• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعت اہل حدیث کا عقیدہ اور نصب العین

Ukashah

رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
53
ری ایکشن اسکور
214
پوائنٹ
65
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

جماعت اہل حدیث کا عقیدہ اور نصب العین
مولانا سید داؤد غزنوی رحمہ اللہ​
مولانا نے یہ مضمون '' منکرین حدیث '' کے رد میں لکھا تھا جو کہ ''الاعتصام '' میں شائع ہوا۔​

ہمارا عقیدہ ہے کہ :

1- قرآن مجید اللہ تعالٰی کی آخری وحی اور قیامت تک کے لئے بنی نوع انسان کے لیے خدا کا آخری پیغامِ رشد و ہدایت ہے۔

2- یہ وحی الٰہی سید المرسلین و خاتم النبین سیدنا محمد بن عبداللہ المطلبی الہاشمی پر نازل ہوئی۔

3- آپ ﷺ اس وحی الٰی کے صرف مبلغ ہی نہیں بلکہ آپ اس کے مبین اور مفسر بھی ہیں
فرمایا :
وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ
'' اے نبی ﷺ! ہم نے تمہاری طرف یہ قرآن بھیجا ہے تاکہ لوگوں کو آیاتِ قرآنی اچھی طرح وضاحت سے سمجھا دیں۔ ''

4- آپ ﷺ نے قرآن مجید کی جو تشریح بیان فرمائی اس کا نام حکمت یا سنت ہے فرمایا :

[LINK=http://tanzil.net/#4:113]وَأَنزَلَ اللَّہُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُن تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللَّہِ عَلَيْكَ عَظِيمًا﴿١١٣﴾[/LINK]
'' اللہ نے آپ پر کتاب اور اس کے معارف و حکم بھی نازل فرمائے اور آپ کو وہ علوم سکھائے جو آپ کو معلوم نہ تھے ''

معلوم ہو ا کہ قرآن کریم کے علاوہ وہ دوسری چیزبھی آپ ﷺ پر نازل ہوئی تھی جس کو قرآن مجید '' حکمت '' (معارف و حکم ) سے تعبیر کرتا ہے ۔۔۔ پس قرآن مجید کے علاوہ دوسری چیز جو خداوندتعالٰی کی طرف سے وحی کے ذریعہ نازل ہوئی ، احادیث یا سنت رسول ﷺ ہی ہے جسے قرآن حکیم کی پیغمبرانہ تشریح سمجھا جاتا ہے۔

5- قرآن کریم کی اس تشریح کو نبی کریم ﷺ کی رائے پر نہیں چھوڑا گیا بلکہ اللہ تعالٰی نے آیات قرآنیہ کی تبین و تشریح اپنے ذمہ لی۔
فرمایا :
[LINK=http://tanzil.net/#75:17]إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ ﴿17﴾ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ ﴿18﴾ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ ﴿19﴾[/LINK]
اس کا جمع کرنا اور (آپ کی زبان سے) پڑھنا ہمارے ذمہ ہے ،پس جب ہم (جبرائیل کے ذریعے )قرآن پڑھا چکیں‌ تواس کے بعد آپ اس کو دہرائیں پھر قرآن (کے احکام) بیان کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔''

6- یہ ناممکن ہے کہ قرآن کریم حسب وعدہ الٰہی قیامت تک محفوظ رہے مگر اس کی پیمبرانہ شرح گم ہو جائے یا محفوظ نہ رہے۔ قرآن کا دنیا میں بطور ذکر و ہدایت محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ قرآن مجید اپنے متعلقات کے ساتھ محفوظ رہے یعنی عربی زبان ، عربی قواعد اور سنت رسول بھی قرآن مجید کے ساتھ تاابد محفوظ رہے۔

7- اگر ہدایت بنی نوع انسان کے لیے قرآن مجید کے علاوہ اسوہء رسول ﷺ یا سنت رسول کی ضرورت نہ ہوتی تو پھر نزول قرآن کے لئے تئیس 23 سال کی طویل مدت غیرضروری تھی۔ یہ کام چند مہینوں میں انجام پا سکتا تھا آپ ﷺ جبرئیل سے سن کر قرآن مجید حفظ کرلیتے اور صحابہ کو مختصر عرصہ میں حفظ کرادیتے۔ لیکن یہ حقیقت مسلمہ ہے کہ قرآن مجید کی تعلیم اور اس کا نزول بتدریج ہوا ور 23 سال کی طویل مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچا۔ کیونکہ قرآن مجید کتاب کی صورت میں ایک جامع مگر مختصر ہے لیکن سنت رسول ﷺ اور پیمبرانہ شرح اس کے ساتھ شامل کی گئی تو یہی مختصر کتاب دینی تکمیل و تشریح کے لئے 23 سال کی طویل مدت کی محتاج ہو گئی اور یہ صرف اس لیے کہ قرآن مجید کے ساتھ سنت رسول کو بھی زندہ رکھنا اللہ کو منظور تھا۔

8- جس طرح نبی ﷺ کی ذات اقدس قرآن مجید سے علیحدہ نہیں کی جا سکتی یعنی قرآن اور صاحب قرآن دونوں پر ایمان لانا جزوِ ایمان ہے ، اسی طرح پیغمبرِ خدا کی ذات گرامی سے ان کے تابندہ نقوش (سنت و اسوہ رسول) کی علیحدگی ناممکن ہے ۔ اس لیے ہمارا ایمان ہے کہ سنت کا انکار قرآن مجید کا انکار ہے۔

8- نبی اکرم ﷺ کے بعد آپ کے اصحاب کرام کی جماعت وہ مقدس جماعت ہے ، جو تکمیل انسانیت اور اخلاق و اعمال حنسہ کا اکمل نمونہ ے ، یہی وہ نفوس قدسیہ تھے جن کے سامنے وحی الہٰی نازل ہوتی رہی اور رسول پاک ﷺ کی زبان مبارک سے قرآن اور پیمبر انہ تشریح سنتے رہے اور انہی دوچیزوں (کتاب و سنت ) کی انھوں نے اپنے اقوال و اعمال کا محور بنائے رکھا اور کتاب و سنت کی امانت جو ان کے سپرد کی گئی تھی ، کمال دیانت کے ساتھ انھوں اپنے شاگردوں (تابعین ) کو پہنچا دی رضی اللہ عنہم و رضواعنہ

10- اسلامی علوم ، اسلام تہذیب اور اسی طرح مسلم معاشرہ نے اپنے اپنے زمانوں میں اپنی ہم عصر قوموں کے اختلاط سے چونکہ ایسے اثرات قبول کر لیے ہیں جن سے اسلامی تعلیمات قرن اول کی سادگی پر قائم نہیں رہیں۔ اس لیے مسلم معاشر کے نظام ِ حیات کو آج اسی چشمہ صافی سے سیراب کیا جا سکتا ہے جسے ہم قرن اول کی فطری سادگی کا چشمہ حیات کہتے ہیں ، یعنی اسلام کو اسی طرح سمجھا جائے جس طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تابعین اور آئمہ دین نے سمجھا۔

ہمارا نصب العین :
ہمارا حقیقی نصب العین احکم الحاکمین کی رضا اور خوشنودی کا حاصل کرنا ہے اور اس کے حصول کا واحد ذریعہ ہم اللہ کے برگزیدہ رسول ﷺ کے ساتھ عقیدت و محبت اور آپ کے اسوہء حسنہ کی اتباع سمجھتے ہیں۔

جماعت اہل حدیث کا عقیدہ اور نصب العین
 

muneebanjum

مبتدی
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
62
ری ایکشن اسکور
336
پوائنٹ
0
مجھے ڈاکٹر خالد ظہیر اور جاوید غامدی کے بارے میں پوچھنا تھا کہ کیا وہ پرویزی(منکرین حدیث) میں سے ھیں؟؟ کیوں کہ ایک ٹی وی پروگرام میں ڈاکٹر خالد ظہیر بخاری پر اعتراض کر رہے تھے۔ نیز علماء اہل الحدیث کا ان دونوں کے بارے موقف سے آگاہ کیجئے۔

جزاک اللہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اس حوالے سے یہ [LINK=http://www.kitabosunnat.com/forum/%D9%BE%DB%8C-%DA%88%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%81-%D9%81%D8%A7%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%B9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-118/%D8%B1%D8%AF%D9%81%D8%AA%D9%86%DB%81-%D8%A7%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%AD%D8%AF%DB%8C%D8%AB-1824/#post10538]کتب[/LINK] بھی قابل مطالعہ ہیں۔
 
Top