• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جاپان کی ترقی کسی کام نہ آئی

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
جاپان کی ترقی کسی کام نہ آئی

حسن کمال
وہ جاپان ، جو اب سے 65 سال قبل امریکہ کے ایٹم بموں کی مار سہہ چکا تھا ، اس بار اس ایٹمی عذاب کا شکار ہوا جو اس نے اپنی ترقی اور توانائی کے حصول کیلئے پیدا کیا تھا۔ اب جاپان ایک بار پھر ایٹمی قہر کے زیر سایہ جی رہا ہے۔
سونی ، نایک ، ٹویوٹا ، کینن اور نسان جیسی عالمی پیمانے کی کمپنیوں والا ایشیا کا پہلا معاشی ٹائگر ، آج ان لوگوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جن کا سارا مال و متاع صرف ایک منٹ کے زلزلہ اور سونامی میں لٹ گیا۔
گاؤں کے گاؤں ، قصبے کے قصبے روئے زمین سے یوں مٹ گئے جیسے ان کا کبھی وجود ہی نہ تھا۔
قرآن کریم کی متعدد آیات میں قیامت کی جو منظر کشی کی گئی ہے ، اس کی ایک جھلک جیسے نظروں کے سامنے ہو۔
اللہ جاپان اور اس کے جفا کش باشندوں پر رحم کرے۔
مقام عبرت ہے کہ جاپان کی ترقی جاپانیوں کے کسی کام نہ آئی۔ ثابت ہوا کہ ٹیکنالوجی کی ساری ترقی اس وقت انسان کے کسی کام نہیں آتی ، جس وقت اسے اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
اس سونامی میں صرف مال و متاع ہی نہیں بہا ، یہ خودفریبی بھی بہہ گئی کہ انسان نے قدرت کو مسخر کر لیا ہے۔
انسان تو قدرت کی طاقت کے سامنے اب پہلے سے بھی زیادہ بےبس نظر آ رہا ہے۔ یہ بات اپنی تمام تر قوت کے ساتھ ثابت ہو گئی کہ ٹیکنالوجی اور معیشت کی ترقی بہتر مستقبل کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔
ایک منٹ کے ایک حادثے نے اس ملک کو زمین پر لا کھڑا کیا جو آسمان کی رفعتوں کو چھو رہا تھا۔ آج جاپان کا اسٹاک اکسچینج ملبہ کے ڈھیر تلے دب چکا ہے۔ وہ تجوریاں خالی پڑی ہیں جو کل تک آدھی دنیا خرید سکتی تھیں۔
جاپان میں آئی ہوئی تباہی بہت چشم کشا ہے ، بشرطیکہ اس سے سبق لیا جائے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
﴿ اعلَموا أَنَّمَا الحَيوٰةُ الدُّنيا لَعِبٌ وَلَهوٌ وَزينَةٌ وَتَفاخُرٌ‌ بَينَكُم وَتَكاثُرٌ‌ فِى الأَموٰلِ وَالأَولـٰدِ ۖ كَمَثَلِ غَيثٍ أَعجَبَ الكُفّارَ‌ نَباتُهُ ثُمَّ يَهيجُ فَتَر‌ىٰهُ مُصفَرًّ‌ا ثُمَّ يَكونُ حُطـٰمًا ۖ وَفِى الـٔاخِرَ‌ةِ عَذابٌ شَديدٌ وَمَغفِرَ‌ةٌ مِنَ اللَّـهِ وَرِ‌ضوٰنٌ ۚ وَمَا الحَيوٰةُ الدُّنيا إِلّا مَتـٰعُ الغُر‌ورِ‌ ٢٠ سابِقوا إِلىٰ مَغفِرَ‌ةٍ مِن رَ‌بِّكُم وَجَنَّةٍ عَر‌ضُها كَعَر‌ضِ السَّماءِ وَالأَر‌ضِ أُعِدَّت لِلَّذينَ ءامَنوا بِاللَّـهِ وَرُ‌سُلِهِ ۚ ذٰلِكَ فَضلُ اللَّـهِ يُؤتيهِ مَن يَشاءُ ۚ وَاللَّـهُ ذُو الفَضلِ العَظيمِ ٢١ ما أَصابَ مِن مُصيبَةٍ فِى الأَر‌ضِ وَلا فى أَنفُسِكُم إِلّا فى كِتـٰبٍ مِن قَبلِ أَن نَبرَ‌أَها ۚ إِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللَّـهِ يَسيرٌ‌ ٢٢ لِكَيلا تَأسَوا عَلىٰ ما فاتَكُم وَلا تَفرَ‌حوا بِما ءاتىٰكُم ۗ وَاللَّـهُ لا يُحِبُّ كُلَّ مُختالٍ فَخورٍ‌ ٢٣ الَّذينَ يَبخَلونَ وَيَأمُر‌ونَ النّاسَ بِالبُخلِ ۗ وَمَن يَتَوَلَّ فَإِنَّ اللَّـهَ هُوَ الغَنِىُّ الحَميدُ ٢٤ ﴾ ۔۔۔ سورة الحديد
خوب جان رکھو کہ دنیا کی زندگی صرف کھیل تماشا زینت اور آپس میں فخر (و غرور) اور مال واوﻻد میں ایک کا دوسرے سے اپنے آپ کو زیاده بتلانا ہے، جیسے بارش اور اس کی پیداوار کسانوں کو اچھی معلوم ہوتی ہے پھر جب وه خشک ہو جاتی ہے تو زرد رنگ میں اس کو تم دیکھتے ہو پھر وه بالکل چورا چورا ہو جاتی ہے اور آخرت میں سخت عذاب اور اللہ کی مغفرت اور رضامندی ہے اور دنیا کی زندگی بجز دھوکے کے سامان کے اور کچھ بھی تو نہیں (20) (آؤ) دوڑو اپنے رب کی مغفرت کی طرف اور اس جنت کی طرف جس کی وسعت آسمان وزمین کی وسعت کے برابر ہے یہ ان کے لیے بنائی ہے جو اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں۔ یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دے اور اللہ بڑے فضل واﻻ ہے (21) نہ کوئی مصیبت دنیا میں آتی ہے نہ (خاص) تمہاری جانوں میں، مگر اس سے پہلے کہ ہم اس کو پیدا کریں وه ایک خاص کتاب میں لکھی ہوئی ہے، یہ (کام) اللہ تعالیٰ پر (بالکل) آسان ہے (22) تاکہ تم اپنے سے فوت شده کسی چیز پر رنجیده نہ ہو جایا کرو اور نہ عطا کرده چیز پر اترا جاؤ، اور اترانے والے شیخی خوروں کو اللہ پسند نہیں فرماتا (23) جو (خود بھی) بخل کریں اور دوسروں کو (بھی) بخل کی تعلیم دیں۔ سنو! جو بھی منھ پھیرے اللہ بےنیاز اور سزاوار حمد وﺛنا ہے (24)
 
Top