عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
اقبال پر جتنا علمی ،تحقیقی او رتخلیقی کام ہوا ۔ اتنا شاید ہی کسی اور شاعر او رادیب پر ہوا ہو۔ لیکن ا ن کے فکرو شعرکا کوئی جامع اشاریہ موجود نہیں تھا اقبال اکامی نے بڑی عمدگی کے ساتھ کلیات اقبال کاجامع اشاریہ شائع کیا ہے ۔زیرنظر کتاب ’’جوئے رواں‘ جسے طاہر حمید تنولی نے مرتب کیا ہے۔یہ شاعر مشرق علامہ اقبال کی اردو شاعری کا ایک ایسا اشاریہ ہے جس نے قارئین اقبال کے لیے مطلوبہ شعر تک پہنچنا آسان بنادیا ۔اس اشاریے کو مرتب کرتے وقت قاری کی سہولت کے پیش نظر کلیات کے ان نسخوں کواشاریے کی بنیاد بنایا گیا ہے جو عام طور قارئین کے زیر استعمال ہوتے ہیں اور ان کا متن بھی قابل اعتماد ہے ۔اس اشاریے میں میں کلیات اقبال کے شیخ غلام علی اینڈ سنز او راقبال اکادمی ،پاکستان کے شائع شدہ قدیم نسخوں کےصفحات نمبر درج کردیے گئے ہیں۔ان کے نسخوں کے لیے بالترتیب ،غ ع اوراکادمی کے ل مخففات استعمال کیے گیے ہیں۔ یہ کتاب اقبالیات کاذوق رکھنے والوں کے لیے بیش قیمت تحفہ ہے (م۔ا)
Last edited: