• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(حصہ:25)(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب )) (حضرت ابو بکر رضی اللّٰہ عنہ کے اقوال زریں )

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
(( سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حالات اور فضائل و مناقب ))

(حافظ محمد فیاض الیاس الاثری،ریسرچ فیلو:دارالمعارف لاہور:0306:4436662)

(حصہ:13) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کے حکیمانہ اقوال (غیر نبوی حکیمانہ مقولوں کی شرعی حیثیت اور ملحدین کے مقولے ؟! )

♻ انبیائے کرام علیہم السلام کے علاوہ دیگر افراد و اشخاص کے حکیمانہ ارشادات و مقالات سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ جمہور اہل علم کے نزدیک حضرت لقمان نبی نہیں تھے، لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کے حکمت سے بھرپور موتی قرآن میں نازل فرمائے ۔

♻ غیر نبوی حکیمانہ مقولوں کے حوالے سے چند پابندیاں ملحوظ رکھنا ضروری ہیں، مثلاً: ایسے مقولے قرآن و حدیث کی تعلیمات کے مطابق ہوں، مقاصدِ شریعت اور نصوص سے تعارض پر مبنی نہ ہوں اور ان میں کسی قسم کا اشکال و ابہام نہ ہو۔

♻ آج کل کے تجدد پسندوں میں یہ فیشن عام ہے کہ وہ اپنی تحریروں اور تقریروں میں جہاں تہاں مغربی دانشوروں کے مقولے بے تکلف پیش کرتے ہیں۔ یہ وبا ہمارے اخبارات و جرائد کے صفحات پر بھی جابجا پھیلی نظر آتی ہے۔

♻ یہ ایک گمراہ کن وتیرہ ہے۔ غیر مسلم اشخاص کے مقولے عوام کے سامنے پیش کرنے سے بالکل گریز اور پرہیز کرنا چاہیے، اس سے عام آدمی فتنے میں مبتلا ہو سکتا ہے، کیونکہ انسانی عقل و خرد دھوکا کھا سکتی ہے۔ اس کے تجربے اور مشاہدے میں فرق عین ممکن ہے،

♻ اس لیے مختلف مفکرین اور دانشوروں کے ہاں ایک ہی چیز کے بارے میں متعدد نظریات سامنے آتے ہیں۔ مغربی حکمت و دانش سے استفادہ عوام تو عوام، خواص کے لیے بھی موجب لغزش بن سکتا ہے،

♻ البتہ وحی الٰہی میں بیان کردہ حِکَم و مصالح ہر قسم کی خطا سے پاک ہیں کیونکہ وہ آسمانی علوم کی روشنی سے درخشندہ ہیں۔

♻ ہاں! جس عالم کو مخالفین تک دعوتِ حق پہنچانا مقصود ہو یا احسن طریقے سے مجادلہ کرنا ہو تو وہ اُن کے اقوال پڑھ سکتا ہے، لیکن اس کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ اسلام کے اُصول و قواعد میں راسخ ہو۔

♻ حق یہ ہے کہ جب ہمارے ہاں قرآن و سنت کے علوم کے شمس و قمر چمک رہے ہیں تو ہمیں غیروں کے ٹمٹماتے ہوئے چراغوں کی کیا ضرورت ہے؟! قرآن و سنت کی تعلیمات ہمیں زمانے اور زندگی کے ہر مرحلے میں اور ہر مسئلے سے عہدہ برآ ہونے کے لیے رہنمائی کا نور فراہم کرتی ہیں۔

♻ اس نور کی موجودگی میں عصرحاصر کے نام نہاد دانشوروں کے اقوال و افکار ہمارے لیے کوئی وقعت نہیں رکھتے۔
 
Top