کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
جدہ: حق مہر کے بے لگام گھوڑے کو نکیل ڈال دی گئی
کنواری لڑکی کا حق مہر 50 اور دوسری بار شادی کا 30 ہزار ریال مقرر
جدہ ۔ سعود الخلفکنواری لڑکی کا حق مہر 50 اور دوسری بار شادی کا 30 ہزار ریال مقرر
بدھ 19 اگست 2015م
سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں حکومت اور قبائل کے درمیان مذاکرات کے بعد شادی بیاہ پرغیر ضروری اخراجات کی روک تھام کے ساتھ ساتھ خواتین کے حق مہر کی بھی حد مقرر کر دی گئی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے تمام علاقائی گورنروں کو ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں انہیں جدہ میں قبائل کے ساتھ طے پائے فیصلے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ حکومتی نمائندوں اور قبائلی رہ نمائوں کے درمیان ہوئی بات چیت میں شادی بیاہ پر فضول خرچی کی روک تھام اور حد سے زیادہ حق مہر مقرر کو ایک محدود پیمانے پر لانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس ملاقات کا اصل مقصد حق مہرمیں مبالغہ آرائی کی حد تک اضافہ کرنا اور کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے مشکلات کھڑی کرنے کے رحجان کو روکنا تھا۔ چنانچہ مقامی قبائل اور حکومت نے حق مہر کی ایک حد مقرر کر دی ہے۔ آئندہ جدہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں طے پانے والی شادیوں میں حق مہر اسی اصول کے مطابق ہی وصول کیا جائے گا۔ فیصلے کے تحت کنواری لڑکی کا حق مہر زیادہ سے زیادہ 50 ہزار اور سابقہ مطلقہ یا دوسری بارشادی کرنے والی خاتون کا حق مہر 30 ہزار ریال رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے جاری تازہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں شادی کی عمر کو پہنچنے والی خواتین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
سنہ 2010ء میں شادی کی شرعی عمر تک پہنچنے والی لڑکیوں کی تعداد 15 لاکھ تھی
اور اب یہ تعداد بڑھ کر 40 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
جدہ میں لوگوں نے مرضی کے حق مہر مقرر کر رکھےتھے جن میں عدم توازن کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ حکومتی اقدام کے بعد حق مہر کے بے لگام گھوڑے کو نکیل ڈال دی گئی ہے۔