• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث: اللہ تھوڑے عمل سے راضی ہوجاتا ہے

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
469
پوائنٹ
209
ایک حدیث پاک آتی ہے وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے واسطے سے بیان ہوئی ہے ،ابن ابی الدنیا نے اسے اپنی کتاب الفرج بعد الشدۃ میں اس طرح بیان کیا ہے ۔
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَبِيبِ بْنِ خَالِدٍ الْمَدَايِنِيُّ ، قَالَ : ثنا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ بَانَكَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيَّ بْنَ الْحُسَيْنِ ، يَقُولُ : عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " انْتِظَارُ الْفَرَجِ مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ عِبَادَةٌ ، وَمَنْ رَضِيَ بِالْقَلِيلِ مِنَ الرِّزْقِ ، رَضِيَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ بِالْقَلِيلِ مِنَ الْعَمَلِ ۔
ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ کی طرف سے کشادگی کا انتظار کرنا عبادت ہے اور جو تھوڑے رزق پر راضی ہوجاتا ہے، اللہ اس کے تھوڑے عمل پر راضی ہوجاتا ہے۔
اسے بیہقی نے شعب الایمان میں ، ابومنصور دیلمی نے مسندالفردوس میں اور امام غزالی نے احیاء علوم الدین میں ذکر کیا ہے ۔
اس حدیث کی سند میں پہلا راوی ابوسعید عبداللہ بن شبیب متروک الحدیث ہے اور دوسرا راوی اسحاق بن محمد فروی ضعیف ہے اسے نسائی، ابوداؤد اور دارقطنی نے ضعیف کہا ہے ۔
امام غزالی کی کتاب احیاء کی اس حدیث کی تخریج کرتے وقت حافظ عراقی نے اس کی سند کو ضعیف کہا ہے ( تخريج الإحياء: 5/64)
شیخ البانی نے مشکوۃ کی تخریج میں کہا ہے کہ اس کی دوسندیں ہیں اور وہ دونوں ضعیف ہیں ۔ اس لئے شیخ نے سلسلہ ضعیفہ میں 1573، 1925، 2373 کے تحت اسے ضعیف قرار دیا ہے ، اسی طرح ضعیف الجامع میں بھی 1331 اور 5601 کے تحت ضعیف کہا ہے ۔
ابن الجوزی نے بھی اسے غیرصحیح کہا ہے ۔( العلل المتناهية: 2/806)
 
Top