عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,401
- ری ایکشن اسکور
- 9,990
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف کا نام
ناشر
![](http://i53.tinypic.com/1076jpx.jpg)
اسلام کی بنیاد قرآن مجید اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث وسنت پر ہے اور اس پر تمام مکاتب فکر کا اتفاق ہے۔لیکن افسوس ہے کہ متجددین نے اس متفقہ مسلک سے انحراف کر کے خودساختہ نظریات کی بنیاد پر حدیث کا حقیقی مقام ماننے سے انکار کر دیا ہے۔عصر حاضر کے ایک معروف ٹی وی اسکالر جناب جاوید احمد غامدی صاحب نے یہ عجیب نظریہ پیش کیا ہے کہ ’حدیث‘دین کا ماخذ نہیں ہے اور اس سے دین ثابت نہیں ہوتا۔انہوں نے ’سنت‘اور’حدیث‘ میں بھی ایک خودساختہ فرق پیش کیا ہے اور اس طرح حدیث کی تشریعی حیثیت کو صدمہ پہنچایا ہے۔محترم جناب رفیق چودھری صاحب نے غامدی صاحب کے اس طرز عمل کو ’انکار حدیث‘سے تعبیر کیا ہے جو کچھ ایسا بے جا بھی نہیں۔چودھری صاحب نے غامدی صاحب کے ’نظریہ حدیث‘کا تفصیلی ناقدانہ جائزہ لیا ہے جس سے اس کی کمزوری واضح ہو جاتی ہے۔بعض مقامات پر کچھ سختی دکھائی دیتی ہے ،تاہم مجموعی طور پر یہ انتہائی مفید کاوش ہے۔
اس کتاب جاوید غامدی اور انکار حدیث کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈکرنے کے لیے یہاں کلک کریں
جاوید غامدی اور انکار حدیث
مصنف کا نام
پروفیسر مولانا محمد رفیق
ناشر
مکتبہ قرآنیات لاہور
![](http://i53.tinypic.com/1076jpx.jpg)
تبصرہ
اسلام کی بنیاد قرآن مجید اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث وسنت پر ہے اور اس پر تمام مکاتب فکر کا اتفاق ہے۔لیکن افسوس ہے کہ متجددین نے اس متفقہ مسلک سے انحراف کر کے خودساختہ نظریات کی بنیاد پر حدیث کا حقیقی مقام ماننے سے انکار کر دیا ہے۔عصر حاضر کے ایک معروف ٹی وی اسکالر جناب جاوید احمد غامدی صاحب نے یہ عجیب نظریہ پیش کیا ہے کہ ’حدیث‘دین کا ماخذ نہیں ہے اور اس سے دین ثابت نہیں ہوتا۔انہوں نے ’سنت‘اور’حدیث‘ میں بھی ایک خودساختہ فرق پیش کیا ہے اور اس طرح حدیث کی تشریعی حیثیت کو صدمہ پہنچایا ہے۔محترم جناب رفیق چودھری صاحب نے غامدی صاحب کے اس طرز عمل کو ’انکار حدیث‘سے تعبیر کیا ہے جو کچھ ایسا بے جا بھی نہیں۔چودھری صاحب نے غامدی صاحب کے ’نظریہ حدیث‘کا تفصیلی ناقدانہ جائزہ لیا ہے جس سے اس کی کمزوری واضح ہو جاتی ہے۔بعض مقامات پر کچھ سختی دکھائی دیتی ہے ،تاہم مجموعی طور پر یہ انتہائی مفید کاوش ہے۔
اس کتاب جاوید غامدی اور انکار حدیث کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈکرنے کے لیے یہاں کلک کریں
Last edited: