محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,798
- پوائنٹ
- 1,069
جہاد کیا ہیں ؟ شیخ ابو ذید ضمیر حفظہ اللہ(ضرور سنیں)
اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
﴿ اور جب ان لوگوں نے صبر كيا تو ہم نے ان ميں سے ايسے پيشوا اور امام بنا ديے جو ہمارے حكم سے لوگوں كو ہدايت كرتے تھے، اور وہ ہمارى آيتوں پر يقين ركھتے تھے ﴾
السجدۃ ( 24 ).
اور شيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ كہتے ہيں:اور حديث :
" جو شخص بغير جہاد كيے مر گيا اور نہ ہى اس كے نفس ميں جہاد كرنے كى خواہش پيدا ہوئى تو وہ نفاق كى ايك علامت پر مرا "
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1910 ).ديكھيں: زاد المعاد ( 3 / 9 - 11 ).
كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
﴿ اے ايمان والو جب تم كفار كے مد مقابل ہو جاؤ اور دو بدو ہو جاؤ تو ان سے پشت مت پھيرنا، اور جو شخص ان سے اس موقع پر اپنى پشت پھيرےگا مگر ہاں جو لڑائى كے ليے پينترا بدلتا ہو، يا جو ( اپنى ) جماعت كى طرف پناہ لينے آتا ہو وہ مستثنى ہے، باقى اور كوئى جو ايسا كريگا وہ اللہ كے غضب ميں آ جائيگا اور اس كا ٹھكانہ دوزخ ميں ہوگا، اور بہت ہى برى ہے وہ جگہ ﴾
الانفال ( 15 - 16 ).
فرمان نبوى ہے:
" سات تباہ كن اشياء سے بچ كر رہو: اور اس ميں لڑائى والے دين لڑائى سے پيٹھ پھير كر بھاگنا بھى ذكر كيا "
متفق عليہ.