کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
جانوں جرمن اور جوڈیشل کمیشن
بلاگر: نعمان تسلیم30 جولائی 2015
یہ 1980ء کے وسط کی بات ہے جب پی ٹی وی ایک ڈرامہ سیریل ’چھوٹی سی دنیا‘ ٹیلی کاسٹ کیا کرتا جو کہ اندرون سندھ کے ایک گاﺅں کے گرد گھومتا ہے۔ اس ڈرامے میں ایک کردار مراد علی خان کا تھا جو اسی گاﺅں کا رہائشی ہوتا ہے اور ولائیت (برطانیہ) جاتا ہے جہاں وہ کچھ عرصہ رہنے کے بعد واپس آتا ہے۔ اب اسکی شہرت گاﺅں میں ایک اچھی انگریزی بولنے والے کے بن چکی ہوتی ہے۔
اس دوران ایک اور کردار ’جانوں جرمن‘ بھی ظاہر ہوتا ہے جس کے بارے میں گاﺅں والوں کا خیال ہوتا ہے کہ وہ بھی انگریزی بولنے میں مہارت رکھتا ہے بلکہ وہ مراد علی خان کو شکست بھی دے سکتا ہے۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے دونوں کا مقابلہ کروا دیا جاتا ہے۔
گزشتہ دنوں اس ڈرامے کا کلپ دیکھنے کو مل گیا تو نہ جانے کیوں مجھے جانوں جرمن اور مراد علی خان کے درمیان ہونے والے مقابلے کو دیکھ کر تحریک انصاف، نواز لیگ اور جوڈیشل کمیشن کی یاد آ گئی۔
جانوں جرمن اور مراد علی خان کے درمیان ’انگریزی بولی کے مقابلے‘ کے لئے ایک ’جج صاحب‘ بھی موجود ہوتے ہیں جو خود انگریزی سے مکمل نا بلد ہوتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں بزرگ اور گاﺅں کا بڑا ہونے کی وجہ سے فیصلے کا اختیار دے دیا جاتا ہے۔
مجھے ایسا لگا کہ یہ ڈرامہ لکھنے والوں نے ہمارے ملک کے آنے والے حالات کا اندازہ لگا لیا تھا اور انہوں نے 30 سال قبل ہی موجودہ حالات کی منظر کشی کر ڈالی تھی۔
خیر مقابلے کی طرف چلتے ہیں جس کا آغاز ہوتا ہے اور ایک اندھے کو بھی یہ یقین ہو جاتا ہے کہ ’جانوں جرمن‘ انگریزی سے بالکل ناواقف ہے اور اس نے گاﺅں والوں کو انگریزی گنتی سنا کر بے وقوف بنایا ہوا ہے اور ان پر اپنی انگریزی کی دھاک بیٹھا رکھی ہے۔ چونکہ گاﺅں میں ’جج صاحب‘ سمیت کوئی بھی انگریزی سے واقف نہیں لہذا ’جانوں جرمن‘ لوگوں کو بے وقوف بنانا جاری رکھتا ہے۔
بالکل جوڈیشل کمیشن کی کاروائی کی طرح اس مقابلے میں بھی کئی اتار چڑھاﺅ آتے ہیں اور یوں لگتا ہے کہ شاید مراد علی خان اپنی اچھی انگریزی کی وجہ سے یہ مقابلہ جیت سکتا ہے۔ ہر اس انسان کو جوانگریزی سے ہلکا سا بھی واقف ہو کو یہ یقین ہوچکا ہے کہ ’جانوں جرمن‘ گاﺅں والوں کو بے وقوف بنا رہا ہے جبکہ مراد علی خان انگریزی زبان میں جواب دے رہا ہے۔ چونکہ ’جج صاحب‘ بھی اس چیز سے بالکل بھی واقف نہیں جس کے لئے انہیں فیصلہ دینا ہے لیکن پھر بھی اپنا بھرم قائم رکھنے کے لئے وہ بات پر بات کہہ رہے ہیں کہ فیصلہ میں نے دینا ہے لہذا باقی لوگ چپ کر جائیں۔
مقابلہ اختتام کو پہنچتا ہے۔۔۔ ’جانوں جرمن‘ اہل عقل کا مذاق اڑاتے ہوئے ’جج صاحب‘ کی جانب سے فاتح قرار پاتا ہے جبکہ مراد علی شاہ اپنا سا منہ لے کر گھر کو واپس آتا ہے۔
آپ بھی ذیل میں دیا گیا ڈرامے کا کلپ دیکھیں جس میں ’جج صاحب‘ تمام کاروائی سننے کے بعد آخر میں جانوں جرمن کو فاتح قرار دے رہے ہیں۔