• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جس بستی کے سارے انسان پتھر کے

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
اگر دلوں میںاحساس نہ ہوتو انسان اپنے بگاڑ کے سامان خود کرتا ہے انسان ایسا سخت پتھر ہےجس میں کوئی چیز سوراخ نہیں کر پاتی لیکن جب اسی میں یہ احساس پیداہوجاےکہ وہ اپنے رب کا بندہ ہے۔ ۔ تو دل میں گداز۔ ۔ اور عمل میں شکرکا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ ۔ اسی سے انسان اپنےرب کی پہچان کرتا ہے اوررب کے عطا کردہ احسانات کا شکر گزار بھی بنتا ہے۔ ۔ اپنے تمام جذبات واحساسات کو پس پشت ڈال کے دوسروں کے د کھ سکھ میں شامل ہوجاتا ہے اس احساس کی بنا پراللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔ ۔ قرآن میں اپنے نبی کی تعریف یوں کی گئ کہ ۔ اگر تم تند خو اور سنگ دل ہوتے تو یہ سب تمھارے گرد وپیش سےچھٹ جاتے۔ ۔ یہی احساس اگر مرجائے تو انسان پتھر کی مانند ہے ایک ایسا پتھرجس سےجتنا سرٹکراو گے اتنی زیادہ تکلیف خود کو ہوگی۔ ۔ اسی کا نتیجہ عصبیت کے فتنوں کی صورت میں نظرآتا ہے اس کا زہر رگ رگ میں اس طرح اترجاتا ہے کہ تریاق ممکن نہں رہتا۔ ۔ یہ احساس بند گی زندہ رکھنا ہے ورنہ انسانیت دم توڑ دے گی ۔۔ ۔ اور انسان۔ ۔ حیوانی مقام سے بھی نیچے اتر جائے گا! ! اور ایسا معا شرہ وجود میں آے گا کہ ۔ ۔ جس بستی کے سارے انسان پتھر کے !
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
اگر دلوں میںاحساس نہ ہوتو انسان اپنے بگاڑ کے سامان خود کرتا ہے انسان ایسا سخت پتھر ہےجس میں کوئی چیز سوراخ نہیں کر پاتی لیکن جب اسی میں یہ احساس پیداہوجاےکہ وہ اپنے رب کا بندہ ہے۔ ۔ تو دل میں گداز۔ ۔ اور عمل میں شکرکا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ ۔ اسی سے انسان اپنےرب کی پہچان کرتا ہے اوررب کے عطا کردہ احسانات کا شکر گزار بھی بنتا ہے۔ ۔ اپنے تمام جذبات واحساسات کو پس پشت ڈال کے دوسروں کے د کھ سکھ میں شامل ہوجاتا ہے اس احساس کی بنا پراللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔ ۔ قرآن میں اپنے نبی کی تعریف یوں کی گئ کہ ۔ اگر تم تند خو اور سنگ دل ہوتے تو یہ سب تمھارے گرد وپیش سےچھٹ جاتے۔ ۔ یہی احساس اگر مرجائے تو انسان پتھر کی مانند ہے ایک ایسا پتھرجس سےجتنا سرٹکراو گے اتنی زیادہ تکلیف خود کو ہوگی۔ ۔ اسی کا نتیجہ عصبیت کے فتنوں کی صورت میں نظرآتا ہے اس کا زہر رگ رگ میں اس طرح اترجاتا ہے کہ تریاق ممکن نہں رہتا۔ ۔ یہ احساس بند گی زندہ رکھنا ہے ورنہ انسانیت دم توڑ دے گی ۔۔ ۔ اور انسان۔ ۔ حیوانی مقام سے بھی نیچے اتر جائے گا! ! اور ایسا معا شرہ وجود میں آے گا کہ ۔ ۔ جس بستی کے سارے انسان پتھر کے !
السلام علیکم محترمہ بہن.

آپ جب بھی کوئی قرآن کا ذکر کریں تو حوالہ ضرور دیں، اور اگر ممکن ہو تو عربی آیت بھی لکھ دیں،
 
Top