کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
حجر اسود کے اندر کا نظارہ کیجیے!
پیر 19 ستمبر 2016م
العربیہ ڈاٹ نیٹ ۔ محمد الحربی
کیا آپ جانتے ہیں کہ خانہ کعبہ شریف کے ایک کونے میں نصب ’حجر اسود‘ کن چیزوں پر مشتمل ہے؟۔ حجر اسود کو دراصل سات چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کا مجموعہ ہے جن میں بڑا ٹکڑا 2 اور چھوٹا ٹکڑا ایک سینٹی میٹر ہے۔ ان تمام ٹکڑوں کو درختوں سے حاصل ہونے والے للبان العربی الشحری یا الحوجری بروزہ مادے جسے خوشبو داری دھونی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے سے بھرا جاتا ہے۔
رواں سال دو ذی الحج کو باب کعبہ کے مستری کے پوتے فیصل بن محمد بن محمود بدر کو حجر اسود کی صفائی اور اس کے حفاظتی انتظامات کرتے دیکھا۔ فیصل نے یہ کام اپنے آباؤ اجداد سے سیکھا ہے جو نسل درنسل ان تک منتقل ہوا ہے۔ ان کے آباؤ اجداد خانہ کعبہ کی مرمت کی مسلسل سعادت حاصل کرنے والے خاندانوں میں شامل ہیں۔
حجر اسود کی حفاظت کے لیے اس کی مسلسل دیکھ بحال کی ضرورت ہوتی ہے۔ مسلسل چھونے، گرمی اور دیگر عوامل کی وجہ سے حجر اسود متاثر ہوتا ہے۔ سعودی حکام ایک جانب تو حجر اسود کو محفوظ بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں دوسری طرف حجاج و معتمرین کو اس کی حفاظت کے لیے آگاہ بھی کیا جاتا ہے۔ انہیں بتایا جاتا ہے کہ حجر اسود کا کوئی ٹکڑا توڑنے سے گریز کیا جائے۔ ماضی میں غلاف کعبہ کی طرح حجر اسود کے ٹکڑے بھی توڑنے کی کوشش کی جاتی رہی رہے ہے۔
حجر اسود کیا ہے؟
فیصل البدر کا کہنا ہے کہ تاریخی روایات کے مطابق حجر اسود یاقوت کا وہ پتھر ہے جسے جنت سے اتارا گیا اور اسے جب ابو قبیس میں رکھا گیا۔ اس پتھر کو حضرت ابراہیم خلیل اللہ نے کعبے کی بنیادیں اٹھاتے وقت خانہ کعبہ کی زینت بنایا اور اس کے بعد یہ کعبے کا ایک جزو قرار پایا۔
حجر اسود کے چھوٹے چھوٹے سات ٹکڑے ہیں۔ شاید مرور زمانہ کے ساتھ یہ ایک پتھر نہیں رہا بلکہ ٹوٹ چکا ہے۔ اس کے سب سے چھوٹے ٹکڑے کا سائز ایک جب کہ بڑے ٹکڑوں کا سائز دو سینٹی میٹر ہے۔ حجر اسود کو بچانے کے لیے اس پر سونے اور چاندی کی قلعی بھی کی جاتی ہے۔
فیصل البدر کا کہنا تھا کہ حجر اسود کو خانہ کعبہ کے اندر سے نہیں دکھایا جاتا بلکہ خانہ کعبہ کا ایک رکن ہوتا ہے۔
حجر اسود کو محفوظ بنانے کے لیے دو سال میں ایک بار ایک یا دو گھنٹے کے لیے حفاظتی مراحل سے گذارا جاتا ہے۔ جہاں کہیں اس کے اندر کسی جگہ کی مرمت کی ضرور ہوتی ہے سے مرمت کیا جاتا ہے۔ تاہم اس کی دیکھ بحال معمول کے مطابق جاری رہتی ہے۔
خاندانِ بدر
فیصل بن بدر کے والد اور دادا نے باب کعبہ کی تیاری میں اپنی کاریگری سے شہرت پائی مگر البدر خاندان برسوں سے حجر اسود کی دیکھ بحال کی سعادت حاصل کرتا چلا آ رہا ہے۔ انہیں سنار حجر اسود بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کے والد سنار مکہ کے طور پر جانے جاتے تھے۔ سنہ 1365ھ میں انہوں نے شاہ عبدالعزیز کے دور حکومت میں حجر اسود پر چاندی کی قلعی کی تھی۔ اس رپورٹ سے منسلک ویڈیو میں آپ حجر اسود کے اندرونی منظر کا دیدار کر سکتے ہیں۔
ح