مصادر کی فراوانی اور جہد پیہم کا ثمرہ
تحریر :محمد خبیب احمد کی فیسبک وال سے
جمعہ کے غسل کے بارے میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث ہے. جسے ان سے امام نافع بیان کرتے ہیں. بخاری: (حدیث 877).
اس کے بارے میں حافظ ابن حجر (852ھ) لکھتے ہیں :
"امام ابو عوانہ (316ھ) نے الصحیح (المسند الصحیح المخرّج علی صحیح مسلم) میں امام نافع کے شاگردوں کی روایات کو ذکر کیا تو ان کی تعداد ستر تک جا پہنچی.
پھر میں نے مزید سندوں کو ڈھونڈنا شروع کیا، جو ملا ایک رجسٹر میں درج کرتا گیا تو ایک سو بیس شاگردوں کے ناموں کی فہرست تیار ہو گئی. "
فتح الباری: (2/357).
شیخ ابو عبیدہ مشہور بن حسن اس کے بعد لکھتے ہیں :" میں نے اس حدیث کی تخریج میں نافع کے شاگردوں کو جمع کرنا شروع کیا تو اسّی(80) تک جا پہنچے.
حافظ ابن حجر کے بلند رتبے کے کیا کہنے!
ان کی معلومات کا دائرہ کتنا وسیع تھا!
وہ کتنے بڑے جفا کش تھے!
ان کی لائبریری کس قدر وسیع تھی!
اللہ تعالیٰ کی کروڑوں رحمتیں نازل ہوں. آمین."
بھجة المنتفع :(214).
ازاں بعد تین صفحات پر محیط اس حدیث کی اجمالی تخریج کی. بھجة المنتفع :(214_217)