• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(حصہ:24)(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب )) (حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ عنہ کے اقوال زریں )

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب ))

(حافظ محمد فیاض الیاس الاثری،ریسرچ فیلو:دارالمعارف لاہور:0306:4436662)

(حصہ:12) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حکیمانہ اقوال(سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کو حکمت و دانائی کیسے حاصل ہوئی ؟ )

♻ سیدنا صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ کی حکمت براہِ راست قرآن و حدیث کے علم اور نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی دیرینہ صحبت کا نتیجہ تھی۔ ان کو شرعی علم براہ راست نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے حاصل کرنے کا موقع میسر آیا اور رفاقت نبوی دیگر تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے زیادہ نصیب ہوئی،

♻ اسی وجہ سے ان کو حکمتِ الٰہی اور حکمتِ نبوی سے وافر حصہ ملا۔ حکمت و دانائی کو بروئے کار لانے کا صحیح موقع مشکل حالات ہوتے ہیں جن میں انسان کی قوت فیصلہ کا امتحان ہوتا ہے۔

♻ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی حکمت آپ کی پوری حیاتِ طیبہ میں جلوہ نما نظر آتی ہے۔ دعوت سری، ہجرت حبشہ، سفر طائف، بیعت عقبہ، ہجرتِ مدینہ، مواخات، غزوات بدر و اُحد، منافقین کے ساتھ برتاؤ، یہود سے معاملات، بادشاہوں کو خطوط ،

♻ فتح مکہ اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں پر کعبۃ ﷲ کی تعمیر نو کے ارادے کو حکمت کے پیش نظر ترک کر دینا، غرض ہر موقع اور واقعہ آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی زبردست حکمت و تدبیر کا آئینہ دار ہے۔

♻ یہ نبوی صحبت ہی کا اثر اور ثمر تھا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ نے امت کو سنگین اور نازک ترین حالات میں سنبھالا۔ وہ سنت کی روشنی میں اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے۔ وفات نبوی پر صحیح صورت حال سے آگاہی،

♻ حضرت صدیق اکبر رضی اللّٰہ عنہ نے سقیفہ بنی ساعدہ کے موقع پر امت کی راہنمائی، لشکر اسامہ کی روانگی اور مانعین زکوٰۃ کی سرکوبی کا فیصلہ۔ یہ تمام فیصلے ان کی حکمت و بصیرت کامنہ بولتا ثبوت ہیں۔

♻ حالات کی گردش اور لیل و نہار کی کروٹوں نے ثابت کردیا کہ ان کے یہ فیصلے کس قدر صائب اور دُور رس نتائج کے حامل تھے۔

♻ حکمت و دانائی کا ایک بڑا ماخذ انسانی تجربات ہوتے ہیں۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ اس انسانی قافلے میں نہایت فعال حیثیت سے شریک تھے جو تاریخ انسانی میں انقلاب آفرین مراحل سے گزر رہا تھا۔ وہ قافلہ فاتح کی حیثیت سے مکہ میں داخل ہوا اور دوسرے مرحلے میں قیصر و کسریٰ کی حکومتوں کو زیر و زبر کر گیا۔

♻ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ اس قافلے میں محض شریک ہی نہ تھے، بلکہ وہ قدم قدم پر سالارِ اعلیٰ حضرت محمد مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے ہمدم اور مشیر بھی تھے، اسی وجہ سے وہ حکمت و بصیرت کے قیمتی اثاثوں سے سرفراز ہوگئے۔

♻ حکمت و دانائی کا تیسرا ماخذ فکر آخرت اور خوف خدا ہے۔ دنیا کی زندگی کا حقیقی تصور، موت کی یاد اور آخرت کی تیاری یہ سب کچھ حکمت و دانائی کا بہت بڑا ماخذ ہیں۔ بلکہ اللہ عزوجل نے اپنے خوف کو فرقان قرار دیا ہے۔

♻ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:( یٰۤـاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَانًا وَّ یُکَفِّرْ عَنْکُمْ سَیِّاٰ تِکُمْ وَیَغْفِرْلَکُمْ وَ اللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِo)(الانفال:29/8)''اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اگر تم تقویٰ اختیا رکرو گے تو اللہ تمھارے لیے کسوٹی بہم پہنچا دے گا، تمھاری برائیوں کو تم سے دور کرے گا اور تمھارے قصور معاف کرے گا۔ اللہ بڑا فضل فرمانے والا ہے۔''

♻ اس آیت کی تشریح میں امام بیضاوی رحمہ اللہ رقمطراز ہیں: فرقان سے مراد وہ ہدایت اور قلبی بصیرت ہے جس کی روشنی میں حق اور باطل کے درمیان فرق و امتیاز کیا جا سکے۔(البیضاوی، التفسیر،الانفال:٢٩)

♻ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ میں خوفِ الٰہی کا جذبہ اور آخرت طلبی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مابین بے مثال تھی۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ وہ تمام صحابہ کرام رضی اللّٰہ عنہم سے افضل تھے۔
 
Top