السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک حدیث کا حوالہ چاہیے جس میں ذکر ہے ۔
چار چیزوں کے کرنے سے جنت واجب ہو جاتی ہے۔
1۔ روزہ رکھنا، 2۔ خیرات کرنا، 3۔ جنازے میں شریک ہونا، 4۔مریض کی عیادت کرنا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی یہ حدیث صحیح مسلم میں ہے :
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ، عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ صَائِمًا؟» قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنَا، قَالَ: «فَمَنْ تَبِعَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ جَنَازَةً؟» قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنَا، قَالَ: «فَمَنْ أَطْعَمَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مِسْكِينًا؟» قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنَا، قَالَ: «فَمَنْ عَادَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مَرِيضًا؟» قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: أَنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا اجْتَمَعْنَ فِي امْرِئٍ، إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ»
ترجمہ :
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام سے پوچھا کہ تم میں سے کون شخص آج روزہ دار ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج جنازہ کے ساتھ کون گیا ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں گیا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج کس نے مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کون آج مریض کی عیادت کو گیا تھا؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں گیا تھا۔
تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (ایک دن میں )یہ سب کام ایک شخص میں جب جمع ہوتے ہیں تو وہ ضرور جنت میں جاتا ہے۔
صحيح مسلم > رقم الحديث (1028) کتاب الزکوٰۃ ،باب من جمع الصدقۃ و اعمال البر
السنن الكبرى للنسائی رقم الحديث :7830
الادب المفرد للبخاري > رقم الحديث :515
صحيح ابن خزيمة >رقم الحديث 2131
السنن الكبري للبيهقي > رقم الحديث 7830
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعند الطبراني في الكبير : فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى اسْتَعْلَى بِهِ الضَّحِكُ، ثُمَّ قَالَ:«وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، مَا جَمَعَهُنَّ فِي يَوْمٍ وَاحِدٍ إِلا مُؤْمِنٌ، وَإِلا دَخَلَ بِهِنَّ الْجَنَّةَ»
اور امام طبرانی کی المعجم الکبیر میں اس روایت کے آخر میں ہے :
سیدنا ابو بکر کا جواب سن کر نبی کریم ﷺ کھلکھلا کر ہنسنے لگے ، اور فرمایا : اس اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ،ایک ہی دن میں یہ نیکی کے کام صرف مومن ہی میں جمع ہوتے ہیں ، اور ان اعمال کے سبب وہ جنت میں جائے گا ۔