- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,118
- ری ایکشن اسکور
- 4,480
- پوائنٹ
- 376
اپریل ٢٠١٢ کو محترم قاری ادریس ثاقب حفظہ اللہ کے ساتھ مختلف شیوخ سے ملاقات کی غرض سے سفر کرنا تھا ،سب سے پہلے ہم ڈھلیانہ میں پرانی درسگاہ اسلامیہ کالج میں پہنچے وہاں پر نماز ظہرادا کی تو ایک نابینا بزرگ کو ساتھی پکڑکر لا رہے تھے ،تو ایک ساتھی نے قاری ادریس صاحب کو مخاطب کر کے کہاکہ قاری نور صاحبآپ کے پاسکھڑےہیںیہسنتے ہی قاری صاحبیکدم کھڑے ہوئے اورمحترم قاری نور صا حب کو جلے لگا لکل یا انھیں کرسی پر بٹھایا ہم تمام ساتھی نیچےبیٹھ گئے قاری ادریس صاحب انکی ٹانگوںکو دبانےلگےاور بہت خوشی میں کہنے لگے کہ استاد جی ا للہ کاشکر ہے کہ آج آپسے ملاقات ہوگئی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر مدرسہ کے بانی حافظ عبدالرزق حفظہ اللہ کی تیمار داری کت لے ان کے گھر4 جی ڈی پہنچے وہ اپنےگھر میں صاحب فراش تھے اور وہ بھی بچپن سے ہی آنکھوں سے معذور تھے سبحان اللہ اسسفر میں میزبان قاری نور اور حافظ عبدالرزاق حفظہما اور مہمان قاری ادریس ثاقب تینوں نا بینا تھے ۔۔۔
انھوں نے اپنے اوپرسفید کپڑا لیا ہوا تھا ان پاس پہنچ کر ہم نے سلام کہا تو انھوں نے کپڑے کوچہرے سے پیچھے ہٹایا ،سبحان اللہ ان کا پر نور چہرہ انتہائی کمزور ہو چکا تھا اور چہرے سے ہی لگ رہا تھا کہپ یہ اللہ تعالی کا ولی شخص ہے ۔
کچھ دیر بیٹھے باتیں کیں اور دعا کی درخواست کی انھوں نے ہاتھ اٹھا کر دعا کی ہمارےجامعہ محمد بن اسمعیل البخاری گندھیاںاوتاڑ کے لئے ۔پھر ہم نے ان سے رخصت لی..
یہ وہ شخصیت تھے جنھوں نے مسلسل 65 سال سے ایک دیہات دھلیانہ میں قرآن و سنت کی تعلیم عام کررہے ہیں ،اب اسی جامعہ کا نام اسلامیہ کالج ہے جس کے صدر مدرس ہمارے دوست پروفیسر سیف اللہ فیضی حفظہ اللہ ہیں،اور بہترین اندازسے اسلامیہ کالج کو انتظام چلارہے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر مدرسہ کے بانی حافظ عبدالرزق حفظہ اللہ کی تیمار داری کت لے ان کے گھر4 جی ڈی پہنچے وہ اپنےگھر میں صاحب فراش تھے اور وہ بھی بچپن سے ہی آنکھوں سے معذور تھے سبحان اللہ اسسفر میں میزبان قاری نور اور حافظ عبدالرزاق حفظہما اور مہمان قاری ادریس ثاقب تینوں نا بینا تھے ۔۔۔
انھوں نے اپنے اوپرسفید کپڑا لیا ہوا تھا ان پاس پہنچ کر ہم نے سلام کہا تو انھوں نے کپڑے کوچہرے سے پیچھے ہٹایا ،سبحان اللہ ان کا پر نور چہرہ انتہائی کمزور ہو چکا تھا اور چہرے سے ہی لگ رہا تھا کہپ یہ اللہ تعالی کا ولی شخص ہے ۔
کچھ دیر بیٹھے باتیں کیں اور دعا کی درخواست کی انھوں نے ہاتھ اٹھا کر دعا کی ہمارےجامعہ محمد بن اسمعیل البخاری گندھیاںاوتاڑ کے لئے ۔پھر ہم نے ان سے رخصت لی..
یہ وہ شخصیت تھے جنھوں نے مسلسل 65 سال سے ایک دیہات دھلیانہ میں قرآن و سنت کی تعلیم عام کررہے ہیں ،اب اسی جامعہ کا نام اسلامیہ کالج ہے جس کے صدر مدرس ہمارے دوست پروفیسر سیف اللہ فیضی حفظہ اللہ ہیں،اور بہترین اندازسے اسلامیہ کالج کو انتظام چلارہے ہیں ۔