• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی وفات سے متعلق ایک روایت کی تحقیق مطلوب ہے

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,597
پوائنٹ
139
کیا ان روایات کی سند صحیح ہے کہ جب حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فوت ہوئے تو ان کے کفن میں ایک سفید رنگ کا پرندہ گھس گیا اور پہر واپس نہیں آیا اور ان کی قبر میں سے ان آیات کی تلاوت کی آواز بھی سنی گئی { يا أيتها النفس المطمئنة } { ارجعي إلى ربك راضية مرضية } { فادخلي في عبادي } { و ادخلي جنتي }؟

جیسا کہ مندرجہ ذیل روایات میں ذکر ہے:
و أخبرني محمد بن يعقوب ثنا محمد بن إسحاق ثنا الفضل بن إسحاق الدوري ثنا مروان بن شجاع عن سالم بن عجلان عن سعيد بن جبير قال : مات ابن عباس بالطائف فشهدت جنازته فجاء طير لم ير على خلقته و دخل في نعشه فنظرنا و تأملنا هل يخرج فلم ير أنه خرج من نعشه فلما دفن تليت هذه الآية على شفير القبر و لا يدري من تلاها { يا أيتها النفس المطمئنة } { ارجعي إلى ربك راضية مرضية } { فادخلي في عبادي } { و ادخلي جنتي } قال : و ذكر إسماعيل بن علي و عيسى بن علي أنه طير أبيض
حدثنا إسماعيل بن محمد الفضل ثنا جدي ثنا سنيد بن داود ثنا محمد بن فضيل حدثني أجلح بن عبد الله عن أبي الزبير قال شهدت جنازة عبد الله بن عباس رضى الله تعالى عنهما بالطائف فرأيت طيرا أبيض جاء حتى دخل تحت الثوب فلم يزحزح بعد
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,597
پوائنٹ
139
کیا ان روایات کی سند صحیح ہے کہ جب حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فوت ہوئے تو ان کے کفن میں ایک سفید رنگ کا پرندہ گھس گیا اور پہر واپس نہیں آیا اور ان کی قبر میں سے ان آیات کی تلاوت کی آواز بھی سنی گئی { يا أيتها النفس المطمئنة } { ارجعي إلى ربك راضية مرضية } { فادخلي في عبادي } { و ادخلي جنتي }؟

جیسا کہ مندرجہ ذیل روایات میں ذکر ہے:
حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے قلم سے اس کا جواب مل گیا ہے:
سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے فرمایا:ابن عباس رضی اللہ عنہما طائف میں فوت ہوئے اور میں آپ کے جنازے میں موجود تھا،پھر ایک بے مثال اور اجنبی قسم کا پرندہ آکر آپ کی چارپائی یا تابوت میں داخل ہوکر غائب ہوگیا اور اسے کسی نے باہر نکلتے ہوئے نہیں دیکھا۔پھر جب آپ کو دفن کیا گیا تو قبر کے ایک کنارے پر یہ غیبی آواز سنی گئی:اے مطمئن روح!اپنے رب کی طرف راضی مرضی حالت میں واپس جاو،پھر میرے بندوں میں شامل ہوجاو اور جنت میں داخل ہوجاو۔/سورۃ الفجر٢٨-٢٩
(فضائل صحابہ للامام احمد:١٨٧٩،وسندہ حسن،المعجم الکبیر للطبرانی ٢٩٠/١٠ح١٠٥٨١،المستدرک للحاکم ٥٤٣/٣-٥٤٤ح٦٣١٢،دلائل النبوۃ للمستغفری ٦٣٤/٢ح٤٤٥)
کتاب الاربعین للشیخ الاسلام ابن تیمیہ بتحقیق حافظ زبیر علی زئی،صفحہ ١٢٥-١٢٦
 
Top