محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 723
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 53
جرابوں پر مسح کرنے کے حوالے سے علماء کرام کے تین اقوال ہیں:
1- جرابوں پر مسح کرناجائز نہیں ہے لیکن اگر ان جرابوں پر چمڑے کا جوتا پہناہو تو مسح کیا جا سکتا ہے، یہ امام مالک اور امام شافعی رحمہما اللہ کا قول ہے۔
2- اگر جرابیں موٹی ہوں اور پاؤں کو ٹخنوں سمیت ڈھانپ دیں تو ان پر مسح کرنا جائز ہے، یہ امام حسن بصری ، امام سعید بن مسیب، امام احمد ، حنفیہ ، شافعیہ اور حنابلہ کا قول ہے۔
3- جرابوں پر مسح کرناجائز ہے چاہےوہ باریک ہی کیوںنہ ہوں، یہ امام ابن حزم ، امام ابن تیمیہ ، امام ابن عثیمین اورامام البانی رحمہم اللہ کا قول ہے۔
راجح:
درج ذیل دلائل کی بنا پر تیسرا قول راجح ہے:
1- سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (ایک بار) وضو کیا تو اپنے جرابوں اور جوتوں پر مسح کیا۔ (سنن ابی داود: 159)
2- ازرق بن قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا اور اپنی اون سے بنی ہوئی جرابوں پر مسح کیا، میں نے ان سےعرض کیا کہ آپ نے جرابوں پرمسح کر لیا؟! تو انہوں نےفرمایا کہ یہ موزے ہی ہیں لیکن اون سے بنےہوئے ہیں۔ (الکنی از دولابی، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 181)
3- 13 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے کہ وہ جرابوں پر مسح کیا کرتے تھے۔ (الکنی از دولابی، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 181)
1- جرابوں پر مسح کرناجائز نہیں ہے لیکن اگر ان جرابوں پر چمڑے کا جوتا پہناہو تو مسح کیا جا سکتا ہے، یہ امام مالک اور امام شافعی رحمہما اللہ کا قول ہے۔
2- اگر جرابیں موٹی ہوں اور پاؤں کو ٹخنوں سمیت ڈھانپ دیں تو ان پر مسح کرنا جائز ہے، یہ امام حسن بصری ، امام سعید بن مسیب، امام احمد ، حنفیہ ، شافعیہ اور حنابلہ کا قول ہے۔
3- جرابوں پر مسح کرناجائز ہے چاہےوہ باریک ہی کیوںنہ ہوں، یہ امام ابن حزم ، امام ابن تیمیہ ، امام ابن عثیمین اورامام البانی رحمہم اللہ کا قول ہے۔
راجح:
درج ذیل دلائل کی بنا پر تیسرا قول راجح ہے:
1- سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (ایک بار) وضو کیا تو اپنے جرابوں اور جوتوں پر مسح کیا۔ (سنن ابی داود: 159)
2- ازرق بن قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا اور اپنی اون سے بنی ہوئی جرابوں پر مسح کیا، میں نے ان سےعرض کیا کہ آپ نے جرابوں پرمسح کر لیا؟! تو انہوں نےفرمایا کہ یہ موزے ہی ہیں لیکن اون سے بنےہوئے ہیں۔ (الکنی از دولابی، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 181)
3- 13 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے کہ وہ جرابوں پر مسح کیا کرتے تھے۔ (الکنی از دولابی، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 181)