اللہ اکبر، جہالت کی بھی حد ہوتی ہے، اس لڑکی سے زیادہ اس کے والدین مجرم ہیں، جاہلوں کو اتنا بھی نہیں پتہ کہ وہ اپنی نوجوان 17 سالہ لڑکی کو ایک 50 سالہ درندے کے ساتھ اکیلا بھیج رہے ہیں جب کہ اس سے پہلے کئی کہانیاں بن چکی ہیں، یہ ہوتا ہے شرک و بدعت کا نقصان، شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، یا اللہ تیرا شکر ہے کہ ہم اہل توحید ہیں، ہمیں اسی توحید کے عقیدے پر ثابت قدمی عطا فرما اور اسی عقیدہ توحید پر موت عطا فرمانا آمین
سر عام کی ٹیم نے تو مجرم کو گرفتار کروا لیا ہے لیکن اس (غیر) اسلامی ملک پاکستان میں کوئی انصاف نہیں ملے گا، پہلے ہی پولیس نے رشوت لے لی ہے، اور پھر بھی یہاں تو سپریم کوٹ میں بیٹھا ہوا جج بک جاتا ہے کیونکہ یہاں کفر کا نظام ہے اور کفر کے نظام سے اسی طرح انسانوں کی تذلیل ہوتی ہے، اب بھی لوگوں کو اسلامی نطام کے نفاذ کی قدر و قیمت معلوم نہ ہو تو بس ہے پھر۔
دراصل یہ قوم ہے ہی اسی لائق، اللہ رحم کرے، جب بھی اسلامی قوانین کی بات ہوتی ہے بہت سارے پڑھے لکھے سمجھدار لوگوں کے پیٹ میں بھی مروڑ اٹھنے لگتے ہیں، اور اسلامی سزا چوری پر ہاتھ کاٹنا، شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، اور ڈرتے ہیں اسلامی نظام کے نفاذ سے۔ اللہ اس قوم پر رحم فرمائے آمین