• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعۃ الدعوہ کے مرکزی رہنما خالد بشیر کی شہادت

شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
چار روز قبل اغواءکے بعد قتل ہونیوالے جماعۃ الدعوة کے مرکزی رہنما خالد بشیر کوپرسوں ہجویری ہاؤسنگ سکیم ہربنس پورہ کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔

ان کی نماز جنازہ جماعۃ الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید نے پڑھائی جس میں جماعة الدعوة کے مرکزی رہنماؤں پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، حافظ عبدالغفار المدنی، مفتی مبشر احمد ربانی سمیت سمیت مقامی مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیات اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ نماز جنازہ پڑھاتے ہوئے حافظ محمد سعید آبدیدہ ہو گئے۔

قبل ازیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد سعید نے کہاکہ دہشت گردی کا حالیہ واقعہ خالد بشیر کے خاندان اور پوری جماعت کے لئے بہت بڑا صدمہ ہے اور بالکل مختلف نوعیت کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خالد بشیر کو جس طریقہ سے اغواءکے بعد بہیمانہ انداز میں شہید کیا گیا یقینی طور پر اس میں وہ اسلام دشمن قوتیں ملوث ہیں جو پاکستان میں تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ افراتفری پھیلانا چا ہتی ہیں۔

انہوں نے کہا جماعۃ الدعوة پر بہت بڑا حملہ کیا گیا، یہ ہمارے لئے چیلنج ہے۔ قاتلوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ہم ان کا پیچھا کریں گے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بیرونی قوتوں کے ایجنٹ پاکستان میں بیٹھ کر خوفناک سازشیں کر رہے ہیں۔

امریکی ریمنڈ ڈیوس کو جب پکڑا گیا تو تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیاکہ اسے جماعۃ الدعوة کی جاسوسی کیلئے یہاں بھیجا گیا۔ حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اعلیٰ سطحی پیمانے پراقدامات اٹھاتے ہوئے ملک میں موجودکفار کے ایجنٹوں کو جلد از جلد گرفتار کریں اور انہیں قرار واقعی سزادی جائے۔ جماعۃ الدعوة پاکستان کے مرکزی رہنما حافظ سیف اللہ منصور ، مولانا ابو الہاشم اورمولانا محمد ادریس فاروقی نے کہاکہ خالد بشیر کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ اس واقعہ میں پاکستان میں موجود بین الاقوامی قوتوں کے ایجنٹ ملوث ہیں۔
 
Top