• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جمعیتہ علماء ہند کے مفتی کا بیان شنکر پہلے پیغمبر (نعوذ با للہ)

وسیم خان

مبتدی
شمولیت
اپریل 23، 2014
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
13
جمعیتہ علماء ہند کے مفتی کا بیان شنکر پہلے پیغمبر (نعوذ با للہ)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
کوئی مستند حوالہ ؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
مفتی محمد الیاس کے بیان کی بی جے پی اور ہندو تنظیموں نے کی تائید
عامر سلیم خان
نئی دہلی؍اجودھیا، 19فروری، سماج نیوز سروس: آج اچانک میڈیا میں بھگوان شو شنکر کے متعلق بیان آنے پر کافی ہنگامہ ہوا۔ بیان تھا کہ بھگوان شیو مسلمانوں کے پہلے پیغمبر ہیں نیز مسلمان بھگوان شیو اور دیوی پاروتی کی اولاد ہیں۔ یہ متنازع بیان میڈیا میں جمعیۃ علما ہند کے بتائے جانے والے مفتی محمد الیاس کی طرف سے آیا ہے، حالانکہ جمعیۃ علما ہند نے اس کی پرزور تردید کردی ہے۔ مفتی محمد الیاس نے ہندو عقیدہ کے مطابق متبرک شہر اجودھیا میں مذکورہ بیان اس وقت دیا جب وہ ایک وفد کے ساتھ یہاں اجودھیا کے سادھو سنتوں کو 27 فرو ری کو یوپی کے ضلع بلرام پور کے قصبہ اترولہ میں ہندو مسلم یکجہتی پر مبنی ایک کانفرنس میں مدعو کرنے کی غرض سے پہنچے تھے۔ مفتی محمد الیاس سے مزید یہ بھی جوڑا گیا ہے کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام مسلمان سناتن دھرم کے فالوور ہیں اور یہ کہ اگر ہندوستان ہندو راشٹر بنایا جاتا ہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اگر چین اور جاپان کے باشندگان چینی اور جاپانی ہیں تو ہندوستانی ہندو ہیں خواہ وہ مسلمان ہو ں یا کسی اور دھرم سے تعلق رکھنے والے ۔ مفتی محمد الیاس کے بارے میں بتایاگیا ہے کہ جمعیۃ علما ہند میں ان کی آمد ورفت رہتی ہے لیکن جمعیۃ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کافی دنوں تک دیوبند میں ان کا ایک کتب خانہ چلتا رہا تھا لیکن اب وہ بلرام پور میں ہی کتابوں کا کام کرتے ہیں۔
ان کے بیان نے قومی سطح پر ایک ہلچل پیدا کردی۔ جہاں ایک طرف مسلم دانشوروں اور تنظیموں نے اضطرابی کیفیت کا اظہار کرتے ہوئے اس کی تردید کرنی شروع کردی ہے وہیں بی جے پی لیڈروں اور ہندو تنظیموں کے قائدین اس کی پرزور حمایت کرنے میں لگ گئے ہیں۔کئی بی جے پی لیڈرو ں نے کہنا شروع کردیا کہ مفتی الیاس نے ایک سچائی قبول کی ہے اور ہم اس کاخیر مقدم کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف اس کی پرزورمذمت کی گئی اور بیان کو پوری طرح مسترد کردیاگیا۔ جمعیۃ علما ہند کے قومی ترجمان مولانا عبدالحمید نعمانی نے روزنامہ ہمارا سماج سے کہا کہ مفتی محمد الیاس کا جمعیۃ علما ہند سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ گمراہ کن بیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیان نہ تو اسلام کی رو سے صحیح ہے اور نہ ہی ہندو عقیدہ کے مطابق۔ انہوں نے پیغمبر کیلئے بہت ساری دلیلوں میں سے ایک دلیل یہ بھی بتائی کہ پیغمبر کا انسان ہونا ضروری ہے جبکہ شو شنکر ہندو عقیدہ کے مطابق بھگوان ہیں۔
دوسری طرف جمعیۃ علما یوپی نے بھی اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی تردید کی ہے اور جمعیۃ سے مفتی محمد الیاس کو جوڑنے پر ناراضگی کا اظہا رکیا ہے۔جمعیۃ علماء اترپردیش کے صدر مولانا سید اشہد رشیدی نے کہا کہ اسلام ایک آسمانی مذہب ہے جس کی بنیاد توحید و رسالت پر قائم ہے۔ آج سے چودہ سو سال پہلے مکہ مکرمہ میں اللہ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام انسانوں کو ایک خدا کی عبادت کی دعوت دی۔ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت محمد مصطفےٰؐ اللہ کے آخری نبی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا الیاس صاحب نے جو بیان دیا ہے وہ ان کی اپنی ذاتی رائے ہے مولانا موصوف کا مقامی یا صوبائی جمعیۃ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ہم ان کے بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ قومی یکجہتی کے پیغام کے ساتھ ساتھ جمعیۃ علماء مسلمانوں کو اپنے عقائد اور اعمال کی اصلاح اور اس میں پختگی کی دعوت دیتی ہے۔
آل انڈیا تبلیغ سیرت مغربی بنگال کے ذمہ دار مولانا محمد مجاہد حسین حبیبی کہتے ہیں کہ مفتی الیاس کا بیان قرآن ،حدیث اور تاریخ اسلام کو مسخ کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے جس کی تحریک آل انڈیا تبلیغ سیرت مغربی بنگال سخت لفظوں میں مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے میڈیا میں بھیجی گئی ریلیز میں کہا ہے کہ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ہندو دھرم کے دیوی دیوتا کالپنک بتائے جاتے ہیں،جب کہ آدم علیہ السلام کا وجود قرآن ،حدیث اور تاریخ سے ثابت شدہ ہے۔ان کاکہناکہ ہندوستان کا ہر مسلمان ہندو ہے یہ انتہائی شرمناک ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ ،چین ،جاپان وغیرہ کسی مذہب کا نام نہیں بلکہ یہ ملک کے نام ہیں امریکہ ،چین ،جاپان کاہر مسلمان یقیناً امریکی ،چینی ،اور جاپانی مسلمان ۔ اس لحاظ سے اگر ہمارے ملک کو انڈیا ،بھارت اور ہندوستان کہا جائے تو ہر مسلمان انڈین، بھارتی، اور ہندوستانی ہو گا نہ کہ ہندو۔مولوی الیاس کا مذکورہ بیان اسلام ،قرآن ،حدیث اور تاریخی حقائق سے ناواقفیت پر مبنی ہے ۔آل انڈیا تبلیغ سیرت مغربی بنگال جمعیۃ علماء ہندسے مطالبہ کرتی ہے کہ مولوی الیاس کا محاسبہ کرے اور ان کے بیان پر اپنا موقف واضح کرے۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
بالکل ایسے ہی بیانات مودی پارٹی کے لوگوں کی طرف سے بھی آئے ہیں وہ ہر کسی کو ہندہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ اور اس قسم کا بیان کسی عام مسلمان سے بھی صادر ہونا بہت بعید ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ ان مولوی صاحب کو بھی دھمکیاں وغیرہ موصول ہوئی ہوں گی، جس کے بعد انہوں نے یہ کہا ہو۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
بالکل ایسے ہی بیانات مودی پارٹی کے لوگوں کی طرف سے بھی آئے ہیں وہ ہر کسی کو ہندہ بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔ اور اس قسم کا بیان کسی عام مسلمان سے بھی صادر ہونا بہت بعید ہے۔ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ ان مولوی صاحب کو بھی دھمکیاں وغیرہ موصول ہوئی ہوں گی، جس کے بعد انہوں نے یہ کہا ہو۔
شیخ محترم آپ کو غلط فہمی ہوئی ہوگی، ایسا تو کچھ نہیں ہوتا ہندوستان میں۔۔۔۔۔
چاہیں تو شیخ @سرفراز فیضی یا @حیدرآبادی بھائی سے پوچھ لیں۔۔۔۔۔
 
Top