محمد طالب حسین
رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 93
- پوائنٹ
- 85
جہنم میں جلتا ہوا دیکھنے کی قدرت:
1926ء لغایت 1935ھ میں ریاست بہاولپورکی عدالت میں مسلمانوں اور مرزائیوں کےدرمیان حق و باطل کا معرکہ برپا تھا فریقین کی طرف سے اپنے اپنے عماء عدالت میں گواہی کےلئے حاضر ہوئے مقلد مولوی محمد انور شاہ کاشمیری کی بھی گواہی تھی اگلی بات مقلد مولوی محمد منظور چنیوٹی کی زبانی ملاحظہ فرمائیے فرماتے ہیں پچھلی صدی میں علامہ سید انور شاہ کشمیری رحمتہ اللہ علیہ جیسی نابالغہ روز گار ہستی علماء اسلام میں کوئی پیدا نہیں ہوئی ہر دو فریق نے اپنی اپنی علمی بساط کےمطابق کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی اپنا پورا زور لگا دیا اور ہم نے اپنے اساتذہ سے سنا ہے کہ حضرت شاہ صاحب
کا بیان اور اس پر قادیانی وکلاء کی جرح جب ختم ہوئی تو حضرت شاہ صاحب نے جلال الدین شمس قادیانی کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کہ جلال الدین اگر اب بھی تمہیں قادیانی کے کفر میں شک ہو تو آو میں تمہیں اسے جہنم میں جلتا ہوا دکھاوں جلال الدین قادیانی نے جلدی سے ہاتھ چھڑا لیا اور کہا کہ اگر آپ اسے ( مرزا کو ) جہنم میں جلتا ہوا دکھا بھی دیں تو میں کہوں گا کہ یہ کوئی استدراج ( شعبدہ) ہے میں پھر بھی نہیں مانوں گا ہمارے استاد فرمایا کرتے تھے کہ جلال الدین قادیانی بدنصیب تھا اگر وہ ہاں کر دیتا تو حضرت شاہ صاحب پر اس وقت ایسی کیفیت طاری تھی کہ وہ اسے
حالت کشف میں جہنم میں جلتا ہوا دکھا بھی دیتے ۔
( روداد مقدمہ مرزئیہ بھاولپور زیر عنوان عرض مزید ص 55 ج 1 )
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...eed-ba-jawab-hadith-aur-ahl-hadith-jild1.html
1926ء لغایت 1935ھ میں ریاست بہاولپورکی عدالت میں مسلمانوں اور مرزائیوں کےدرمیان حق و باطل کا معرکہ برپا تھا فریقین کی طرف سے اپنے اپنے عماء عدالت میں گواہی کےلئے حاضر ہوئے مقلد مولوی محمد انور شاہ کاشمیری کی بھی گواہی تھی اگلی بات مقلد مولوی محمد منظور چنیوٹی کی زبانی ملاحظہ فرمائیے فرماتے ہیں پچھلی صدی میں علامہ سید انور شاہ کشمیری رحمتہ اللہ علیہ جیسی نابالغہ روز گار ہستی علماء اسلام میں کوئی پیدا نہیں ہوئی ہر دو فریق نے اپنی اپنی علمی بساط کےمطابق کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی اپنا پورا زور لگا دیا اور ہم نے اپنے اساتذہ سے سنا ہے کہ حضرت شاہ صاحب
کا بیان اور اس پر قادیانی وکلاء کی جرح جب ختم ہوئی تو حضرت شاہ صاحب نے جلال الدین شمس قادیانی کا ہاتھ پکڑا اور فرمایا کہ جلال الدین اگر اب بھی تمہیں قادیانی کے کفر میں شک ہو تو آو میں تمہیں اسے جہنم میں جلتا ہوا دکھاوں جلال الدین قادیانی نے جلدی سے ہاتھ چھڑا لیا اور کہا کہ اگر آپ اسے ( مرزا کو ) جہنم میں جلتا ہوا دکھا بھی دیں تو میں کہوں گا کہ یہ کوئی استدراج ( شعبدہ) ہے میں پھر بھی نہیں مانوں گا ہمارے استاد فرمایا کرتے تھے کہ جلال الدین قادیانی بدنصیب تھا اگر وہ ہاں کر دیتا تو حضرت شاہ صاحب پر اس وقت ایسی کیفیت طاری تھی کہ وہ اسے
حالت کشف میں جہنم میں جلتا ہوا دکھا بھی دیتے ۔
( روداد مقدمہ مرزئیہ بھاولپور زیر عنوان عرض مزید ص 55 ج 1 )
حوالہ۔ حدیث اور اہل تقلید بجواب حدیث اور اہل حدیث جلد 1 ۔http://kitabosunnat.com/kutub-libra...eed-ba-jawab-hadith-aur-ahl-hadith-jild1.html