حدیث کا مفہوم :
مروان نے اپنے زمانہ تسلط میں ایک صاحب کو دیکھا کہ قبر اکرم سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم پر اپنا منہ رکھے ہوئے ہیں مروان نے ان کی گرد ن مبارک پکڑ کر کہا: جانتے ہو کیا کررہے ہو؟ اس پر ان صاحب نے اس کی طر ف متوجہ ہوکر فرمایا: ہاں میں سنگ وگِل کے پاس نہیں آیا ہوں میں تو رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے حضور حاضر ہو ا ہوں ، میں اینٹ پتھر کے پاس نہ آیا، میں نے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو فرماتے سنا دین پر نہ رؤو جب اس کا اہل ا س پر والی ہو ، ہاں اس وقت دین پر رؤو جبکہ نااہل والی ہو۔
(مسند احمد بن حنبل حدیث ابی ایوب الانصاری دارالفکر بیروت ۵/ ۴۲۲)
یہ حدیث کس درجے کی ہے؟
مروان نے اپنے زمانہ تسلط میں ایک صاحب کو دیکھا کہ قبر اکرم سید عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم پر اپنا منہ رکھے ہوئے ہیں مروان نے ان کی گرد ن مبارک پکڑ کر کہا: جانتے ہو کیا کررہے ہو؟ اس پر ان صاحب نے اس کی طر ف متوجہ ہوکر فرمایا: ہاں میں سنگ وگِل کے پاس نہیں آیا ہوں میں تو رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے حضور حاضر ہو ا ہوں ، میں اینٹ پتھر کے پاس نہ آیا، میں نے رسول اﷲ صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو فرماتے سنا دین پر نہ رؤو جب اس کا اہل ا س پر والی ہو ، ہاں اس وقت دین پر رؤو جبکہ نااہل والی ہو۔
(مسند احمد بن حنبل حدیث ابی ایوب الانصاری دارالفکر بیروت ۵/ ۴۲۲)
یہ حدیث کس درجے کی ہے؟