاہراہ سرِ فہرست ہے جو قراقرم ہائی وے کے متبادل کے طور پر بھی دیکھی جا رہی ہے۔ اس سڑک کو چین اور پاکستان کے درمیان مختصر اور زیادہ قابل اعتماد راستہ قرار دیا جا رہا ہے۔
خنجراب کے مقام سے شروع ہونے والی یہ سڑک چلاس، بابو سر ٹاپ، کاغان، ناران اور بالاکوٹ سے ہوتی ہوئی مانسہرہ پہنچے گی
جبکہ وزیراعظم نے یہ سڑک سارا سال قابل استعمال بنانے کیلئے بابو سر کے مقام پر سرنگ بنانے کی منظوری بھی دی ہے۔
اس سڑک پر فاصلہ مزید کم کرنے کی غرض سے وزیراعظم نے حویلیاں اور اسلام آباد کے درمیان ایک نئی سڑک بنانے کی ہدایت بھی کی ہے،
وزیراعظم نے اسی شاہراہ سے ایک ذیلی سڑک بھی تعمیر کرنے کی منظوری دی جو گڑھی حبیب اللہ سے ہوتی ہوئی، بالاکوٹ اور مظفر آباد کو ملائے گی۔
اجلاس میں مظفر آباد اور میرپور کے درمیان بھی ایک سڑک بنانے کی منظوری دی گئی جو ان دونوں شہروں کا فاصلہ ڈیڑھ سو کلومیٹر کم کرنے کے علاوہ انہیں دینہ کے مقام پر جی ٹی روڈ سے بھی منسلک کر دے گی۔
وزیراعظم کو کراچی لاہور موٹروے کے روٹ میں ترمیم کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی جس کے مطابق اب ایم ٹو نامی یہ سڑک خانیوال، ملتان، سکھر، خیرپور اور دادو سے بھی گزرے گی۔وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی شاہراہ، انڈس ہائی وے، موٹرویز اور جی ٹی روڈ کے درمیان رابطہ سڑکیں بنانے کی بھی ہدایت کی۔
روزنامہ پاکستان: 17 اگست 2013 (22:14)