- شمولیت
- فروری 21، 2012
- پیغامات
- 1,280
- ری ایکشن اسکور
- 3,232
- پوائنٹ
- 396
اگر دلوں میںاحساس نہ ہوتو انسان اپنے بگاڑ کے سامان خود کرتا ہے انسان ایسا سخت پتھر ہےجس میں کوئی چیز سوراخ نہیں کر پاتی لیکن جب اسی میں یہ احساس پیداہوجاےکہ وہ اپنے رب کا بندہ ہے۔ ۔ تو دل میں گداز۔ ۔ اور عمل میں شکرکا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ ۔ اسی سے انسان اپنےرب کی پہچان کرتا ہے اوررب کے عطا کردہ احسانات کا شکر گزار بھی بنتا ہے۔ ۔ اپنے تمام جذبات واحساسات کو پس پشت ڈال کے دوسروں کے د کھ سکھ میں شامل ہوجاتا ہے اس احساس کی بنا پراللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔ ۔ قرآن میں اپنے نبی کی تعریف یوں کی گئ کہ ۔ اگر تم تند خو اور سنگ دل ہوتے تو یہ سب تمھارے گرد وپیش سےچھٹ جاتے۔ ۔ یہی احساس اگر مرجائے تو انسان پتھر کی مانند ہے ایک ایسا پتھرجس سےجتنا سرٹکراو گے اتنی زیادہ تکلیف خود کو ہوگی۔ ۔ اسی کا نتیجہ عصبیت کے فتنوں کی صورت میں نظرآتا ہے اس کا زہر رگ رگ میں اس طرح اترجاتا ہے کہ تریاق ممکن نہں رہتا۔ ۔ یہ احساس بند گی زندہ رکھنا ہے ورنہ انسانیت دم توڑ دے گی ۔۔ ۔ اور انسان۔ ۔ حیوانی مقام سے بھی نیچے اتر جائے گا! ! اور ایسا معا شرہ وجود میں آے گا کہ ۔ ۔ جس بستی کے سارے انسان پتھر کے !